قلب کے مریضوں کے لیے چھے سنہری اصول

قلب کو صحیح حالت میں رکھنے کے لیے کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہییں

قلب کے مریضوں کے لیے چھے سنہری اصول

دل کے صحیح فعل کی علامت یہ ہے کہ آپ کو اس کی آہٹ قطعی محسوس نہ ہو۔اگر قلب کی حرکت میں کسی قسم کی بے ترتیبی ہوتی ہے،جسے آپ معاً محسوس کر لیتے ہیں تو سمجھ لیجیے کہ اس کے عمل میں کوئی خرابی پیدا ہورہی ہے۔جن لوگوں کو بد قسمتی سے دل کا کوئی دورہ پڑ چکا ہے،وہ اس صعوبت کو اچھی طرح جانتے ہیں اور نصف معالج کا درجہ رکھتے ہیں۔

وہ جانتے ہیں کہ قلب کو صحیح حالت میں رکھنے کے لیے کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہییں۔قلب کے بعض مریضوں کو دل میں سخت درد سا محسوس ہوتاہے۔اگرچہ ایسے امراض کی بہت سی دوائیں نکل آئی ہیں اور قلب کے بڑے اچھے ماہر بھی پیدا ہو گئے ہیں،تاہم معالج آپ کی اتنی مدد نہیں کر سکتا،جتنی آپ خود کر سکتے ہیں۔

بعض مریض احتیاطی تدابیر کی مدد سے عمر طبعی کو پہنچنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں

قلب کے مریضوں کے لیے چھے سنہری اصول ذیل میں درج کیے جارہے ہیں۔اگر وہ ان پر عمل کریں گے تو انھیں دوا کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی:
1۔اپنے وزن پر نظر رکھیے۔فربہی اچھی چیز نہیں ہے۔سیدھی بات یہ ہے کہ آپ کا جسم جتنا زیادہ لحیم ہو گا،آپ کے قلب پر اتنا ہی زیادہ بار پڑے گا۔اگر قلب کے کسی مریض کا وزن برابر بڑھتا جارہا ہے تو اسے غیر معمولی احتیاط کی ضرورت ہے۔

قلب کے علاوہ دوسرے اعضا بھی فربہی سے بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔اضافی چربی پھیپڑوں کی جھلی کے چاروں طرف جمع ہو جاتی ہے اور سانس لینے میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے۔جب سانس اچھی طرح نہیں آتا تو خون کو ضرورت بھراوکسیجن میسر نہیں آتی اور وہ گندگی سے پاک نہیں ہوتا۔

2۔خالص شہد کا کھانا امراض قلب میں مفید رہتا ہے۔اگر آپ کو مستقل طور پر قبض رہتا ہے تو کبھی کبھار ہلکا جلاب لینے میں کوئی حرج نہیں۔

اس مقصد کے لیے بعض دیسی جڑی بوٹیوں کو تیز اور خراش پیدا کرنے والی دواؤں پر ترجیح دیجیے۔اپنی غذا میں سلاد اور دوسری کچی ترکاریاں افراط سے شامل کیجیے،تاکہ آپ کو قبض نہ ہونے پائے۔مستقل قبض امراض قلب کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوتاہے۔

3۔اگر آپ سگرٹ پیتے ہیں تو اسے قطعی ترک کر دیجیے۔تمباکو کا استعمال امراض قلب میں قطعی طور پر مضر ثابت ہوتاہے۔

یہ نکتہ آپ کو خوب سمجھ لینا چاہیے۔

4۔اپنے جثے اور طاقت کے مطابق ہر روز تھوڑی بہت ورزش ضرور کیجیے،ساتھ ساتھ جسم کو آرام بھی خوب دیجیے۔اپنی نیند میں ہر گز ہر گز کمی نہ آنے دیجیے۔

5۔امراض قلب میں شراب نوشی اور نشہ آور اشیاء کا استعمال نہایت مضر ہوتاہے۔ان سب سے اجتناب نہایت ضروری ہے۔

6۔شکر اور نمک کھانا کم کر دیجیے۔

ہمارے ملک میں بعض بز عم خود ماہرین قلب ایسے بھی ہیں،جو شہد اور عام شکر میں کوئی فرق محسوس نہیں کرتے۔یہ وہ لوگ ہیں،جو قدرت کو بھول رہے ہیں اورمصنوعی غذاؤں اور دواؤں پر واہ واکرتے ہیں۔حالانکہ ایک معمولی عقل کا انسان بھی قدرتی اور مصنوعی فرق کو جانتا ہے۔ان ماہرین کو بر خود غلط سمجھنا چاہیے اور ان کو ان کے حال پر چھوڑ کر ہمیں قدرت اور قرآن پر کامل بھروسا کرنا چاہیے،جس نے شہد کی تعریف کی ہے۔

ہمارا ایمان کسی ماہر قلب کی سائنس پرستی اور کوتاہ عقل سے متزلز ل نہیں ہونا چاہیے۔اب دنیا بھر کے تحقیق کار اور معالج اس امر پر متفق ہیں کہ سگرٹ اور تمباکو کا استعمال انسان کے لیے مضر ہے۔سدئہ قلبی(THROMBOSIS)اور درد سینہ کے مریضوں کو اس سلسلے میں احتیاط برتنی چاہیے۔اگر سگرٹ نوشی ترک کر دینا ممکن نہ ہو،تب بھی اعتدال بہر حال نہایت ضروری ہے۔

شراب کا پینا اس لحاظ سے مضر رہتا ہے کہ اس سے شریانوں میں سختی پیدا ہوتی ہے۔ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو شراب سے اجتناب کرنا چاہیے۔آخر میں یہ بتانا ضروری ہے کہ اپنے دوستوں کے ساتھ اپنی بیماری پر گفتگو نہ کیجیے،خواہ آپ ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہوں،درد سینہ میں، شریانوں کی سخت میں یا سدئہ قلبی میں۔اس قسم کی گفتگو سے فائدہ تو کچھ نہیں ہوتا،البتہ سب کی ہمدردیاں اور اظہار حیرت آپ کو مایوسی میں ضرور مبتلا کر سکتاہے۔اپنے دل سے یہ خیال نکال دیجیے کہ چونکہ آپ امراض قلب میں مبتلا ہیں،اس لیے آپ کو شفا نہیں ہوسکتی۔شفا قادر مطلق کے ہاتھ میں ہے اور اس کی رحمت سے مایوس ہونا کفر ہے۔آپ مناسب احتیاط کے ساتھ مریض ہونے کے باوجود عمر طبعی کو پہنچ سکتے ہیں۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

M usman
About the Author: M usman Read More Articles by M usman: 18 Articles with 43379 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.