کرونا وائرس

سن 2019 کے آخری مہینوں میں اچانک چائنہ پہ پڑے اس عذاب نما وائرس کے چرچے تو سوشل میڈیا پہ بہت سنے۔اخباروں اور T.V چینلز نے بھی اسکا خوب پرچار کیا۔ سننے میں یہ بھی آیا ہے کہ ہزاروں افراد اس وائرس کی زد میں آ کر موت کے گھاٹ اترے اور ہزاروں افراد ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈ میں سفید چادر اور کر پڑھے ہوئے بیڈ (BED) پر لیٹے سے شاید موت کا انتظار کر رہے ہیں۔ شاید یہ خدا وند تعالی کی طرف سے بھیجا گیا اک عذاب نہ ہو جس سے ہندو عیسائی سکھ یہودی اور تو اور مسلمان بھی خوف کا شکار ہیں۔ ہا کیا پتا یہود و نصاریٰ کی سازش نہ ہو جس کے تحت وہ مسلمانوں کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

چائنہ تو ایک طرف اس وائرس نے اپنے گھوڑے کی مھاریں جب یورپ کی طرف موڑیں تو یورپ کی سڑکیں ویران کھنڈروں کا سا نقشہ بیان کرنے لگیں وہ یورپ کے تمام ممالک جہاں رات کے جس مرضی پہر آپ باہر جا کے پھر سکتے ہیں گھوم سکتے ہیں آج انہیں سڑکوں پہ کوئی دن کے وقت بھی گوارا نہیں کرتا صرف اسی وائرس کے خوف سے کہ یہ یہ خوفناک وائرس انہیں اپنی لپیٹ میں نہ لے لے۔

البتہ پہلے بھی کرونا جیسے کئی خطرناک وائرس اس دنیا میں خوف پھیلاتے رہے ہیں مگر اس مرتبہ افسوس کا مقام ہے مسلمانوں پے کے خانا کعبہ اور مدینہ منورہ جیسی مقدس جگہیں کہ جہاں کوئی غیر مسلم داخل نہیں ہو سکتا جہاں زلزلا اپنی وحشت نہیں پھیلا سکتا اور تو اور دجال بھی نہیں داخل ہوسکتا تو پھر یہ تو صرف ایک وائرس ہے وہ پاک مقامات جہاں کی ہوا کو جنت کی ہوا کہا جاتا ہے جہاں کا پانی آب رحمت ہے جہاں کوئی بیماری جنم نہیں لے سکتی ان جگہوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے اور دنیا کی تمام مسجدوں کو تالا لگا دیا گیا جس طرح آج اس وائرس نے پوری دنیا میں تہلکا مچا رکھا ہے تو شاید کہ یہ خدا تعالی کی طرف سے بھیجی گئی اک نشانی ہو کے لوگوں سوچو تو سہی کہ وہ قیامت کا دن کتنا غضب ناک ہو گا کے جس دن سورج سوا نیزے سے ہوگا اور اس کی گرمی سے لوگوں کے اعضاء پگل رہے ہوں گے پیاس کی شدت سے حلق خشک ہو گے اور نفسا نفسی کا عالم ہو گا ہر ایک کو اپنی اپنی پڑی ہو گی مگر اس دن بھی پناہ تمہیں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی بارگاہ میں ملے گی تو آج موقع ملا ہے اللہ اور اس کے رسول کی راہ پہ چلو تو یہ وائرس تو کیا تمہیں دنیا کی کوئی طاقت نہیں ہلا سکے گی خدا تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ ہمیں اپنے حفظ و امان میں رکھے اور تمام تر آفات و بلیات سے محفوظ رکھے آمین

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shahmeer Mughal
About the Author: Shahmeer Mughal Read More Articles by Shahmeer Mughal: 6 Articles with 9780 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.