سوئی ہوئی غیرت کا تماشہ میں نے جب دیکھا تھا جبکہ امریکی
سینٹٹر نے یہ کہا یہ پاکستانی قوم ڈالرز کے خاطر اپنی ماں تک کو بیچ دیتے
ہیں معاف کرنا ماں اس وقت سے لیکر آج تک ہم نے غیرت مند ہونے کا یہ ثبوت
دیا کہ ہم پر گوروں کا اربوں کا قرضہ سود سمیت ویسے ہی موجود ہے سلام ہے
ایسی غیرت مند قوم اور اسکے اوپر سیاست وحکومت کرنے والوں پر جو عالیشان
اثاثے۔محلات رکھ کر گوروں کو گالیاں دیتے ہیں اور سب سے پہلے پاکستان کا
نعرہ پاکستان سے باہر سے لگاتے ہیں۔اتنی غیرت مند قوم کے لیڈرز کروڑوں
اربوں کا جلسہ قوم کو(چ) بنانے کے لیئے کرسکتے ہیں لیکن آئی ایم ایف قرضے
کی پہلی قسط ادا نہیں کرسکتے گورے ہم پاکستانیوں کو ان ارباب اختیار کی وجہ
سے بھکاری کہتا ہے۔میری یہ تحریر گوکہ سوئی ہوئی قوم پر اثر تو نہیں کرے گی
اور نہ ان حکمرانوں اور عیش کرنے والوں سے یہ قوم پوچھ سکتی ہے کہ ہمارے
نام پر گوروں سے قرضہ لیکر عیاشی کرنے والوں ہمارے ٹیکس پر پلنے والوں کیوں
اس قوم کی ماں بیٹوں اور بیٹوں کو ان گوروں سے گالیاں سنوارہے ہو۔۔۔سوتی
رہو اے میری پیاری قوم کیونکہ تم ''حق اور بھیگ'' کا فرق محسوس کرنے کے
قابل بھی نہیں ہو جبر ظلم کو جو قوم سہنا شروع کردے تو اس سے بڑی بدقسمتی
کیا ہوگی کیونکہ میں نے پڑھا ہے کہ ظلم کرنے سے زیادہ۔۔ظلم سہنا بڑا گناہ
ہوتا ہے۔پاکستان کے ہر ذی شعور اربارب اختیار نے آئی ایم ایف سمیت سب سے
قوم کی ترقی کے نام پر قرضے لئیے لیکن خود عیش کیا اپنی نسلوں کو آباد کیا
اور آج تک کررہے ہیں لیکن اس قوم کو اپنے اچھے برے کی تمیز ہی نہیں ہے نہ
وہ ان سیاستدانوں اور ہر حکمران طبقے سے یہ سوال کرسکتی ہے کہ تم نے ہماری
غربت۔بیروزگاری۔اور ہم کو ایک اچھی طرز زندگی دینے کے نام پر آئی ایم ایف
اور گوروں سے جو قرضے لیئے ہیں وہ سب کہاں ہیں؟ کیوں ہم ایک غیرت مند قوم
نہیں بن سکتے ٹاک شو میں براجمان ہوکر لفاظیاں کرنے والے یہ ہمارے
سیاستدان۔ارباب اختیار سے یہ سب سوالات کرنے کی ہمت کسی کے پاس نہیں ہے
کیونکہ سب کو لاپتہ اور ذہنی اذیت برداشت نہیں کرنی ہے جو قوم اپنے جائز
حقوق کی جنگ کو لڑنے سے پہلے ہی شکست مان لے تو ایسی قوم کے لیئے میری اللہ
تبارک تعالی سے یہ دعا ہے کہ یااللہ اس قوم کو مجھ سمیت ہدایت عطا فرما اس
قوم کو حق اور بھیگ میں تمیز پیدا کرنے کی توفیق عطا فرما (آمین) موجودہ
سیاسی صورتحال میں اقتدار کے بھوکے مالی مفادات کی ہوس میں یہ چند سیاستدان
اور تعصب پسند اپوزیشن کا اب یہ کام رہ گیا ہے کہ ایم کیوایم کے کتنے ٹکرے
کرنے ہیں اور کتنے مقدمات بنانے ہیں ایم کیوایم کو ختم کرنا ہے انکو کالعدم
قرار دینا ہے انکے آفس برباد کرنے ہیں اگر ایم کیوایم کے ختم کرنے سے اس
ملک میں خوشحالی 70سال میں پہلی بار آسکتی ہے آئی ایم ایف اور ان گوروں کا
قرضہ ادا ہوسکتا ہے تو پھر متحدہ قومی موومنٹ پر پابندی لگادی جائے لیکن
اگر یہ آپکی ذاتی تعصبی طرز فکر کی مزین خواہشات ہیں تو پھر ایم کیوایم کو
ہرگز ختم نہیں ہونا چاہیئے ہمارا ہر حکمران۔اپوزیشن جماعتیں اس قوم کے ٹیکس
پر پل رہی ہیں اس قوم کے نام پر اربوں کاقرضہ لیا جاچکا ہے اور اب بھی لیا
جارہا ہے قوم کو (چ) بنانے کاعمل انکو لولی پاپ دینے کا سلسلہ جاری وساری
ہے لیکن اس قوم کی طرز فکر ملاحظہ فرمائیے کہ یہ اپنا حق بھیگ کی مانگ رہی
ہے
|