ہومیو پیتھی ایسا طریقہ علاج ہے جس،کو بالمثل طریقہ علاج
کہا جاتا ہے ، ہومیو پیتھک ادویات میں سے ایک ایسی دوا منتخب کی جاتی ہے جو
مریض کی علامات کے بالمثل ہوتی ہیں ۔
اسکی وضاحت اس طرح کی جا سکتی ہے کہ "جو ادویات کثیر مقدار میں تندرست
انسان کے اندر تبدیلیاں ، خرابیاں یا مختلف علامات پیدا کر دیں تو اسی دوا
کو قلیل مقدار میں بیمار انسان کو دینے سے شفا فراہم کریں گی "
جب سے انسان کرہ زمین پر موجود ہے ، اپنی خوراک، ادویات کے لئے مختلف طور و
طریقے اپناتا آ رہا ہے ۔ پھول ،پودے، مختلف جڑی بوٹیوں اور فطری عناصر کے
ذریعے اپنے جسمانی عوارض کا علاج معالجہ اور شفا ڈھونڈتا رہا ہے ۔ ہومیو
پیتھک ادویات بھی مختلف حیوانات و نباتات سے کشید کی جاتی ہیں ۔ پھر انکو
الکوحل کی مختلف مقدار میں حل کر کے شفا یاب بنایا جاتا ہے ۔
ہومیو پیتھک طریقہ علاج جرمنی کے ڈا کٹر سموئیل ہانیمن نے دریافت کیا ،
سموئیل نے سینکڑوں ادویات رضاکارانہ طور پر صحت مند افراد اور خود پر
آزمائیں،ادویہ کے استعمال کے بعد بدن میں پیدا ہونے والی علامات و عوارض کو
لکھتے رہے ۔ کتب میں محفوظ کرتے رہے۔ اور پھر ادویہ کی کم مقدار کے ذریعے
ان علامات کو ختم کیا ۔ اور کلینک میں آنے والے مریضوں کو شفا یاب کیا ۔
سموئیل ہانیمن کے بعد ڈاکٹر بورک ۔ کینٹ ۔ نیش ۔ ڈیوی۔ کلارک ۔ ایلن ۔
گرنسی۔ فرینگٹن ۔ٹائیلر اور ڈاکٹر بیل نے مزید تحقیقات کیں اور علاج کو بام
عروج پر پہنچایا ۔
ایشیا میں ڈاکٹر کاشی رام ۔ ڈاکٹر امر پرکاش، ڈاکٹر بھٹہ چاریہ ۔ ڈاکٹر
مسعود حفیظ ،اور ڈا کٹر دولت سنگھ نے ہومیو پیتھک طریقہ علاج کو رائج کیا ،
سالوں کے کلینیکل تجربے اور براہ راست عوام میں گھل مل کر ادویات آزمائیں
اور خلق خدا کو شفا یاب کیا ۔
یورپ میں ایک طویل عرصے تک ہومیو پیتھی کے ذریعے علاج کیا جاتا رہا ہے
،میڈیکل سائنس کی ترقی بتدریج جاری و ساری ہے ،پچھلےدو تین سالوں سے کچھ
یورپین ممالک نے سرکاری طور پر ہومیو پیتھی کی سرپرستی چھوڑ دی ہے ،سرکاری
فنڈز بند کر دیئے گئے ہیں ،جس کی مختلف وجوہات ہیں ،صحت کے حوالے سےان
ممالک کے اپنے قوانین ہیں ،جن پر انکے ادارے عمل کرواتے ہیں۔
ایشیا میں شامل تیسری دنیا کے ترقی پذیر ممالک میں ہومیو پیتھی نسبتا ایک
سستا علاج ہے اور کروڑوں افراد ہومیو پیتھی سے فیض یاب ہوتے ہیں ۔
ہندوستان اور پاکستان میں لاکھوں ہومیو پیتھ موجود ہیں جن کا دعوی ہے کہ
ہومیو پیتھک ادویات سے زمین پر موجود ہر مرض کا علاج کر کے مریض کو شفا
فراہم کی جا سکتی ہے ، لیکن یہ دعوی ہر مرض میں سچ ثابت نہیں ہوسکتا
۔کیونکہ کچھ امراض میں آپریشن ناگزیر ہے اور بد قسمتی سے خطے میں عوام
الناس کی صحت کے حوالے سے کوئ چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے لہذا کچھ حکماء ،
ہومیو پیتھ حتی کہ ڈاکٹر تک مریضوں کی جان سے کھیل جاتے ہیں ۔
اس سلسلے میں یہ آگاہی ضروری ہے کہ خود مریض کو اور اسکے اہل خانہ کو مرض
کا بہ خوبی علم ہو کہ آیا یہ مرض صرف ادویات سے ٹھیک ہو جائے گا یا آپریشن
ضروری ہے ۔
چند امراض ایسے ہیں جن کو جدید میڈیکل سائنس نے آسان اور قابل علاج بنا دیا
ہے ۔
مختلف اقسام کے کینسر صرف اور صرف کیمو تھراپی سے یاسرجری سے ہی ختم کئے جا
سکتے ہیں ۔یہ دعوی کہ ہومیو پیتھک ادویات کینسر کو ختم کر سکتی ہیں ۔ سو
فیصد درست نہیں ہے ۔ کیمو تھراپی کے بعد کینسر کے خلیات دوبارہ نشوونما نہ
پائیں،اسکے لئے ہومیو پیتھک ادویات مفید ثابت ہو سکتی ہیں اگر مستند ہومیو
پیتھ سے علاج کروایا جائے ۔
ہرنیا کے مرض میں بھی آپریشن ضروری ہے ۔کوئ ہومیو پیتھک میڈیسن ہرنیا ٹھیک
نہیں کر سکتی ۔
اسی طرح گنج پن کے علاج کے لئے بھی مختلف دعوے کئے جاتے ہیں اس میں کوئ شک
نہیں کہ کچھ ادویات اثر رکھتی ہیں لیکن مریض کی موروثی و جینیاتی خصوصیات
کے مطابق دوا تجویز کرنا بہت ضروری ہے۔
کسی بیماری کے سبب بال اترنے شروع ہوں تو مریض کی کیس ہسٹری کے مطابق دوا
تجویز کی جاسکتی یے
جدید میڈیکل سائنس نے اسکا علاج ذریعے ہیئر ٹرانسپلانٹ کے زریعے دریافت کیا
ہے جو کہ بہت مناسب ہے اور اسکے کوئ مضر اثرات نہیں ہیں ۔
جگر کے مختلف امراض میں بھی سرجری بہتر ین علاج ہے ۔
آنکھوں کی مختلف بیماریوں میں ہومیو پیتھک ادویات جادو کا سا اثر رکھتی ہیں
۔ لیکن یہ ادویات اس وقت فیل ہو جاتی ہیں جب آنکھ کی باریک کیپلیریز میں
خون کی گردش کسی وجہ سے متاثر ہو جائے ۔اس مرض کو ویسکیولائٹس
(Vaculitis)کہا جاتا ہے ۔
بد قسمتی سے میری والدہ کی آنکھیں اس مرض سے متاثر ہوئیں، انکو ٹیڑھا میڑھا
نظر آنا شروع ہوا، پہلے پہل ہم نے انکا ہومیو علاج کروایا لیکن مرض بڑھتا
گیا جوں جوں دوا کی ، سو ہم نے آغا خان میڈیکل اسپتال سے رجوع کیا ، جب
مریضہ وہاں داخل ہوئ تو معلوم ہوا کہ یہ مرض ذیابیطس کے مریضوں میں عام ہے،
اور اسکا علاج آنکھ میں تین اقسام کی دوا انجکشن کے ذریعے داخل کرچکے کیا
جاتا ہے۔اور یہ دوا پندرہ دن کے وقفے سے داخل کی جاتی ہے، دوران علاج مختلف
مریضوں سے گفتگو کی تو آنکھوں کی مختلف بیماریوں اور انفیکشن کے بارے آگاہی
ملی اور یہ خیال راسخ ہوا کہ اپنی قیمتی آنکھوں کی بیماریوں کا ہر ممکن
علاج جدید میڈیکل طریقے سے ہی کروایا جائے،جو بے شک مہنگا ہے لیکن آنکھوں
کی نعمت سے بڑھ کر مہنگا نہیں ہے۔کسی حادثے یا آنکھ پر کسی ضرب کی وجہ سے
بھی فورا اچھے اسپتال سے رجوع کرنا چاہیئے ۔
پیٹ میں موجود بڑی و چھوٹی آنتوں میں زخموں کے علاج کے لئے بھی جدید طریقہ
علاج و سرجری سے مدد لینی چاہیئے ۔
جب میں نے کراچی کے سینٹرل کالج آف ہومیو پیتھک داخلہ لیا تو انکشاف ہوا کہ
پڑھنا اتنا آسان نہیں ہے کیونکہ ہمارے نصاب میں ایم بی بی ایس کی طرح
اناٹومی،فزیالوجی ، پیتھالوجی، گائناکالوجی،سائیکولوجی، فزیکل ہائجین
،ہیمٹالوجی ۔ ہومیو فارماکولوجی، میڈیکو لیگل لاز اور ہومیو پیتھک میٹریا
میڈیکا اور ہومیو پیتھک فلاسفی ۔کیس ہسٹری شامل تھے ، طبی درسی کتب وہی
تھیں جو دوسرے میڈیکل کالجز کے اسٹوڈنٹس پڑھتے تھے ، بس ادویات کا فرق تھا،
ہر سال مختلف ادویات منتخب کر کے پڑھائ جاتی تھیں۔ امتحانات میں طویل پیپرز
اور سخت وائیوا لیا جاتا تھا۔مجھے امید ہے کہ پڑھائ کا طریقہ کار ابھی بھی
وہی ہو گا، چار سالہ ڈی ایچ ایم ایس کرنے کے بعد کالج سے متصل اسپتال میں
چھ ماہ کا ہاوس جاب بھی کرنا ہوتا ہے جب ہی سرٹیفیکٹ ملتا ہے ۔
ہاوس جاب کے دوران اور اسکے بعد تین سالہ کلینیکل پریکٹس سے جو میں نے
سیکھا، سمجھا اور امراض کے حوالے سے جانا ،وہ اس آرٹیکل میں شامل کرنے کی
کوشش کرونگی، یہ آرٹیکل لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ ہومیو پیتھک کو علاج مکمل
نہ سمجھا جائے اور نہ ہی کلی طور پر رد کیا جائے، بلکہ جہاں ہومیو پیتھک
ادویات موثر ہوتی ہوں وہاں ان ادویات سے استفادہ کیا جائے اور جہاں جدید
طریقہ علاج و سرجری ممکن ہو ،وہاں انسانی جان بچانے کے لئے جدید طریقوں سے
فیض یاب ہوا جائے، اور ڈاکٹرز بھی اپنے مریضوں کے لئے یہی اصول اپنائیں
کیونکہ انسان قیمتی ہوتے ہیں ۔ہم انکو اپنے تجربات کی نذر نہیں کر سکتے ۔
آجکل میں صحت سے منسلک جس ملازمت سے وابستہ ہوں، اور وہی عوامی و عمومی
مسائل سنتی ہوں، جو کئ سال پہلے میں نے ہاوس جاب اور کلینیکل پریکٹس کے
دوران سنے ۔
وہ ہومیو پیتھک ادویات جن کو میں نے مختلف مریضوں پر بھی اور اپنے خاندان
اور احباب کے لئے یکساں مفید و شفا بخش پایا ،آپ سب کے لئے وہی ادویات قلم
بند کرونگی، کیونکہ ہومیو پیتھک ادویات اور انکی خصوصیات کو ایک کتاب یا
آرٹیکل میں سمونا ممکن نہیں ہے ۔ ان چند ادویات اور انکی خصوصیات لکھنے کا
مقصد صرف آگاہی فراہم کرنا ہے، کیونکہ عمومی طور پر ہمارے لوگ ان امراض کے
لئے پریشان ہوتے ہیں ۔
قد بڑھانے کے لئے
قد بڑھانے کے لئے سب سے بہترین ہومیو دوا برائٹا کارب ہے ۔ برائٹا کارب تیس
کی طاقت میں چار سال کی عمر سے بچوں کو دینا شروع کریں ۔بچوں کا قد بڑھے گا
۔ لڑکے لڑکیوں دونوں کے لئے یکساں موثر ہے ۔دس،سال کی عمر تک مسلسل دیں
۔صبح شام دس قطرے ایک گھونٹ پانی میں پلائیں ۔
بچوں کو ایکسر سائز کروائیں ۔بھاگنے دوڑنے والے کھیل کھیلنے دیں ۔ قد کا
مسئلہ نہیں رہے گا ۔
بچوں کی یاداشت اور دماغی کمزوری دور کرنے کے لئے بھی مفید ہے ۔
گلے کے مختلف دردوں میں یہ دوا بہترین ہے ۔جب بھی بچوں یا بالغان کو گلے
میں درد ہو فورا برائٹا کارب کی ایک خوراک لیجئے ،افاقہ ہو گا اور بخار کی
نوبت نہیں آئے گی ۔ہر موسم میں ہونے والا گلے کا درد ،کھٹی غذا کھانے سے
گلے کا درد ، ٹھنڈی چیز کھانے سے گلا خراب ہو یا،آواز بیٹھ جائے تو بھی اثر
کرتی ہے ۔
دوا کا پورا نام ۔
Barium Carbonicum 30x
تیس کی طاقت میں زیادہ پر اثر ہے۔
جن بچوں کے دانت اور ہڈیاں کمزور ہوں انکے لئے کالی فاس شفا بخش ہے ۔
ایک سال کی عمر سے یا چھ ماہ سے ہی شروع کی جا سکتی ہے ۔
دانت نکلنے میں آسانی ہوتی ہے ۔ بچوں کو چھ کی پوٹینسی میں دیں ۔
Kali Phosphoricum 6x
بالغان کے لئے یہ دوا کمر درد ، ٹانگوں میں درد، وہ مرد حضرات جو جنسی تعلق
کے بعد ٹانگوں میں درد اور ٹانگوں کو بے جان محسوس کریں وہ ضرور یہ دوا
استعمال کریں ۔تیس کی پوٹینسی میں۔
Kali Phosphoricum 30x
کمزور خواتین حمل کے آخری ہفتے میں بارہ کی پوٹینسی میں لینا شروع کریں تو
وضع حمل آسانی سے ہو گا
Kali Phosphoricum 12x
کینسر کے مریض کو کمیو تھراپی کے بعد ہونے والی تکالیف میں تیسری پوٹینسی
شفا بخش ہے ۔
Kali Phosphoricum 3x
بچوں کو بستر میں پیشاب کرنے کی عادت ہو تو موثر دوا
Equisetum 6x ہے
سونے سے پہلے ،ایک گھونٹ پانی میں دس قطرے مہینہ بھر پلائیں ،انشااللہ عادت
بد سے نجات ہو گی ۔
یہ دوا ان عمر رسیدہ افراد کے لئے بھی مفید ہے جن کو اعصابی کمزوری ہو اور
غیر اختیاری طور پر پیشاب خارج ہو جاتا ہو ۔
ہر عمر کے افراد کے منہ کے چھالے اور منہ کی سوزش میں بوریکس مفید ہے .دس
قطرے نیم گرم پانی میں صبح شام لیں
Borax 30x
گردے کی پتھری کے لئے سب سے موثر دوا کیلکیریا رینالس ہے ۔میں نے اپنے
ہاتھوں سے اپنے خاندان کے افراد کو دی ہے ۔جیسے ہی ڈائنگوس ہوا کہ گردے میں
پتھری ہے ،تیس کی پوٹینسی میں دوا شروع کروا دی ۔ چھوٹی پتھریاں ایک ہفتے
میں ٹوٹ کر پیشاب کے راستے نکل جاتی ہیں ۔ زیادہ بڑی پتھریوں کے لئے اگر
ڈاکٹر آپریشن تجویز کریں تو فورا کروا لیں لیکن چھوٹی پتھریاں اس دوا سے
نکل جاتی ہیں ایک مہینے صبح دوپہر شام تینوں وقت دوا ایک گھونٹ نیم گرم
پانی میں لیں اور پانی زیادہ پئیں ۔
دوا کا مکمل نام
Calcarea Renalis 30x
ناک میں گوشت بڑھ جاتا ہے ۔یہ ایک موروثی مرض ہے ۔ ناک میں گومڑ یا مسہ بن
جاتا ہے اسکو نواسیر کہا جاتا ہے ۔ہمارے کلینک میں اس مرض میں مبتلا مرد و
خواتین بہت آتے تھے۔ مریض کی قوت شامہ متاثر ہو جاتی ہے ۔۔
اسکی دوا لمنا مائنر ہے
Lemna Minor 3x
اگر نظر تیزی سے کمزور ہو رہی ہو تو، پڑھنے سے سر درد ہو،آدھے سر کا مستقل
درد ہو یعنی مگرین ( درد شقیقہ )کے لئے بھی یہ دوا بہترین ہے، بینائ کا
دھندلا پن اور آنکھوں کابوجھل پن اور درد تو اونسموڈیم دوا بہترین ہے ۔
Onosmodium 6x
بچے کی پیدائش کے بعد اگر ماں کا دودھ نہ اترے،صرف پستانوں میں تکلیف ہو
اور کوئ دوا یا ٹوٹکا کار آمد نہ ہو تو بہترین دوا جبرانڈی ہے ۔
ہومیو پیتھک میں استعمال ہونے والی یہ دوا بدن کے دس بڑے حصوں پر اثر انداز
ہوتی ہے ۔ مختلف ڈاکٹرز نے مختلف طور پر اس دوا کو آزمایا ہے ۔ہم نے خواتین
کے لئے اس دوا کو بہت موثر پایا ہے ۔ وضع حمل کے بعد جسم پر موجود سوجن، مس
کیرج کی صورت میں رحم سے سیپٹک مادوں کے اخراج ، دوران حمل ہونے والی معدے
کی تکالیف ،ہائ بی پی اور ذیابیطس کی صورت میں مریضہ کی علامات کے مطابق
مختلف پوٹینسیز میں دی جا سکتی ہے ۔اسکے علاوہ دمہ کے مریضوں کے لئے بھی یہ
دوا سود مند ہے اگر مریض کی علامات شناخت کر لی جائیں۔
Jaborandi 3x for milk production
سر کے بال جب بہت زیادہ گریں، ٹائفائیڈ کے بعد یا خواتین کے بال بچے کی
پیدائش کے بعد بہت زیادہ گریں ،تو آرسینیکم البم لیں۔ نزلے کے باعث بال
گریں تو کھانے کے فورا بعد تیس کی طاقت میں دوا لیں ۔بال گرنا رک جائیں گے۔
Arsenicum Album 30x
نوجوان لڑکے لڑکیوں کو نکلنے والے کیل مہاسے ۔ دانے۔ ایکنی کے لئے
پیپر سلف اور کاربونیم سلف دن میں تین بار پندرہ دن تک دیں تو جلد صاف ہو
جاتی ہے.
Hepar Sulphuris Calcareum 30x
Calcarea Sulphuratum 30x
وائرل بیماری (ہر پیز) یعنی داد کے لئے سیپیا ون ایم کی خوراک پندرہ دن کے
بعد،ساتھ نیٹرم میور چھ کی پوٹینسی میں فائدہ مند ہے ۔
ہرپیز سب سے عام جلدی بیماری ہے ،جو وائرس کے ذریعے ایک انسان سے دوسرے
انسان کو لگتی ہے یہ ہاتھ پاوں، منہ،چہرے، اور جنسی اعضا پر ہو سکتی ہے
،اینٹی بایوٹکس سے بھی یہ ٹھیک ہو جاتی ہے لیکن دوبارہ ابھر کر آنے سے بچاو
کے لئے ہومیو ادویہ بہترین ہیں ۔
Sepia 1M
Natrum Muriaticum 6x
بالغان کو ہونے والے اسہال جو کسی بھی دوا سے ٹھیک نہ ہوں ۔شراب پینے کے
بعد قے اور اسہال ہو جائیں انکے لئے موثر ہے ۔
Rheum 30x
جگر کی جملہ خرابیوں کے لئے ۔بگڑے ہوئے یرقان کے لئے ، جگر کے آپریشن کے
بعد کارڈیس میرینس بہترین دوا ہے ۔اگر پیلیا یا ہیپاٹائٹس کے شروع میں دوا
استعمال کروا دی جائے تو بہترین شفا بخش ثابت ہوتی ہے
Carduus Marianus 30x
نزلے و زکام کے مستقل مریضوں کے کے لئے
Agraphis Nutans 3x
Arum Triphyllum 3x
وہ بچے اور ٹین ایج نوجوان جن کو بھوک نہ لگتی ہو اور اعصابی کمزوری
کا،شکار رہتے ہوں دبلے پتلے ہوں، ان کے لئے
Alfalfa mother tincture
بہترین ہے۔ الفلفا سیرپ کی صورت میں بھی ہومیو،اسٹور پر دستیاب ہیں۔
دمہ اور سینے کے امراض کے لئے
Aspidosperma 1x
Blatta Orientalis 3x
زخموں کو مندمل کرنے کے لئے
Calendula Officinalis
یہ دوا کھانے کے لئے بھی اور مرہم کی طرح استعمال کرنے کے لئے بھی دستیاب
ہے۔ ہومیو پیتھی کی جادوئ ادویہ میں سے یہ ایک دوا ہے۔
کسی حادثے کی صورت میں، جل جانے کی صورت میں ہونے واوالے کے زخموں کے لئے
بھی یہ بہترین ہے ۔
سر کے درد کے مریضوں کے لئے
Chionanthus 1x
اگر کچھ ہفتوں تک لگاتار یہ دوا استعمال کی جائے تو دائمی سر درد کا خاتمہ
ہو جاتا ہے ۔
نامناسب خوراک کھانے کی وجہ سے پیچش کی شکایت ہو تو
Croton Tiglium 30x
بخار کے بعد، وائرل بیماری کے بعد خون صاف کرنے کے لئے
Echinacea 30x
آنکھوں کی سب سے بہترین دوا جو اندورنی اور بیرونی دونوں طرح سے استعمال کی
جاتی ہے۔ہر قسم کے آشوب چشم میں مفید ہے۔ یوفریزیا کہلاتی ہے ۔
Euphrasia
رحم کے فبروائیڈ اور لیکوریا کے لئے
Fraxinus Americana (mother tincture)
قبض کے لئے
Fucus Vesiculosus (mother tincture)
نیند نہ آتی ہو
Ignatia 30x
ایک ماہ استعمال کریں۔ صبح شام
ہر قسم کے کمر درد کے لئے
Magnesia Phosphorica 6x
کچھ ہومیو ادویہ دلچسپ اور دیر پا اثرات بھی رکھتی ہیں ۔ نکس وامیکا نامی
دوا کے چند قطرے عادی سگریٹ نوش کی سگریٹ میں ڈال دیں،تو سگریٹ پینے کی
عادت سے چھٹکارا ہو سکتا ہے۔
Nux Vomica 30x
نکس وامیکا معدے کے امراض اور نامردی کے لئے بہت مفید ہے،بشرطیکہ ڈا کٹر
مریض کی علامات کو شناخت کر لے ۔
مختلف نسوانی امراض کے علاج کے لئے بھی ہومیو پیتھی موثر ثابت ہوتی ہے اگر
ہومیو پیتھ جانفشانی کے ساتھ ہومیو میٹریا میڈیا پڑھے اور سمجھے اور علاج
کرے ۔
ہومیو ادویات براہ راست نہ پی جائیں ہمیشہ نیم گرم پانی میں ملاکر استعمال
کی جائیں، دن کے وقت گیارہ سے بارہ بجے کے درمیان اگر دوا کی خوراک لی جائے
تو جلد افاقہ ہوتا ہے ۔
بچوں کو پلاسبو یعنی میٹھی گولیوں میں ہی دوا ملا کر دی جائے ۔
(نوٹ ۔ صحت کے حوالے سے مزید مسائل اور انکا سد باب آئندہ مضامین میں زیر
بحث لائے جائیں گے ۔جو ادویات اس آرٹیکل میں لکھی گئی ہیں،وہ بطور ڈاکٹر
میں اپنے مریضوں کو استعمال کروا چکی ہوں،ان کو لکھی گئی علامات کے مطابق
استعمال کیا جا،سکتا ہے )
|