دنیا کے نقشے پر گلگت بلتستان کی اہمیت۔۔

یوں تو دنیا میں کئی تاریخی جگہے،عمارات اور چیزیں ہیں،جن کی اہمیت علاقائی اور ملکی درجے پر ہیں مگر ان میں کچھ جگہے ایسے بھی ہیں جنہیں پوری دنیا میں اہمیت حاصل ہیں۔جن کو دیکھنے کے لئے پوری دنیا سے مختلف رنگ اور نسل کے لوگ پاکستان میں آتے ہیں ۔ان جگہوں میں دنیا کی سب سے دوسری لمبی چوٹی K2کا پہاڑ،دنیا کی چھت دیوسائی میدان،دنیا کا آٹھواں عجوبہ شاہراہ قراقرم،دنیا کا پانچواں بڑا قیمتی پتھر کے مراکز،دنیا میں سب سے خوبصورت مگر خطرناک پہاڑ ننگا پربت،مشہ بروم،رگشہ بروم،براٹ پی کے ،دنیا کا سب سے بہادر فوج NLI ،دنیا میں سب سے خطرناک اور قاتل محاز سیاچن،دنیا میں سب سے خوبصورت ثقافت اور تہوار،دنیا میں سب سے بہترین اور پر امن جگہ،دنیا کا سب سے خوبصورت سیرگاہ،دنیا میں سب سے خوبصورت اور صاف جھیلیں ،دنیا کا سب سے خوبصورت آبشار،دنیا میں سب سے خوبصورت کھیل،دنیا میں سب سے خوبصورت انسان حتاکہ دنیا میں سب سے خوبصورت جانور اور پرندے ،دنیا میں بہنے والی سب سے لمبی دریا شیر دل دریا(چھو سنگے)جس کے ذریعے سب سے زیادہ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے،دنیا کا سب سے مشکل زبان،دنیا میں سب سے زیادہ ذہین لوگ،دنیا میں سب سے زیادہ مہمان نواز،مکمل100 فیصد مسلمان ،دنیا میں حضرت انسان بلخصوص بزرگوں اور عورتوں کاسب سے زیادہ ادب اور احترام کرنے والی جگہ،دنیا میں سب سے زیادہ سادہ ترین اور مخلص لوگ اس خطے میں ہیں کہ جس کا نام گلگت

بلتستان ہے جو کہ دنیا کی نظروں میں پاکستان میں ہے جبکہ خود ِ پاکستان کی نظر میں یہ علاقہ متنازعہ ہے۔وزیر اعظم پاکستان عمران احمدخان نیازی کی مختلف پالیسیوں میں ایک پالیسی یہ بھی ہے کہ اپنے ملک میں سیاحت کو زیادہ سے ذیادہ اہمیت دے۔اس اہم ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے انہوں نے گزشتہ دنوں 66ملکوں کے لئے ویزا فری کیا ہے تاکہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سیاح آسکے اور سیاحت کو فروغ مل سکے۔اب جتنے بھی سیاح آینگے تو لازماـمطالعہ کر کے آینگے کہ کونسی جگہ سیاح جانے کے قابل ہیں یقیناان کو جواب میں گلگت بلتستان ہی ملیں گے جو کہ متنازعہ خطہ ہے۔پوری دنیا میں جس خطے کواہمیت حاصل ہے وہ خطہ ہی متازعہ ہے۔مگر ان سیاحوں کے آنے کے فائدے سیدھا پاکستان کو ہی جائیں گے۔یعنی پاکستان نے جس علاقے کو ابھی تک تسلیم نہیں کیا اور متنازعہ رکھا اسی علاقے سے خوب فائدہ لیں گے۔جہاں ہر بچہ اپنے نصاب میں پاکستان کا مطالعہ کریں گے اور خوب رٹنے پہ مجبور ہونگے جسے مطالعہ پاکستان کہتے ہیں۔ اس متنازعہ سر زمین پر ہر بچہ پاکستانی ہے اور پاکستان سے بڑھ کر یہاں کے لوگ جشن آزادی پاکستان مناتے ہیں۔یقینا کوئی رشتہ ہے خون ، محبت اور اخوت کا۔اگر پاکستان کے اندر کوئی بھارت کے حق میں نعرے لگائے تو بھارتی ایجنٹ ہوسکتا ہے تو یہاں ہر بچہ پاکستان کے حق میں نعرے لگاتے ہیں تو پاکستانی کیوں نہیں؟ اور متنازعہ کیوں ہے؟ ۔پاکستان نے اپنے قومی پرندے کا نام چکور رکھا ہے جبکہ قومی جانور کا نام مارخور۔اب یہ دونوں گلگت بلتستان میں ہی ہے مطلب یہ دونوں بھی متنازعہ ہے اور پاکستان میں پچاس روپے کے نوٹ پہK2 کی تصویر ہے جو کہ خود متازعہ ہے۔66ملکوں سے لوگ آئیں تو اس سر زمین بے آئین میں اور فایدہ لیں پاکستان یہ بات خود متنازعہ ہے۔یہاں کے عوام گزشتہ 70سالوں سے پاکستان سے الحاق کی بات کر رہے ہیں اور بے حد قربانیوں کے ساتھ مخلتف اداروں میں پاکستان کے لئے خدمات انجام دے رہے ہیں۔پھر بھی GB کا کوئی فرد پاکستان آرمی میں جرنل نہیں بن سکتا،یہاں کا کوئی فرد پولیس کا آئی جی نہیں بن سکتا،یہاں کے باشندے نہ خود ملک کا وزیر اعظم یا صدربن سکتا ہے اور نہ ہی ملک کے وزیر اعظم اور صدر کو ووٹ دے سکتے ہیں۔ بلکہ یہاں تک کہ قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان کی نما ئیندگی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی سیٹ،حتا کہ کھیل کے میدان میں نیشنل یا انٹر نیشنل لیول کے کھلاڑی نہیں بن سکتا،لیکن آج 70سال بعد یہاں کے عوام میں امید کی ایک کرن نظر آنے لگی کہ ثاقب نثار اب گلگت بلتستان کے حق میں فیصلہ دیگا مگر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جاتے جاتے گلگت بلتستان کے عوام کے امیدوں پر پانی پھیرایا۔ایک ایسا فیصلہ سنایا جس سے یہاں کے عوام میں بے حد غم و غصے دکھائی دئے ۔جس فیصلے کے لئے یہاں کے عوام پچھلے ستر سالوں سے انتظار کر رہے تھے ۔مگر یہ خطہ پاکستان نے ایک دفعہ پھر متنازعہ قرار دیا۔یہ وہ متنازعہ علاقہ ہے جہاں حکومت ـ ـ پاکستان یہاں کی زمینوں میں بے جا تجاوزات اور قبضہ کر رکھے ہیں۔ جس پر اگر عوام کہیں احتجاج کریں تو انہیں گرفتار کیا جاتا ہے۔یہاں کے باسیوں نے ڈوگرہ فوج سے خود کو آزاد تو کرلیا مگر اب یہ مسلمانوں کے ہی نرغے میں ہیں۔اس خوبصورت خطے کو جہاں پوری دنیا سے سیاح دیکھنے کے لئے آتے ہیں وہیں حکومتی عہدہ داران کو بھی وقت نکال کر تشریف لانے کی ضرورت ہے تاکہ سر زمین بے آئین کو آئینی حیثئت دے سکے۔ورنہ یہاں کے عوام یہ چاہتے ہیں کہ کم ازکم آزاد کشمیر کے طرز پہ حکومتی سیٹ اپ ملے۔ جہاں صدر اور وزیر اعظم دونوں سیٹ اپ موجود ہوں۔امید ہے اب کشمیری لیڈرز بھی جی بی کو آئینی حقوق کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنیں گے کیوں کہ اس سال ایک دفعہ پھر جی بی میں یوم یکجہتی کشمیر منایا ہے۔اس مہمان نواز خطے میں تشریف لانے والوں کو کسی چیز کی کمی محسوس نہیں ہوگی یہاں کے باشندے آپ کو پلکوں پہ بٹھائیں گے یہاں لوگوں کے درمیان ایسے سخی افراد موجود ہیں کہ جن کے گھر میں اپنی گزر بسر مشکل سے ہورہا ہوتا ہے مگر باہر سے آنے والے مہمانوں کے لئے دل کھول کے خاطر نوازی کرتے ہیں۔گلگت بلتستان کے لوگ اپنے لئے گھر بناتے وقت ایک کمرہ الگ صرف مہمانوں کے نام بناتا ہے جسے مقامی زبان میں بلنگسہ کھوڑو یعنی گیسٹ روم کہتے ہیں۔جہاں جتنے دن آپ کی مرضی ٹھہرنے کی اجازت( بلنگسہ ) رکھتے ہیں جہاں رہایش اور کھانا فی سبیل اﷲ دیتے ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے اس خوبصورت خطے کے خوبصورت لوگوں کا صرف ایک دلی خواہش آئینی حقوق کو پورا کیا جائے اگر نہ سہی تو آزاد کشمیر کے طرز پہ سیٹ اپ دیا جائے کیوں کہ دنیا کی نظر یہاں اس سر زمین ِ بے آئین پر ہیں۔کہیں ایسا نہ ہو سر سے پانی گزر جائے اور وطن عزیز کو خبر تک نہ ہو ۔۔
 

Muhammad Saeed Akbari
About the Author: Muhammad Saeed Akbari Read More Articles by Muhammad Saeed Akbari: 2 Articles with 2204 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.