تصور کرنے کی ضرورت نہیں اب عملاًپوری دنیا میڈیا کی وجہ
سے گلوبل و یلج بن چکی ہے۔ میں دیہات کا ہی رہنے والا ہوں۔ دیہات میں ایک
چوہدری ہوتا ہے۔ دنیا کا چوہدری امریکہ ہے۔ آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ ، کینیڈا
اس کے بھائی ہیں۔
بریطانیہ ان سب کی ماں ہے۔ ایک چوہدری صا حب کا کنبہ ہے۔ بریطانیہ یورپ سے
علیحدہ ہی اس لئیے ہو رہا ہے کہ ہنگامی حالت میں عالمی چوہدری کا بھرپور
ساتھ دے سکے۔ یورپین یونین کی بیڑیاں اسی مقصد کے لئیے توڑی جا رہی
ہیں۔سوئٹزرلینڈ اور ناروے قریب ترین رشتہ دار ہیں۔ پورا یورپ برادری ہے۔
یورپین ممالک سےسائینسی استطاعت ، مالی پوزیشن ، رقبہ کے لحاظ سے حجم
کےمطابق چوہدری صاحب تعلق رکھتے ہیں۔ ہالینڈ اور ڈنمارک نےتابع داری کے عوض
چوہدری صاحب کا قرب حاصل کر رکھا ہے۔ جاپان چوہدری صاحب سے تعلق کی قیمت
نقدی کی صورت ادا کر کے اپنے تعلقات کی تجدید کرتا رہتا ہے۔اب چین گاؤں کا
چوہدری بننے کی کو شش کر رہا ہے۔ اس کےلئیے چوہدری صاحب انڈیا کی شکل میں
ایک بدمعاش پال رہے ہیں۔ اور یہ بے وقوف بدمعاش بننے کی کوشش میں جت چکا ہے۔
پاکستان اور چین کی دوستی بھی اس کے لئیے درد ِسر ہے۔ افریقہ اور ایشیا
گاؤں کے غریب اور کمزور ترین لوگ ہیں۔ پورے عالمِ اسلام کی حیثیت گاؤں میں
کمیوں ( غلاموں )جیسی ہے۔ یعنی پورا عالمِ اسلام چوہدری کے نوکر چاکر ہیں۔
چوہدری صاحب غیر عرب مسلمانوں کے لئیے بالعموم اور عرب مسلمانوں کے لئیے
بالخصوص ڈنڈے کے ساتھ آرڈر جاری کرتے ہیں۔ مثلاً مودی کے لئیے ریڈ کار پٹ
بچھاؤ۔
اپنے اسلامی ملک میں ہندوؤں کا مندر بناؤ۔ ہمارے زیرِ تربیت بدمعاش انڈیا
میں سو ارب ڈالر کی سرمایہ داری کرو۔ آؤ آئی سی میں پاکستان کی پرواہ کیئے
بغیر انڈیا کو مدعو کرو وغیرہ وغیرہ۔ سعودی عرب اور امارات کمیوں میں سے
معتبر کمی ہیں۔ ان سے چوہدری صاحب بڑے بڑے کام لیتے ہیں۔ کویت ہر روز انڈے
دینے والی مرغی ہے۔ امریکہ سے باہر سب سے بڑا ائیر بیس چوہدری صاحب نے قطر
میں بنا رکھا ہے۔ یعنی چوہدری صاحب قطر پہ عملاًقابض ہیں۔ گاؤں کے کمیوں کی
طرح کوئی بھی مسلم ملک عالمی چوہدری کے حکم کی تعمیل میں ہلکی سی جنبش (نافرمانی
یا تاخیر ) کر نے کی جرات نہیں کر سکتا۔ مشرقی تیمور ، دار فور ، فلسطین
اور کشمیر کی مثالیں مو جود ہیں۔ مجال ہے کوئی ایک بھی اسلامی ملک ہلکی سی
بھی مخالفت کی جرات کر سکے۔ تیل کی قیمت چوہدری صاحب کے حکم سے ہی متعین
ہوتی ہے۔ اور تیل کا لین دین بھی ڈالر میں لازم ہے۔ فالتو سرمایہ بھی
چوہدری صاحب کے بتائے ہوئے مخصوص ممالک کے بنکوں میں ہی رکھنا ضروری ہے۔
پوری اسلامی دنیا میں ترکی اور پاکستان ہی کے بارےچوہدری صاحب کو خدشہ ہے
کہ یہ میرے لئیے سر درد بن سکتے ہیں۔ ترکی خوش قسمتی سے گولن میزائیل سےبچ
گیا ہے۔ اب چوہدری صاحب نے کرد پیچھے لگا رکھے ہیں۔ ابھی چوہدری صاحب کے
اسلحہ خانہ میں اور بھی بہت سےتیر باقی ہیں۔ مثلاً کرنسی کا ڈی ویلیو کرنا
، سیکولر ازم (لبرل ) کا طوفان ، وغیرہ وغیرہ۔
پاکستان ذرا زیادہ ٹیڑھا ملک ہے۔ چوہدری صاحب جب روس کے ساتھ افغانستان میں
مصروف تھے تو اس نے ایٹم بم بنانےمیں کامیابی حاصل کر لی ۔ میزائیل
ٹیکنالوجی میں بھی بہت ایڈوانس ہو چکا ہے۔ اس کے لئیے انڈیا بدمعاش کو
پاکستان کے پیچھے لگانے کے ساتھ ساتھ نظریاتی محاذ پہ بھی چوہدری صاحب نے
یلغار کر رکھی ہے۔ نظریاتی (ایمانی) بربادی کے لئیے عمران خاں چوہدری صاحب
کے لئیےبہت کام کا آدمی ہے۔ دھرنے سے شروع ہونے والا نوجوان لڑکے لڑکیوں کا
مخلوط ڈانس ہنوز جاری ہے۔ جس کی تازہ قسط پورا پاکستان بلکہ الیکٹرون میڈیا
کی طفیل پورا عالم مشاہدہ کر چکا ہے۔ اسلام آباد میں میرا جسم میری مرضی کے
نام سے بے حیائی کا مظاہرہ نئی قسط ہی تو تھی۔ اور یہ مادر پدر آزاد بے
حیائی کے بینرز اٹھائے عورتیں چوہدری صاحب کے ایجنڈے کی تکمیل کےلئیے انکی
آشیرواد سے ہی تو بحفاظت سب کچھ کر گزری ہیں۔ وگرنہ پاکستان وہ ملک ہے جہاں
پر امن مظاہرہ کرنے والےبینائی سے محروم ( نابینا) لوگوں پہ بھی بے دھڑک
لاٹھی چارج کر دیا جاتا ہے۔ یعنی ہماری حکومتیں تو نابینا لوگوں کو بھی
نہیں بخشتیں۔
چونکہ یہ چوہدری صاحب کی چہیتی تھیں اور چوہدری صاحب کے ایجنڈے (نظریاتی
یلغار) کی تکمیل مقصد تھا اس لئیے انہیں ریاستِ مدینہ کی دعویدار حکومت کی
طرف سے مکمل تحفظ حاصل تھا۔ چوہدری صاحب نے اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لئیے
پلینترہ بدلتے ہوئےمادر پدر آزاد شیطان کی چیلیاں میڈیا کے تعاون سے
پاکستان میں ہم جنس پرستی کے فروغ کے لئیے میدان میں اتاری ہیں۔ بہت سے
احباب بے حیائی کے بینرز پڑھ کر حیران ہیں۔ اور وہ اپنی رائے کا اظہار بھی
کر رہے ہیں۔ لیکن و اللہ میں ہرگز حیران نہیں ہوں۔ میں تو تقریباً ایک سال
سے لکھ رہا ہوں کہ عمران خاں کی حکومت آنے سے دو چیزوں کی بہتات ہوگی۔ ایک
ڈالر بہت آئیں گے اور دوسری بے حیائی بہت آئیگی۔ ڈالر سعودی عرب اور امارات
سے آنے شروع ہو چکے ہیں اور بےحیائی کا ہلکا سا شارٹ پوری دنیا آٹھ مارچ کو
دیکھ چکی۔ ابھی مہنگائی بہت آئیگی۔ پھر ڈالرز اور پاؤنڈز کی بارش کردی
جائیگی۔ اور عمران خاں کو نجات دہندہ سمجھایا اور پڑھایا جائیگا۔ اور پھر
چوہدری صاحب کے ایجنڈے کی تکمیل۔ چوہدری صاحب بمعہ اپنے خاندان ( یورپ )
پاکستان کوسیکولر ریاست (لبرل) ریاست بنانے کی بھرپور کوشش جاری رکھے ہوئے
ہیں۔ انہیں ہر حال میں پاکستان کو عسکری یا نظریاتی طور پہ فتح کرنا ہے۔
ریاست ِمدینہ کے نام سے سب کچھ نظام ِریاست ِمدینہ کے خلاف ہی نافذ کیا
جائیگا۔ اسی لئیے تو اس نے پاکستان کے خلاف چومکھی جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ میں
سمجھتا ہوں کہ اس دھرتی کا مسلمان بہت سخت جان ہے۔ اللہ رب العزت کے فضل و
نصرت کے ساتھ جیت پاکستان کے مسلمان کی ہی ہوگی۔ ان شاء اللہ |