گاہک اور وہ بھی خواتین۔کپڑے کی دوکان میں تین خواتین
داخل ہوئیں اور کہا کہ وہ فیروزی رنگ کا سوٹ ڈھونڈ رہی ہیں ۔دوکاندار نے دو
تین اُس رنگ کے مختلف لیڈیز سوٹ نکال کر سامنے رکھ دیئے تو اُن میں سے ایک
بولی" میں فیروزی نیلا کہہ رہی تھی"اور دوکان سے باہر چلی گئیں ۔
کچھ دیر بعد ایک اور خاتون نے آکر کہا کہ شفون کے دوپٹے کے ساتھ پیلا
کڑھائی والا سوٹ نہیں مل رہا آپ کے پاس ہے؟کڑھائی کی بہت ورائٹی تھی اور
اُس میں پیلے رنگ کے سوٹ بھی۔ لیکن کسی کا ڈیزائن اور کسی کا وہ پیلا رنگ
نہیں تھاجو وہ ڈھونڈ رہی تھی۔وہ خاتون کی شکل دیکھ رہا تھا اور وہ دوکان سے
باہر نکلنے کا بہانہ ڈھونڈ رہی تھی۔
دن گزرتا رہا اور وہ دوکاندار با مشکل دو چار سوٹ بیچنے میں کامیاب ہو گیا
کہ اس دوران دو ماڈرن لڑکیاں دوکان میں داخل ہوئیں اور ہینگر پر لٹکی ہو ئی
کپڑے کی ورائٹی دیکھتے ہو ئے بولیں " لال رنگ کا سوٹ" لینا ہے
دکھادیں۔دوکاندار کوفت سے اُٹھا اور کہا باجی یہ دیکھیں کتنے لال رنگ کے
سوٹ خوبصورت ڈیزائن کے ساتھ لٹک رہے ہیں۔نہیں یہ بھی نہیں !یہ بھی نہیں !یہ
تو لال لگتا ہی نہیں۔ اوہ! لال دکھائیں ۔These are not Red
دوکاندار جو واقعی ذہنی اُلجھن کا شکار ہو چکا تھا بولا" یہ سب لا ل رنگ کے
ہی شیڈ ہیں کیا میں اپنی اُنگلی پر سوئی مار کے خون نکال کر دکھاﺅں کہ لال
رنگ کیسا ہوتا ہے؟ اُن میں سے ایک لڑکی بولی! آپ کیسے بات کر رہے ہیں ۔آجکل
تو سب کا خون ہی سفید ہو چکا ہے ۔ وہ دیکھ رہا تھا نہیں وہ سوچ رہا تھا اور
وہ دونوں دوکان سے باہر۔ |