مشکل کشا صرف اللہ تعالیٰ ہے

دین اسلام ہمیں بھلائی اور بہتری کا راستہ دکھاتا ہے۔ یہ ہمیں خدائے واحد پر ایمان لانے کی تعلیم دیتا ہے۔ اسلام یہ کہتا ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ کو ہی خدا مانا جائے اس کے ساتھ کسی کو شریک ہرگز ہرگز نہ کیا جائے اگر کوئی خدائے واحد اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرتا ہے تو اس کے لیے صرف بربادی ہے۔

قرآن مجید میں شرک کو سب سے بڑا ظلم قرار دیا گیا ہے۔ انسان شرک کر کے اپنی ذات کے اوپر ہی ظلم کرتا ہے۔ قیامت کے دن مشرکین کو جہنم میں ڈالا جائے گا اور وہ ہمیشہ اسی میں رہیں گے۔

ہمیں اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ ہم کبھی غلطی سے بھی اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہ کریں یعنی کوئی ایسا لفظ منہ سے نہ نکلنے دیں کہ جو شرک کے زمرے میں آتا ہو۔

ہمارے معاشرے میں اکثر لوگ مزاروں پر حاضری دیتے ہیں اور وہ یہ مانتے ہیں کہ اگر انہوں نے فلاں فلاں مزار پر حاضری نہ دی تو ان کی دعا ہی قبول نہ ہوگی۔ یہ سراسر غلط عقیدہ ہے۔

انسان کی دعا اللہ تعالیٰ خود سنتا ہے اور وہ اسے قبول بھی فرماتا ہے، وہ انسان سے محبت کرتا ہے، وہ اس کی ہر خواہش پوری کرتا ہے اسی لیے دعا بھی براہ راست اللہ تعالیٰ سے مانگنی چاہیے کیونکہ وہی ہے جو دعائیں قبول کرتا ہے۔

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کے مطالعے سے ہمیں علم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی کارساز ہے، وہی عطا کرنے والا ہے۔ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں پر جاکر نذریں پیش کرنے کی سخت ممانعت کی ہے۔

اکثر بے علم لوگ یہ تک کہتے ہیں کہ فلاں فلاں بزرگ ہیں جن کے مزار پہ جو جاتا ہے اس کی دعا قبول ہوتی ہے اور وہی بزرگ مشکل کشا ہیں(نعوذ باللہ)۔ ان لوگوں کا یہ عقیدہ بھی غلط ہے۔

کسی بھی مزار پر جانے سے پہلے ہمیں سوچ لینا چاہیے کہ جس بزرگ کی قبر پر ہم جارہے ہیں وہ بھی اللہ تعالیٰ کا ایک بندہ تھے انہوں نے جیسے بھی اعمال کیے اس کا بدلہ صرف انہیں کو ملے گا کوئی اور اس سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔ ہر انسان کو محض اس کے اپنے ہی اعمال کا حساب دینا ہوگا۔

قران مجید میں واضح طور پر اللہ تعالیٰ نے ہمیں بتا دیا ہے کہ صرف اللہ ہی ہے جو ہمارے بگڑے ہوئے کاموں کو سنوارتا ہے اور وہی کارساز کافی ہے۔ پھر ہم کیوں اللہ تعالیٰ کے حکم کی نفی کرتے ہوئے دوسروں کو مشکل کشا مانتے ہیں۔ اللہ تعالی کیٰ ذات پاک ہے ان تمام باتوں سے کہ جو جاہل لوگ کرتے ہیں۔

تمام امت مسلمہ کو سمجھ لینا چاہیے کہ ہم نماز میں اللہ تعالیٰ سے جو مانگتے ہیں وہ ہمیں دیتا ہے۔ اپنی تمنا کو پورا کروانے کی خاطر ہمیں مزاروں پر حاضری دینے کی قطعی ضرورت نہیں کیونکہ ان مزاروں پر جانے سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا۔

بے شک سب تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جو مالک ہے ہم سب کا۔۔۔۔
Qaumi Khabrien Online
About the Author: Qaumi Khabrien Online Read More Articles by Qaumi Khabrien Online: 40 Articles with 40532 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.