سیاحت کے فروغ کیلئے وزیراعظم کا عزم

پاکستان جنت کی مانند،قدرت کا انعام،کرہ ارض پر ایک ایسا ملک ہے جس کو اﷲ تعالی نے متنوع جغرافیہ اور انواع و اقسام کی آب و ہوا دی ہے۔ پاکستان میں مختلف لوگ،مختلف زبانیں اور علاقیں ہیں جو پاکستان کو بہت سے رنگوں کا گھر بنا دیتے ہیں۔ پاکستان میں ریگستان ،سرسبز و شاداب علاقے،میدان،پہاڑ، جنگلات،سرد اور گرم علاقے،خوبصورت جھیلیں،جزائر اور بہت کچھ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سال 2012 میں پاکستان نے اپنے طرف 1 ملین سیاحوں کو مائل کیا۔ امن و امان کے مسئلے کے وجہ سے پاکستان کی سیاحت بہت متاثر ہوئی لیکن اب حالات بڑی حد تک معمول پر آچکے ہیں اور اچھی خاصی تعداد میں لوگوں نے پاکستان کا رْخ کیا ہے۔پاکستان می سیاحت کو سب سے زیادہ فروغ 1970ء کی دہائی میں ملا جب ملک تیزی سے ترقی کر رہا تھا اور دیگر صنعتوں کی طرح سیاحت بھی اپنے عروج پر تھی بیرونی ممالک میں سے لاکھوں سیاح پاکستان آتے تھے۔ اس وقت پاکستان کے سب سے مقبول سیاحتی مقامات میں درہ خیبر،پشاور،کراچی،لاہور،سوات اور راولپنڈی جیسے علاقے شامل تھے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر خوبصورت علاقے بھی دنیا بھر میں متعارف ہوئے اور سیاحت تیزی سے بڑھی۔ یہی وجہ ہے کہ آج ملک میں سینکڑوں سیاحتی مقامات کی سیر کی جاتی ہے خاص کر پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں سیاحت اپنے عروج پر ہے۔ شمالی علاقوں میں آزاد کشمیر،گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا اور شمال مغربی پنجاب شامل ہیں۔ پاکستان کے شمالی حصے میں قدرت کے بے شمار نظارے موجود ہیں،اس کے ساتھ ساتھ مختلف قلعے،تاریخی مقامات ،آثارقدیمہ ،وادیاں ،دریا ،ندیاں،جنگلات ،جھیلیں اور بہت کچھ موجود ہیں۔سکردو میں دیوسائی کا خوب صورت ٹھنڈا صحرا قدرت کی بے نظیر کاری گری ہے۔ پاکستان کے جنوبی علاقہ جات بھی سیاحوں کے لیے پرکشش ہیں۔ بلوچستان کے خوب صورت خشک پہاڑ،زیارت،کوئٹہ اور گوادر اپنی مثال آپ ہیں۔ سندھ کا ساحل سمندر،کراچی،مکلی کا قبرستان،گورکھ ہل سٹیشن دادو،صحرائے تھر،موئن جو دڑو اور بہت سے شہر اور دیہات اپنی خوب صورتی اور تاریخی پس منظر کی وجہ سے سیاحت میں خاص مقام رکھتے ہیں۔ جنوبی پنجاب کا تاریخی شہر ملتان،بہاولپور کا صحرائے چولستان اور ضلع ڈیرہ غازی خان کا خوب صورت علاقہ فورٹ منرو بھی سیاحتی اہمیت کے حامل ہیں۔پاکستان میں 2018 میں 66 لاکھ افراد نے سیاحتی نظارے کیے پاکستان کے ثقافتی اور سیاحتی پر سیاحوں کی تعداد میں گزشتہ 5 سالوں میں 315 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس میں پنجاب میں سب سے زیادہ 95 فیصد سیاحوں کی آمد ہوئی۔اور اگر یہی رفتار رہی تو اگلے پانچ سالوں میں یہ تعداد دگنی ہوجائے گی،پاکستان میں سیاحت کے حوالے سے گیلپ پاکستان کی تحقیق کے مطابق ’پاکستان میں ثقافتی ورثے اور عجائب گھروں کے دورے‘ نامی رپورٹ میں اس بات کی جان اشارہ کیا گیا کہ سیاحت ملک کی معیشت کی بہتری میں ایک ممکنہ گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے۔گیلپ کی تحقیق میں بہت دلچسپ معلومات بھی سامنے آئی ہیں جن کے مطابق مذکورہ رپورٹ میں دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سیاحتی اور ثقافتی مقامات پر سیاحوں کی آمد میں 2014 سے اضافہ ہوا اور 16 لاکھ سے 317 فیصد بڑھ کر یہ تعداد 2018 میں 66 لاکھ تک پہنچ گئی تھی۔اسی طرح پاکستان میں ثقافتی مقامات او عجائب گھروں میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں بھی 2 گنا سے زائد اضافہ ہوا۔اس میں سب سے زیادہ 95 فیصد سیاح ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں آئے جبکہ ان سالوں میں خیبرپختونخوا اور سندھ میں سیاحوں کی تعداد بڑھتی اور گھٹتی رہی۔اسی طرح عجائب گھروں کا دورہ کرنے والے سیاحوں کی تعداد میں تقریباً 50 فیصد اضافہ ہوا اور 2014 مییں 17 لاکھ افراد سے بڑھ کر 2018 میں یہ 27 لاکھ ہوگئی۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5 سالوں میں میوزیم آنے والے سیاحوں کی تعداد میں 130 فیصد جبکہ غیر ملکی سیاحوں کے دورے میں 100 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں یہ اضافہ چاروں صوبوں میں دیکھا گیا تاہم خیبر پختونخوا اس حوالے سے سرِ فہرست رہا جہاں 2018 میں عجائب گھروں کے دوروں میں 250 فیصد ہوا۔

سیاحت کے فروغ کے حوالہ سے وزیراعظم عمران خان متحرک نظر آتے ہیں گزشتہ دو ماہ میں وہ اس ضمن میں دو سے زائد اجلاس کر چکے ہیں جس میں انہوں نے سیاحت کے فروغ اور سیاحوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کا حکم دیا، حکومت پاکستان کا ملک میں سیاحت کی صنعت کا سکوپ مزید وسیع کرنے کی غرض سے آئندہ سالوں میں پاکستان میں بین الاقوامی ٹورزم کانفرنس منعقد کرنیکا منصوبہ ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے دنیا کے مختلف حصوں سے سیاح گروپس کی ترجیحات کو ذہن میں مد نظر رکھتے ہوئے ٹورسٹ انفراسٹرکچر اور سروسز ڈویلپ کرنیکی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ملک کے شمالی علاقوں اور خیبر پختونخوا میں موسمیاتی رکاوٹوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر قسم کی سیاحت پر توجہ دینی چاہیئے۔سیاحت کے فروغ کے لئے ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ نیشنل ٹورازم سٹرٹیجی 2020-30ء تشکیل دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ نیشنل ٹورازم ایکشن پلان 2020-25ء مرتب کیا گیا ہے، سیاحت کے فروغ کیلئے مختلف ایونٹس کیلئے نیشنل کیلنڈر بھی ترتیب دیا گیا ہے۔ پی ٹی ڈی سی میں اصلاحات کا عمل شروع کیا گیا ہے، پی ٹی ڈی سی کی نئی ویب سائٹ قائم کی گئی ہے اور آن لائن بکنگ کا نظام رائج کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ سیاحت سے متعلق مختلف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کا عمل بھی جاری ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاحت کا بے شمار پوٹینشل موجود ہے جس کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ سیاحت کے شعبہ کے فروغ سے نہ صرف پاکستان میں رہنے والے افراد کو تفریح کی معیاری سہولیات میسر آئیں گی بلکہ دنیا بھر سے لوگ پاکستان کا رخ کریں گے جس سے سیاحت سے منسلک سیکٹرز کو فروغ ملے گا اور نوجوانوں کیلئے نوکریوں کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔وادی سوات کے نئے سیاحتی مقام گبین جبہ میں سیاحوں کے لیے قیام طیعام کی جدید سہولتوں سے آراستہ ہٹس کا افتتاح کیا گیا ہے،سوا ت کے نئے سیاحتی مقام گبین جبہ کے اس نئے سیاحتی مقام پر چاروں طرف گھنے جنگلات اور مختلف رنگ کے جنگلی پھول فضا کو معطر کرتے ہیں۔خیبر پختونخوا حکومت نے گبین جبہ میں قائم اس نئے سیاحتی مقام کو باقاعدہ طور پر سیاحتی زون میں شامل کردیا ہے۔ ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کے جنرل منیجر محمد علی کا کہنا ہے کہ ہٹس میں سیاحوں کے لئے بین الاقوامی معیار کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔یہ نیا سیاحتی مقام مین گبین جبہ سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ گبین جبہ سے اس سیاحتی مقام کے لیے نئی سڑک پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔قدرتی حسن سے مالامال گبین جبہ میں نئے سیاحتی زون کے قیام سے اس وادی میں سیاحت کو فروغ ملے گا اور مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہونگے۔ پاکستان قدرتی مناظر سے مالامال ملک ہے جو سیاحوں کیلئے مکمل طور پر کھلا ہے، پاکستانی حکومت اور عوام سیاحت کے فروغ کیلئے خواہاں ہے۔ سیاحت سے مختلف تجربات اورنئی جگہیں دیکھنے کا موقع ملتا ہے،ورلڈ ٹور آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق ایک سال میں دنیا بھر میں سفر کرنے والے سیاحوں کی تعداد 1ارب 25 کروڑ سے زیادہ ہے۔ اس لحاظ سے فرانس سب سے آگے ہے جہاں گزشتہ سال 10کروڑ سیاحوں نے رْخ کیا جس سے فرانس کو سیاحت کی مد میں 100ارب ڈالر سے زیادہ کی آمدنی ہوئی۔ اسی طرح سپین، امریکا، چین، اٹلی ،میکسکو، برطانیہ، ترکی ، جرمنی اور تھائی لینڈ جیسے ممالک سیاحت کے فروغ میں ہمہ وقت کوشاں ہیں اور اربوں ڈالر کا ریونیو اکٹھا کر رہے ہیں۔ جبکہ دنیا کے 34 ممالک کا بنیادی ذریعہ آمد ن بھی سیاحت ہی ہے۔پاکستان نے بھی اس ضمن میں کام شروع کر دیا ہے، امید ہے پاکستان دنیا کے لئے سیاحت کا بہترین مرکز بنے گا اور وزیراعظم عمران خان اپنے مشن میں کامیاب و کامران ہوں گے۔
 

Mehr Iqbal Anjum
About the Author: Mehr Iqbal Anjum Read More Articles by Mehr Iqbal Anjum: 101 Articles with 62771 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.