زندگی گزارنے کیلئے پانی کی اہمیت کو
نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ۔یہ وہ نعمت خداوندی ہے جس کے بغیر زندگی کا تصور
ناممکن ہے۔ جسم کا دو تہائی پانی پر مشتمل حصہ تمام افعال میں مددگار ہوتا
ہے ‘ یہی وجہ ہے کہ پانی پینے سے جسم میں فوری طور پر تازگی کا احساس پیدا
ہوتا ہے۔ عام طور پر سردیوں کے موسم میں نسبتاً کم پانی پیا جاتا ہے ‘تاہم
پانی کی اہمیت کے پیش نظر ماہرین صحت کاکہنا ہے کہ انسان کو ہر موسم میں
وافر مقدار میں پانی پینا چاہئے ۔گرم آب و ہوا کے علاقوں کے رہائشیوں کو
نسبتاً زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
پانی جسم کو تازگی دیتا ہے ‘آپ نے اکثر نوٹ کیا ہوگا کہ اگر کافی دیر تک
پانی نہ پئیں تو سر میں درد شروع ہوجاتا ہے ۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکے
درد سے بچنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ دن بھر پانی پیتے رہیں‘ ہر ایک سے دو
گھنٹوں کے دوران دو سے چار گلاس پانی پینا چاہئے ۔
پانی ریڑھ کی ہڈی اور بافتوں کی حفاظت کرتا ہے۔ ہڈیوں کے اُوپر موجود چکنا
مادہ85 فیصد پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔ اسے صحت مند رکھنے کیلئے پانی پینا
ضروری ہے ‘پانی جوڑوں کی چکنائی بحال رکھتے ہوئے اس میں کمی نہیں آنے دیتا۔
روزانہ پانی کے 6 سے 8 گلاس پینا ضروری ہے البتہ اگر پانی کم استعمال کریں
تاہم چائے کے استعمال سے بھی پانی کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ اس کے
ساتھ سبزی ‘پھلوں ‘ دودھ ‘انڈوں اور لسی کے استعمال سے بھی پانی کی ضرورت
پوری کی جاسکتی ہے ۔
وزن میں کمی کیلئے پانی بہت اہمیت رکھتا ہے ۔ تحقیق کے مطابق کھانے سے پہلے
پانی پینے سے وزن کم ہوجاتا ہے ‘زیادہ پانی پینے کی وجہ سے ہم زیادہ نہیں
کھاپاتے جس کے نتیجے میں ہمارا وزن کم ہوجاتا ہے۔ پانی چربی اور ریشوں کو
گھلانے میںہماری مدد کرتا ہے۔زیادہ پانی پینے سے قبض کی شکایت دور ہوتی ہے
‘گردوں اور جگر کا بوجھ کم ہوتا ہے‘مثانے اور سینے کے سرطان کا خطرہ کم
ہوتا ہے۔
پانی میں حرارے نہیں ہوتے اسی لئے وزن میں کمی کے خواہشمندوں کو پانی کا
استعمال بڑھادینا چاہئے ‘جب انسان غذا نہیں کھاتا تو جسم کی چربی استعمال
میں آنے لگتی ہے اور پانی کی مدد سے بدن سے خارج ہوتی ہے جو وزن میں کمی کا
باعث بنتی ہے۔پینے والی چیزوں کے استعمال سے جسم نہ صرف ضروری مائعات
دریافت کر لیتا ہے بلکہ اسکے کام کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے ‘ پانی کا
زیادہ استعمال گردے میں پتھری جیسی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔
ورزش کرنے والوں کو زیادہ پانی پینے کی ہدایت دی جاتی ہے کیونکہ ورزش کرنے
والا شخص جب ایک گھنٹہ کسی گرم ہوا میں ورزش کرتا ہے تو 6 گلاس کے قریب
پسینہ اس کے بدن سے خارج ہوتا ہے۔ یوں اس کے جسم میں پانی کی کمی واقع ہو
جاتی ہے جسے پورا کرنے کیلئے پانی کا استعمال اسی مقدار میں ضروری ہو جاتا
ہے۔ پانی کے علاوہ سوڈیم اور کلورین بھی ایسے شخص کے جسم سے پسینے کے ساتھ
خارج ہو جاتی ہے اسلئے ایسے شخص کو پانی میں سوڈیم اور کلورین کو شامل کرکے
استعمال کرنا چاہئے۔
اگر جسم میں زہریلا مواد رہ جائے تو یہ ہماری جلد کےلئے انتہائی نقصان دہ
ثابت ہوتا ہے اور اس پر داغ‘دھبے اور دانے نکل آتے ہیں۔ زیادہ پانی کا
استعمال جسم کے فاسد مادوںسے چھٹکارا دیتا ہے اور یہ زہریلے مادے جسم سے
خارج ہو جاتے ہیں۔پانی کا مناسب حد تک استعمال اگرچہ کیل مہاسے تو صاف نہیں
کرتا مگر خلیاتی سطح پر فرق کا باعث ضرور بنتا ہے، انسانی جلد تین تہوں پر
مشتمل ہوتی ہے اور اگر جسم میں پانی کی کمی ہو تو اُوپری تہہ کی لچک کم
ہونے لگتی ہے جبکہ وہ سخت بھی ہوسکتی ہے۔
|