کل دوران گفتگو کسی نے کہا کہ بہت دنوں سے قیمہ کریلے
کھانے کا دل چاہ رہا ہے۔ میرے بیٹے نے مجھ سے پوچھا کہ ”کریلے کیا ہوتے ہیں
؟“ اس کے سوال کا جواب تو میں نے اسے دے دیا لیکن مجھے احساس ہوا کہ میں نے
کبھی اپنے بیٹے کو کریلے نہیں کھلائے اور اسے آ ج تک اس مفید سبزی کے ذائقے
اور افادیت سے محروم رکھا ہواہے ۔ مجھے یاد ہے کہ ہماری والدہ ہمارے لاکھ
نخروں کے باوجود ہمیں مہینے میں ایک سے دو بار کریلے ضرور کھلایا کرتی تھیں
لیکن مجھے اس بات کا ادراک بھی ہے کہ ہمارے زیادہ تر گھرانوں میں آج بچوں
کو سبزیاں کھلانے کا رجحان بہت کم ہے ۔بہت سے لوگ اسلئے کریلے نہیں پکاتے
کہ انہیں اس کی کڑواہٹ اچھی نہیں لگتی مگر وہ لوگ شاید اس کڑواہٹ کے پیچھے
چھپی کئی خوبیوں سے ناواقف ہوتے ہیں۔آج اس مضمون کے ذریعے جانئے کہ کریلوں
کے کیا فوائد ہیں اور آج ہی سے طے کیجئے کہ مہینے میں کم از کم ایک بار
ضرور یہ مفید اور مزیدار سبزی اپنے بچوں کو کھلائیں گے ۔
کریلے کو انگریزی زبان میں بٹر گورڈ(Bitter gourd) کہا جاتا ہے۔کریلوں سے
کئی مزیدار پکوان تیار کئے جاتے ہیں۔ ہلکی سی کھانے کے قابل(Edible) کڑواہٹ
اس ڈش کو ایک منفرد ذائقہ عطا کرتی ہے۔کریلے میں کئی بیماریوں کیلئے
شفاءہے‘اکثر خواتین کریلوں پرنمک لگاکر ان کی کڑواہٹ نکال دیتی ہیں اس
طریقے سے کریلوں میں موجود کئی صحت بخش غذائی اجزاءبشمول نمکیات خارج ہو
جاتے ہیں اور اس کی غذائی افادیت میں کمی آجاتی ہے ۔ کریلوں کے بے شمار کے
پیش نظر طبی ماہرین اسے کھانے کا مشورہ دیتے ہیںکیونکہ کریلوں کا استعمال
متعدد امراض بشمول جگر اور تلی کا بڑھ جانا‘ ذیابیطس ‘ چیچک وخسرہ اور
جوڑوں کے درد میں بے حد مفید ہے۔
انسانی جسم میں جگر ایک ایسا عضو ہے جسے فولاد کی اشد ضرورت ہوتی ہے ‘اسی
طرح دماغ کےلئے کیلشیئم اور فاسفورس کی ضرورت ہے جسے پورا کرنے کیلئے
کریلوں سے بہتر کچھ اور نہیں ۔ کریلوں کا استعمال قوت مدافعت بڑھانے میں
مددگار ثابت ہوتا ہے‘ اسے پانی میں اُبال کر پیا جا سکتا ہے جس سے مختلف
موسمی بیماریوں کےساتھ ساتھ انفیکشن اور الرجی سے بھی حفاظت ملتی ہے۔
کریلوں میں وٹامن سی پائے جانے کی وجہ سے یہ بہترین اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہے
جس سے جسم میں موجود مضر صحت اجزاءباآسانی زائل ہو جاتے ہیں
کڑوے ہونے کے باعث کریلوں کا جوس خون کو صاف کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے
کیل مہاسوں ‘ بلڈ انفیکشن ‘ پھو ڑے پھنسیوں ‘خارش اور جلد کی دیگر بیماریوں
کا علاج ممکن ہے۔کریلے کے اینٹی آکسیڈنٹس جسم سے فاضل مادوں سمیت چربی کو
بھی زائل کردیتے ہیںیہی وجہ ہے کہ کریلے کے جوس کے روزانہ کے استعمال سے
وزن میں واضح کمی آتی ہے۔
کریلے میں غذائی فائبرز (کاربوہائیڈریٹس) وٹامن بی‘بیٹا کیروٹین‘وٹامن سی‘
آئرن‘پوٹاشیم کی بڑی مقدار موجود ہے۔اس سبزی کا سبز رنگ اس میں موجود
کلوروفل کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ہڈیوں اور جوڑوں کے درد کی بیماری میں کریلوں
کو بطور دوا کھانا بہتر رہتا ہے۔ذیابیطس کے علاج کےلئے یہ قدرتی مجرب نسخہ
ہے اور تجربات سے ثابت ہو چکا ہے کہ کریلا شوگر کے مریضوں کےلئے بہترین اور
شافی علاج ہے۔شوگر کو متوازن رکھنے اور خون میں جانے سے روکنے کےلئے کریلے
کا رس بے نظیر سمجھا جاتا ہے۔
کریلے جسم میں گردش کرنے والے مضر صحت فری ریڈیکلز کو خارج کرتے ہیں جبکہ
عمر بڑھنے سے جلد پر مرتب ہونے والے اثرات کی رفتار بھی سست کرتے ہیں ۔
لیموں کے رس کےساتھ کریلے کا رس ملاکرپینا اس حوالے سے فائدہ مند ہے۔
کریلے دل کیلئے بھی کئی طرح سے فائدہ مند ہوتے ہیں‘ یہ نقصان دہ کولیسٹرول
کی سطح کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتے ہیں جبکہ شریانوں میں خون کی رکاوٹ
کا خطرہ کم کرتے ہیں‘ جس سے ہارٹ اٹیک کا امکان کم ہوتا ہے‘یہ بلڈ شوگر کی
سطح کو بھی کم کرتے ہیں جس سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
کریلے اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور سبزی ہے جو میٹابولزم اور نظام ہاضمہ کو
بہتر کرتی ہے جس سے وزن میں جلد کمی آجاتی ہے۔یہ سبزی قبل از وقت بالوں کی
سفیدی کا بھی علاج کرسکتی ہے جس کیلئے کریلے کے رس کو سفید بالوں پر
لگائیں‘ کچھ ہی عرصے میں یہ سفید بالوں کی نشوونما کم کردیتا ہے ۔
|