حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ اور جنتی محل

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں سویا ہوا تھا کہ میں نے خود کو جنت میں پایا وہاں میں نے ایک محل کے کونے میں ایک عورت کو وضو کرتے ہوئے دیکھا۔ میں نے پوچھا یہ محل کس کا ہے؟ جواب ملا عمر کا۔ پس مجھے ان کی غیرت یاد آگئی۔ اس لئے میں الٹے پاؤں لوٹ آیا۔ پس حضرت عمر رضی اللہ عنہ رونے لگے اور عرض گزار ہوئے، یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا میں آپ پر بھی غیرت کرسکتا ہوں؟۔
:: بخاری شریف،کتاب فضائل الصحابة، باب مناقب عمر بن الخطاب، 3 / 1346، الحديث رقم : 3477،

حضرت جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں نے (شبِ معراج) خود کو جنت میں پایا تو وہاں ابوطلحہ کی بیوی رمیصاء کو دیکھا اور میں نے قدموں کی چاپ سنی پس میں نے پوچھا یہ کس کے قدموں کی آواز ہے؟ جواب ملا یہ بلال ہے اور میں نے ایک محل دیکھا جس کے صحن میں ایک نو عمر عورت تھی میں نے پوچھا یہ کس کا مکان ہے؟ جواب ملا کہ عمر رضی اللہ عنہ کا میں نے ارادہ کیا کہ اس کے اندر داخل ہوکر اسے دیکھوں لیکن تمہاری غیرت یاد آگئی۔ اس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ عرض گزار ہوئے، یارسول اﷲ! میرے ماں باپ آپ پر قربان، کیا میں آپ پر بھی غیرت کر سکتا ہوں؟
:: بخاری شریف،کتاب فضائل الصحابة، باب مناقب عمر بن الخطاب، 3 / 1346، الحديث رقم : 3476،

حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں جنت میں داخل ہوا میں نے وہاں ایک گھر یا محل دیکھا۔ میں نے پوچھا یہ کس کا محل ہے؟ حاضرین نے کہا یہ عمر بن الخطاب کا محل ہے میں نے اس میں داخل ہونے کا ارادہ کیا پھر مجھے تمہاری غیرت یاد آگئی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ رونے لگے اور عرض کیا : یا رسول اﷲ! کیا آپ پر بھی غیرت کی جا سکتی ہے۔
:: مسلم شریف،کتاب فضائل الصحابة، باب من فضائل عمر، 4 / 1862، الحديث رقم : 2394.

حضرت بریدۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دن صبح کے وقت حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو بلا کر فرمایا : بلال تم کس وجہ سے بہشت میں مجھ سے پہلے پہنچ گئے، جب بھی میں جنت میں داخل ہوا تو اپنے آگے تمہاری آہٹ سنی۔ رات کو بھی میں جنت میں داخل ہوا تو میں نے تمہارے قدموں کی آہٹ اپنے آگے سنی۔ پھر میں ایک مربع شکل کے محل کے پاس آیا جو سونے کا تھا۔ میں نے پوچھا یہ محل کس کا ہے؟ انہوں نے کہا ایک عربی نوجوان کا ہے۔ میں نے کہا عربی تو میں بھی ہوں، یہ محل کس عربی کا ہے انہوں نے کہا قریش کے ایک نوجوان کا ہے میں نے کہا قریشی تو میں بھی ہوں۔ یہ محل کس قریشی کا ہے؟ انہوں نے کہا محمد رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایک امتی کا ہے۔ میں نے کہا محمد تو میں ہوں پھر یہ محل (میرے) کس امتی کا ہے انہوں نے کہا عمر بن الخطاب کا ہے۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! جب بھی میں نے اذان کہی تو دو رکعت نماز پڑھی اور جب بھی میں بے وضو ہوا تو فوراً دوسرا وضو کیا اور میں نے سمجھ لیا کہ میرے ذمہ اﷲ کی دو رکعتیں ضروری ہیں۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ان ہی دو رکعتوں سے تمہیں یہ درجہ ملا ہے۔
:: ترمذی شریف،کتاب المناقب، باب فی مناقب عمر، 5 / 620، الحديث رقم : 3689،

حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ ہمیں حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اس دوران جب میں جنت میں چل رہا تھا اچانک میرا گزر ایک محل کے پاس سے ہوا میں نے پوچھا : اے جبرائیل! یہ محل کس کا ہے؟ اور میں نے امید کی کہ یہ میرا ہی ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں : جبرائیل نے کہا یہ عمر کا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں تھوڑا اور چلا تو ایک ایسے محل کے پاس پہنچا جو پہلے والے سے بھی زیادہ خوبصورت تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں : میں نے پوچھا : اے جبرائیل! یہ محل کس کا ہے؟ اور میں نے یہ امید کی کہ یہ میرا ہی ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جبرائیل نے کہا یہ بھی عمر کا ہے اور اے ابو حفص اس میں خوبصورت آنکھوں والی حوریں بسیرا کرتی ہیں اور (اے عمر!) مجھے اس میں داخل ہونے سے سوائے تیری غیرت کے کسی چیز نے نہیں روکا۔ راوی بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی آنکھیں اشک بار ہو گئیں اور پھر انہوں نے عرض کیا : یا رسول اﷲ! بھلا میں بھی آپ پر غیرت کروں گا میں نے کبھی آپ پر غیرت نہیں کی۔
:: مسند امام احمدبن حنبل، 3 / 269، الحديث رقم : 13874، مجمع الزوائد، 9 / 74،
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1381321 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.