پاکستان میں پی ٹی آئی نے قومی وقار پر مبنی پالیسیوں
اور عالمی سطح پر قومی وقار کی بحالی کا نعرہ لگایا جو پاکستان میں
مقیم عام پاکستانی سے زیادہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بہت بھایا۔
پی ٹی آئی نے پاکستانی پاسپورٹ کی عزت اور وقار کی بات کی کہ ہماری
حکومت آنے کے بعد اب کسی ایئرپورٹ پر پاکستانیوں کے ساتھ ناروا سلوک
نہیں کیا جائے گا۔ اس نعرے نے اوورسیز پاکستانیوں کی بہت ہمدردیاں
سمیٹیں اور اسی نعرے کی وجہ سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں میں یہ
خیال بھی قوت پکڑ گیا کہ اب اگر ہمارے ملک کے پاسپورٹ کی عزت کی جائے
گی تو ہماری بھی عزت ہوگی اور ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈالنا بھی کافی سخت
ہوجائے گا۔ یہ احساس سب سے زیادہ عرب ممالک میں مقیم پاکستانیوں میں
بیدار ہوا۔
عرب ممالک میں رہنے والے پاکستانی یہ سمجھنے لگے کہ اب جہاں پاکستانی
سفارت خانہ ہماری شکایات کے حل کے لیے کوشش کرے گا وہی یہ سفارتی عملہ
عرب ممالک کے اداروں ، کمپنیوں اور کفیلوں کوبھی اجازت نہیں دے گا کہ
وہ ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈال سکیں اور سب سے بڑھ کر اب ملک میں ہمارے لیے
آواز اٹھائی جائے گی۔
یہ سب خوش فہمیاں ہی تھیں۔ ملک میں نئی حکومت کے آنے کے بعد اوورسیز
پاکستانیوں کے حوالے سے باتیں تو بہت ہوئیں لیکن عرب ممالک میں موجود
پاکستانیوں کی حالت زار میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی۔
اس کی ایک بہت ہی بھیانک اور جیتی جاگتی تصویر سعودی عرب کے شہر الجبیل
میں ہونے والے اندوہناک واقعے کی ہے کہ جس کے بارے میں شاید ہمارے بہت
سارے ہم وطن جانتے تک نہیں ہیں۔
ہوا یہ کہالجبیل شہر میں شرکہ ازمیل نے ایک سال تک پاکستانی ملازمین کی
تنخواہیں مختلف بہانوں سے روکی ہوئی ہیں اور دوسری طرف نئی حکومت آنے
کے بعد پاکستانی ملازمین جب ہر جگہ شکایت اور رونا دھونا کرنے کے بعد
مایوس ہوگئے اور انہیں یقین ہوگیا کہ تبدیلی ان کو عرب معاشرے میں کوئی
باوقار مقام تو کجا ان کا حق دلوانے میں ناکام ہے تو انہوں نے الجبیل
شہر میں مظاہرہ اور احتجاج کا پروگرام بنایا۔ چند مزدور اور ملازمین جن
کی تعداد شاید سو افراد سے بھی کم تھی کمپنی کے خلاف نعرے بازی کرنے
لگے۔ پولیس نے موقعہ پر پہنچ کر لوگوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی جس پر
لوگوں نے اپنی تنخواہ ملنے یا کسی اہم شخصیت سے مذاکرات کرنے کا مطالبہ
کیا تو پولیس نے ہوائی فائرنک کے بجائے مزدوروں پر اسٹیٹ فائرنگ شروع
کردی جس سے متعدد ملازمین زخمی ہوگئے اور باقی بچنے والے تقریبا اکثر
افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
اس جانسوز واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر زخمی اور گرفتار افراد کے اہل
خانہ نے شیئر کی جو شاید کہیں کہیں نظر آجائے۔ سوال یہ ہے کہ اتنے بڑے
سانحے کے حوالے سے نہ تو کہیں پرنٹ میڈیا پر خبرچلی نہ الیکٹرونک میڈیا
نے اس حوالے سے کوئی معلوماتی پروگرام چلایا اور زخمی یا گرفتار افراد
کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا اور سب سے بڑھ کر ہماری حکومت تو
پاکستانی قوم اور پاکستانی پاسپورٹ کے وقار کے لیے نعرے لگاکر میدان
میں اتری تھی ان کی جانب سے کسی قسم کا مذمتی بیان تک سامنے نہیں آیا۔
اور شاید کوئی مذمتی بیان سامنے نہیں آئے گا کیونکہ ہم نے ابھی سعودیہ
عرب اور دیگر عرب ممالک سے قرضے لینے ہیں ، پیکج حاصل کرنے ہیں اسی لیے
ہماری حکومت صرف پاسپورٹ ہی کو عزت دینے اور دلوانے کے لیے کوشاں رہے
گی باقی مزدور اور غریب لوگوں کی نہ پہلے عزت تھی نہ اب ہے لہذا ان کو
عزت دلوانے کا کیا فائدہ؟
|