نوکری کا ملنا 'اب ناممکن سا لگنے لگا ہے۔۔بارہاہ کوشش کے
باوجود بھی جاب کا حاصل اب مشکل ہوتا جا رہا ہے۔۔وہ پرُاعتماد لہجے اور
مدّلل الفاظ سے اپنے دوست کو حال احوال بیاں کر رہا تھا۔میں اس کے ڈیسک کے
پیچھے 'بیٹھا ان کی گفتگو سن رہا تھا۔اب ایسی بھی کوئ بات نہیں ۔۔۔قسمت میں
جو ہوگا ملکر ہی رہے گا۔
دونوں دوست ایک دوسرے سے محو گفتگو تھے۔۔۔
ماسٹر کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد جاب کا حاصل یا نوکری کی تلاش کا نظریہ ایک
عام سی بات ہے۔یا شاہد ہمارے سسٹم ایسا ہے کہ ہمارے پاس جب تک اچھی ڈگری
نہیں ہوگی ۔۔اچھی جاب کا حصول ناممکن ہوگا جبکہ تعلیم تو آپ کو شعور دیتی
ہے۔پاس بیٹھے ایک بزرگ شخص اپنی سوٹی کو ذمین پر مارا اور توجہ اپنی طرف
مبذول کرانی چاہی۔۔۔اور کہنے لگے۔۔۔۔۔
بیٹا ۔۔ایسی بات نہیں کہ جاب کا حصول ممکن نہیں یا کسی سفا رش 'ریفرینس کی
ضرورت ہوجبکہ یہ ضرور ہے کہ معاشرے میں اس کو گنجائش دی گئ۔۔۔
نوجوان ۔۔بزرگ کی طرف ۔۔۔۔دھیان دیتے ہوئے۔۔۔مگر اچھا جی پی اے آنے کے بعد
بھی جاب کیوں نہیں مل رہی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
شاہد تمھیں قدرت کسی اور کام کے لئے منتخب کر رہی ہو؟تمھیں کسی اور کام کے
لئے ایڈجسٹ کرنا چاہ رہی ہو۔۔۔۔! وہ ایک دوسرے کی طرف حیرت سے دیکھتے ہوئے
۔۔۔سمجھ نہیں آ رہی آپ کیا کہنا چا ہ رہے ہیں۔
دیکھو بیٹا۔۔۔۔!جب انسان کو کچھ سمجھ نہ آ رہی ہو۔۔۔وہ اپنے حالات کو
سمجھنےسے قاصر ہو تو اس کی دو وجوہات ہو سکتی ہیں ۔۔ایک تو قدرت اسے بڑا
مقام دینا چاہ رہی ہوتی ہےجس سے مختلف حالات سے گزار کر اسے تیار کررہی
ہوتی ہے۔۔۔۔اور دوسرا۔۔۔۔۔۔۔
اس کے مقام کو جانچنے کے لئے چانس دے رہی ہوتی ہے۔مگر چانس کو کیسے پتہ
ہوگا۔۔۔
ایک دوست نے فورََاپوچھا۔۔۔۔باباجی کی باتوں سے گویا دل کا بوجھ ہلکا ہو
رہا ہو اور سامنے ایک نیئ زندگی کا راستہ دکھائ دینے لگا ہو۔
باباجی مسکرائے اور سیدھے ہو کر بیٹھنے لگے۔۔۔اور کہاکہ ۔۔میں تم سے کچھ
سوال کروں گاتم نے غور کرنا ہےاور پھر جواب حود مل جائے گا۔۔۔۔!
کیا تم نے کبھی خود کو منتخب کیا ہے۔۔۔کہ ۔۔۔تم خود سے کیا چاہ رہےہو؟
کبھی اپنے دل کی آواز کو پہچاننے کی کوشش کی۔۔؟رب نے تمھیں کن خوبیوں سے
نوازا؟تمھارے اندر کی سکلز کو کبھی پہچاننے کی کوشش کی؟نوجوان کو شائد بہت
سے جوابات مل گئےاور اٹھ کے جانے لگا کہ بابا جی نے آواز دی۔۔۔جس دن تم نے
ڈگریوں سے ہٹ کر اپنی قابلیت کو جانچ لیا تمھا را وہ دن مقدر کو بنا دے گا۔
|