کرونا یا تیسری عالمی جنگ

تمام دوستوں کو میرا سلام، میں امید کرتا ہوں آپ اور آپ کے اہل خانہ خیریت سے ہوں گے، آپ سے ایک گزارش ہے کہ اگر آپ کو ہماری تحریر پسند آئے تو اسے اپنے دوستوں کے ساتھ ضرور شئر کیا کریں تاکہ ہماری حوصلہ افزائی ہو سکے، تو دوستوں جہاں آجکل دنیا میں کرونا کی تباہ کاریاں جاری ہیں وہیں یہ موضوع بھی زیر بحث ہے کہ یہ وبائ مرض ہے یا کسی ملک کی طرف سے دوسرے ملک پر بائیو حملہ بحرحال اگر اس میں سے کوئ ایک بات بھی صحیح ہے تو یہ بیماری دنیا کو تبدیل کرنے جارہی ہے، اور اس کی تباہی جنگ اول اور جنگ دوئم سے کہیں ذیادہ ہوں گی جس میں تقریبن دس کروڑ افراد براہ راست متاثر ہوئے تھے اور ان کی تجارت، سیاحت، اور سماجی ذندگی بلکل تباہ ہو گئی تھی اور جیسے ہی یہ لاوک ڈائون کھلے گا لوگوں کی بڑی تعداد بے روزگار ہو جائے گی، بڑے بڑے ممالک کی معیشت تباہ ہو جائیں گی اور ہمارے آداب، ہماری تہذیب، لوگوں سے ملنے کا انداز، گرم جوشی صرف الفاظ تک محدود ہو جائے گا، یہاں میں یہ بتاتا چلوں کہ دنیا میں دو قسم کے لوگ ہیں ایک وہ جو وقت اور حالات کے مطابق اپنے آپ کو ایڈجسٹ فوری کرلیتے ہیں جنکی تعداد بہت تھوڑی ہے لیکن ذیادہ تر تعداد ان لوگوں کی ہے جو تبدیلی کو ماننے کے بجائے اسے اگنور کرتے ہیں اور وہ تیزی سے تبدیل ہوتے حالات پر یقین نہیں رکھتے اور سمجھتے ہیں کہ یہ دنیا دوبارہ پہلی جیسی ہو جائے گی اور ہم بھی ویسے ہی حو جائیں گے لیکن ہمیں یہ سمجھ لینا چاہیے کہ یہ دنیا تبدیل ہونے جارہی ہے لہذا ہمیں اپنی ترجیحات کا تعین کر لینا چاہئے لیکن اس کا یہ مقصد نہیں کہ ہم خوف میں مبتلا ہو جائیں کیونکہ اس وقت دنیا میں صرف خوف دکھایا جا رہا ہے اور خوف سنایا جا رہا ہے، ضرورت اس وقت اس بات کی ہے کے ہم اپنی سوچ کو مصبت رکھیں اور کوشش کریں اپنے آپ کو مصروف رکھیں اور اپنے آپ کو آنے والے وقت کیلئے تیار کریں، آج آپ جہاں ہیں وہ اپنی کسی نہ کسی صلاحیت کی وجہ سے ہیں لیکن اب ان صلاحیتوں پر مذید کام کریں اور وہ کام کریں جس سے آپ کو مہبت ہو، اور منفی سوچ، منفی کرداروں سے اپنے آپ کو دور رکھیں اور یہ فیصلہ کر لیں کے میں نے ان حالات کا سامنا اپنی صلاحیتوں سے کرنا ہے۔ شکریہ۔۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Sohail Rafi Rajput
About the Author: Sohail Rafi Rajput Read More Articles by Sohail Rafi Rajput: 7 Articles with 4433 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.