گٹگے اور کھلی سگریٹ پر پابندی لگائی جائے

گزشتہ سال حکومت سندھ نے نوجوانوں، بوڑھوں اور بچوں کو گلے کے کینسر جییسی مہلک بیماریوں سے بچانے کے لیے ایک حکمتِ عملی تیار کی تھی جس کے تحت کھلی سگریٹ کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ پبلک ایریا میں تمباکو نوشی کرنے پر سخت ترین پابندی لگائی گئی تھی جبکہ دوسری جانب کھلے عام فروخت ہونے والے گٹکے ، ماوے، میم پوری کی فروخت کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا گیا تھا اور گٹکے کی فروخت پر مکمل پابندی لگائی گئی تھی۔

آج میں آپ کی ویب کے ذریعے قانون نافذ کرنے والےاداروں کی توجہ ایک دفعہ پھر کھلی سگریٹ کی فروخت اور بغیر کسی رکاوٹ گٹکے اور ماوے کی عوام تک رسائی کی جانب مبذول کروانا چاہوں گا، خاص طور پر شہرِ کراچی کے علاقے اولڈ سٹی میں گٹگا فروخت کرنے والے عناصر ایک دفعہ پھر سرگرم ہوچکے ہیں۔ کھلے عام گٹکے کی فروخت نے قانون کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہیں۔ گارڈن، رنچھوڑ لائن، لیاری، بولٹن مارکیٹ سمیت دیگر چھوٹے بڑے علاقوں میں کھلی سگریٹ اور گٹکے کی فروخت کا گھناؤنا دھندا سرِ عام دن و رات جاری ہے۔

میری قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل ہے کہ جلد از جلد ایسے انسان دشمن عناصر کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ نوجوان نسل کو بڑے پیمانے پر پیدا ہونے والی مہلک بیماریوں سے بچایا جاسکے۔ میں درخواست گزار ہوں کہ جلد از جلد میری اس التجا پر عمل درآمد کرتے ہوئے کھلی سگریٹ اور گٹکا فروشوں کے خلاف مکمل کریک ڈاؤن کرکے قانون کی بالا دستی کو یقینی بنایا جائے۔ میں اس معاملے پر قانون کا نفاذ کرنے والے اداروں کے تعاون کا منتظر رہوں گا۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Maaz Qureshi
About the Author: Maaz Qureshi Read More Articles by Maaz Qureshi: 6 Articles with 7753 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.