ماحولیاتی قوانین کی پامالی: خیبر پختونخوا کے سیاحتی علاقوں میں ہوٹلز نکاسی آب سے محروم


خیبر پختونخوا کے خوبصورت اور پررونق سیاحتی مقامات میں قائم درجنوں ہوٹلز اور ریزورٹس ماحولیاتی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ محکمہ سیاحت کی ایک حالیہ رپورٹ نے اس خطرناک پہلو کو بے نقاب کیا ہے کہ متعدد ہوٹلز نکاسی آب اور ڈرینج کے موثر نظام سے محروم ہیں، جس کے نتیجے میں نہ صرف ماحول کو سنگین خطرات لاحق ہیں بلکہ مقامی آبادی اور سیاحوں کی صحت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

یہ تحقیق "Mapping of Hotels and Resorts Without Sewerage and Drainage" کے تحت کی گئی، جس میں خیبر پختونخوا کی مختلف ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے دائرہ کار میں آنے والے سیاحتی مقامات کا تفصیلی جائزہ شامل ہے۔

GDA (گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی) کل 145 ہوٹلز و ریزورٹس کا جائزہ لیا گیا، جن میں سے 40 ماحولیاتی ضوابط کی خلاف ورزی کرتے پائے گئے۔ اسی طرح KVDA (کاغان ویلی ڈویلپمنٹ اتھارٹی)56 مقامات کا معائنہ کیا گیا، جن میں 14 میں ناقص یا غیر موجود نکاسی آب کے نظام کا انکشاف ہوا۔رپورٹ کے مطابقKDA (کالام ڈویلپمنٹ اتھارٹی) 377 ہوٹلز و ریزورٹس میں سے 193 جگہوں پر ماحولیاتی اصولوں کی سنگین خلاف ورزیاں ریکارڈ ہوئیں۔جبکہ اپر سوات میں USDA (اپر سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی)231 ہوٹلز کا جائزہ لیا گیا، جن میں سے 106 میں ماحولیاتی مسائل سامنے آئے۔اسی طرح SPKDA (سپیشل پراجیکٹ خیبر ڈویلپمنٹ اتھارٹی) کے تحت بننے والے 71 مقامات کا دورہ ہوا ، اور 34 مقامات ماحولیاتی ضوابط سے بے خبر نکلے۔ یہ اعداد و شمار واضح کرتے ہیں کہ کس طرح سیاحت کے فروغ کی دوڑ میں ماحول کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ ہوٹل مالکان کے لیے نکاسی آب جیسے بنیادی ماحولیاتی تقاضے ثانوی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔

ہوٹلز یا ریزورٹس کی تعمیر سے پہلے NOC (نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ) کا حصول لازمی ہوتا ہے، جو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ متعلقہ جگہ پر تعمیرات کی جا سکتی ہیں۔ یہ NOC صرف عمارت سازی کی اجازت نہیں، بلکہ نکاسی آب، ماحولیاتی مطابقت، صفائی، اور سیاحتی اصولوں پر عمل درآمد کی تصدیق کا بھی درجہ رکھتا ہے۔ قانونی طور پر یہ ذمہ داری ڈویلپمنٹ اتھارٹیز جیسے GDA، KVDA، KDA وغیرہ پر عائد ہوتی ہے کہ وہ مکمل جانچ پڑتال کے بعد NOC جاری کریں۔

تاہم، CTA (Culture and Tourism Authority) بھی ایک نگران ادارہ ہے جو پالیسی، پلاننگ اور قانون سازی کی سطح پر فعال ہوتا ہے۔بعض علاقوں میں ضلعی انتظامیہ، TMA یا مقامی حکومتیں بھی منظوری کے عمل میں شامل ہوتی ہیں، لیکن اصل فیلڈ پر عملدرآمد ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کی نگرانی میں ہوتا ہے۔تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ متعدد ہوٹلز کو بغیر مکمل ماحولیاتی جانچ کے، محض کاغذی کارروائی پر NOC جاری کیے گئے۔ اس کی بنیادی وجوہات میںاندرونی ملی بھگت ‘ سیاسی یا مالی دباو¿ ‘ فیلڈ انسپیکشن کے بغیر فائلوں کی منظوری ‘قواعد سے لاعلمی یا جان بوجھ کر نظراندازی شامل ہیں۔

چیف سیکریٹری خیبرپختونخواہ نے حال میں ہونیوالے ایک اجلاس میں اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ کئی NOCs بغیر ماحولیاتی یا نکاسی آب کے معیار کی تصدیق کے جاری ہوئے، جو کہ قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔حکومت نے ان خلاف ورزیوں کے تناظر میں سوات، گلیات، کمراٹ، کالاش اور کاغان جیسے علاقوں میں نئی تعمیرات پر عارضی پابندی عائد کر دی ہے اور تمام NOC معطل کر دیے گئے ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ:جو ہوٹلز پہلے ہی خلاف ورزیوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں، ان کے خلاف عملی کارروائی کب ہو گی؟اگر خیبر پختونخوا سیاحت کو ایک مستقل معاشی اور ماحولیاتی ماڈل بنانا چاہتا ہے تو صرف پابندیاں کافی نہیں۔ قانون کی خلاف ورزی پر کارروائی، شفاف NOC نظام، اور ماحولیاتی تحفظ کی زیرو ٹالرنس پالیسی ضروری ہے۔
Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 720 Articles with 601397 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More