گبین جبہ سپورٹس فیسٹیول اور سیاحت کا فروغ
(Musarrat Ullah Jan, Peshawar)
س سال وزیراعظم عمران خان کی آمد سپورٹس فیسٹیول میں متوقع تھی اس لئے سیکورٹی کے انتظامات کافی سخت تھے . جس کی وجہ سے مقامی افراد بھی پریشان تھے تاہم وہ وزیراعظم عمران خان کی آمد پر خوش بھی تھے کیونکہ سوات کے بیشتر علاقوں بشمول کمراٹ میں سیاحوں کی آمد کا سہرا وزیراعظم عمران خان کو ہی جاتا ہے کیونکہ انہوں نے حکومت میں آنے سے قبل ان علاقوں کے دورے کئے تھے اوران کی مسحور کن شخصیت نے لوگوں بشمول نوجوانوں کو خیبر پختونخواہ کے اس علاقے میں سیاحت کرنے کی طرف راغب کیا تھا . لیکن یہ سب کچھ عمران خان کی حکومت میں آنے سے قبل کی صورتحال تھی ،چونکہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ کا تعلق بھی سوات سے ہے یہی وجہ ہے کہ سیاحت کیلئے مشہور ان علاقوں میں روڈ کی صورتحال صوبے کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں کہیں بہتر ہے جبکہ دوسری طرف ان علاقوں کے مکین بھی زندہ دل اور مہمان نواز ہیں جس کی وجہ سے باہر سے آنیوالے افراد کو کسی بھی قسم کی مشکل کا سامنا کرنا نہیں پڑتا.
|
|
|
گبین جبہ میں مقابلوں میں حصہ لینے والی پختونخواہ آرچری ٹیم کی ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر کے ہمراہ |
|
خیبر پختونخواہ کے خوبصورت ضلع سوات کے سیاحتی مقام گبین جبکہ میں کلچرل اینڈ ٹورازم اتھارٹی کی جانب سے " سنو سپورٹس فیسٹیول "کا اہتمام کیا گیا" تین روزہ سپورٹس فیسٹیول میں مختلف کھیلوں کے مقابلے کروائے گئے جن میں تیراندازی ، سائیکلنگ ، ٹیگ بال ، سکینگ سمیت جوڈو اور رسہ کشی کے مقابلے شامل تھے- جس کیلئے ٹیمیں صوبے کے مختلف علاقوں سے پہنچی تھیں اور ان میں نمایاں پوزیشن ہولڈرز کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے گئے ، کھیلوں اور سیاحت کے فروغ کیلئے خیبر پختونخواہ میں کئے جانیوالے اس میلے کا بنیادی مقصد بھی سوات کے اس علاقے کی خوبصورتی کی طرف سیاحوں کو لانا اور ساتھ میں کھیلوں کا فروغ بھی شامل تھا.
اپنی نوعیت کے اس پہلے سپورٹس میلے میں شرکت کیلئے آنیوالے افراد اور ٹیموں کو سوات کے مختلف علاقوں میں رہائش اختیار کرنی پڑ گئی کیونکہ زیادہ تعداد میں آنیوالے سیاحوں کو سنبھالنا بھی ضلعی انتظامیہ کیلئے بڑا مشکل تھا تاہم یہ بھی مشکل بھی کسی نہ کسی طرح حل کیا گیا لیکن اس کے باعث کھیلوں کے مختلف مقابلے مختلف مقامات پر کرائے گئے ، حالانکہ ان مقابلوں کو کرانے کیلئے گبین جبہ ٹاپ کا علاقہ منتخب کیا گیا جو کہ سطح سمندر سے ساڑھے آٹھ ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہے اور موجودہ دنوں میں بھی چار سے چھ فٹ کے قریب برف وہاں پر پڑی ہوئی تھی ، ساڑھے تین کلومیٹر کی واکنگ ٹریک کے ذریعے پہنچنے والے گبین جبہ کی ٹاپ پر صرف آرچری ، سکینگ اور جوڈو کے ٹیمیں پہنچی تھیں جنہوں نے وہاں پر مقابلے کروائے. جبکہ سائیکلنگ ، ٹیگ بال ، رسہ کشی کے مقابلے گبین جبہ کے ٹاپ کے بجائے نیچے کروائے گئے جس کے باعث کھیلوں کے ان مقابلوں کو دیکھنے کیلئے آنیوالے بیشتر سیاح ان تمام مقابلوں کو دیکھنے سے محروم رہے.
گبین جبہ کے مقام پر کلچرل اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے سیاحوں کیلئے 2017 میں کیمپنگ پاڈ بنائے ہوئے ہیں جو کہ سیاحوں کو فطرت کے قریب لانے کیلئے بنائی گئی ہیں یہاں پر آکر پتہ چلا کہ اس کیمپنگ پاڈ میں سیاحوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور ملک کے دیگر حصوں سے سیاح علاقے کی خوبصورتی ، پہاڑوں پر ہائیکنگ اور برف باری سے لطف اندوز ہونے کیلئے آتے ہیں ، دو اور چار افراد کی رہائش کیلئے بنائے گئے بین الاقوامی طرز کے اس کیمپنگ پاڈ کو سیاح بہت زیادہ انجوائے کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کیمپنگ پاڈ کیلئے بکنگ کرنا پڑ رہی ہیں کیونکہ جس مقام پر یہ کیمپنگ پاڈ واقع ہے وہ وادی ہے اور چاروں طرف کے برف پوش پہاڑوں میں گھری اس ایریا کی خوبصورتی آنیوالوں کو مبہوت کرکے رکھ دیتی ہیں.
کرونا کی پابندیوں کے باعث سوات جسے خوبصورتی کی وجہ سے پاکستان کا سوئٹزر لینڈ کہا جاتا ہے میں سیاحوں کی آمد پر مارچ 2020 سے لیکر جنوری 2021 تک مکمل پابندی رہی جس کی وجہ سے سوات کے دیگر علاقوں بشمول مدین ، کالام ، بحرین ، مزغزار ، مالم جبہ ، کمراٹ میں سیاحوں کی آمد کم رہی - سیاحوں کی کم آمد کی وجہ سے نہ صرف مقامی افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ سیاحوں کی آمد کی وجہ سے کاروباری متاثر ہوئے وہاں پر ہوٹل انڈسٹری بھی سب سے زیادہ متاثر رہی کیونکہ عیدین کے موقع پرسب سے زیادہ سیاح ان علاقوں کا رخ کرتے ہیں تاہم پابندیوں کے باعث یہ تعداد کم رہی لیکن اب سپورٹس کلچر اینڈٹورازم اتھارٹی کی جانب سے اس طرح کے سپورٹس میلوں کے انعقاد کے بعد رہی سہی کسر سیاحوں نے پوری کردی اور کرونا کے باعث سب سے زیادہ سیاح سوات سمیت ان علاقوں میں سیاحت کیلئے آرہے ہیں مقامی شہریوں کے مطابق کرونا کے بعد نرمی کی صورتحال میں سب سے زیادہ سیاح اب صوبہ پنجاب سے آرہے ہیں.اور وہ بھی آف سیزن میں جس سے نہ صرف مقامی کاروبار فروغ پا رہے ہیں بلکہ مقامی طور پر بننے والی کشیدہ کاری سے وابستہ صنعتیں اور ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد بھی کسی حد تک اسودہ حال ہونے لگے ہیں.
اس سال وزیراعظم عمران خان کی آمد سپورٹس فیسٹیول میں متوقع تھی اس لئے سیکورٹی کے انتظامات کافی سخت تھے . جس کی وجہ سے مقامی افراد بھی پریشان تھے تاہم وہ وزیراعظم عمران خان کی آمد پر خوش بھی تھے کیونکہ سوات کے بیشتر علاقوں بشمول کمراٹ میں سیاحوں کی آمد کا سہرا وزیراعظم عمران خان کو ہی جاتا ہے کیونکہ انہوں نے حکومت میں آنے سے قبل ان علاقوں کے دورے کئے تھے اوران کی مسحور کن شخصیت نے لوگوں بشمول نوجوانوں کو خیبر پختونخواہ کے اس علاقے میں سیاحت کرنے کی طرف راغب کیا تھا . لیکن یہ سب کچھ عمران خان کی حکومت میں آنے سے قبل کی صورتحال تھی ،چونکہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ کا تعلق بھی سوات سے ہے یہی وجہ ہے کہ سیاحت کیلئے مشہور ان علاقوں میں روڈ کی صورتحال صوبے کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں کہیں بہتر ہے جبکہ دوسری طرف ان علاقوں کے مکین بھی زندہ دل اور مہمان نواز ہیں جس کی وجہ سے باہر سے آنیوالے افراد کو کسی بھی قسم کی مشکل کا سامنا کرنا نہیں پڑتا.
سال 2008سے 2014 تک مسلسل دہشت گردی کی زد میںرہنے والے ضلع سوات کے علاقے میں سپورٹس فیسٹیول کی اختتامی تقریب گبین جبہ کے اس کالج میں رکھی گئی تھی جسے طالبان دور میں آگ لگا کر تباہ کردیا گیا تھا یہاں پر سپورٹس فیسٹیول کا انعقاد کرکے ضلعی انتظامیہ سوات نے یہ صورتحال بھی واضح کردی کہ سوات کے ان علاقوں میں جہاں پر کسی زمانے میں طالبان کا دور دورہ تھا اب وہاں پر مکمل طور پر امن و امان ہے .مجموعی طور پر کھیلوں کے اس سپورٹس فیسٹیول کے انعقاد پر کلچرل اینڈ ٹوراز م اتھارٹی خیبر پختونخوا اپنے اس مقصد میں بہت حد تک کامیاب رہی کہ لوگوں کی توجہ اس علاقے کی سیاحت کی طرف کروائی کیونکہ سوشل میڈیا کے اس دور میں ہر کسی نے اپنی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی ہیںجو کہ ایک طرح سے سیاحت کے فروغ اور سیاحوں کو اس جانب لانے کیلئے بہترین اقدام ہے..
|