سویا جاپانی لفظ شویا سے ماخوذہے۔ سویا بین کا علاقہ
جنوبی ایشیا ءہے لیکن اس کی پچپن فیصد پیداوار امریکا میں ہوتی ہے۔ تاریخ
دانوں کے خیال کے مطابق سویا بین کا شمار ان پودوں میں کیا جاتا ہے جنہیں
انسان نے زمین پر سب سے پہلے کاشت کیا۔ سویا بین جسے سوئے بین بھی کہا جاتا
ہے کا تعلق مٹر کے خاندان سے ہے۔چین میں اسے ’ ’گریٹر بین “ کہا جاتا ہے ‘
یہ سالانہ بنیادوں پر پیدا ہونے والی فصل ہے جو چین میں تقریباً 5000 سال
سے کاشت کی جارہی ہے۔ سویا کے بیج یا سویا کی اہمیت دنیا بھر میں تسلیم شدہ
ہے۔سویا کا پودا تقریباً ڈیڑھ سو سینٹی میٹر اُونچا ہوتا ہے۔ اس کے بیج گول
جبکہ رنگ پیلا‘سبز‘بھورا یا کالا اورپھول سفید‘گلابی یا جا منی رنگ کے ہوتے
ہیں ۔اس کا پھل پھلیوں کی شکل میں ہوتا ہے جس کے اندر بیج ہوتے ہیں۔ سویا
کوآٹے‘سبز بیج‘سویاسپر واٹس(بیج سے نکلنے والی تازہ کونپلیں)‘تیل‘سویا
ملک‘سویا ساس‘سویا کیک اورسویا ویفرز وغیرہ کی شکلوں میں استعمال کیا جاتا
ہے۔اس پودے کی پھلی میں سے دال کے بجائے تیل سے بھرپور بیج پیدا ہوتے ہیں‘
جس کی وجہ سے یہ ممتاز حیثیت رکھتا ہے۔
سویابین کے فوائد سے متعلق تحقیق کا سلسلہ جاری ہے ‘تاہم اب تک جمع شدہ
حقائق کے تحت ماہرین سویابین کو روز مرہ خوراک میں شامل کرنے کا مشورہ دیتے
ہیں۔ان کے مطابق سویابین پر مبنی خوراک کا استعمال ‘صحت سے جڑے مسائل کا حل
ہے ‘بالخصوص امراض قلب کا۔
انتہائی کم چکنائی اور کولیسٹرول والے سنہری پیلے رنگ کے سویا بین ایک مکمل
ڈش ہیں جو سلاد میں شاندار لگتے ہیں جبکہ سالن اور پلاو ¿ میں سویا چنکس یا
نگٹس ڈال کر ان کے مزے کو دوبالا کیا جاسکتا ہے ۔آپ سویا کا دودھ‘ دہی یہاں
تک کہ ٹوفو بھی کھا سکتے ہیں جو نہ صرف ایک صحتمند غذا ہے بلکہ پنیر کا کم
چکنائی والا نعم البدل بھی ہیں ۔چائینز کھانوں کو زیادہ شاندار بنانے کےلئے
ڈارک سویا ساس بے مثل ہے۔ سویا میں جو پروٹین پائی جاتی ہے درحقیقت اس میں
تمام ضروری امینو ایسڈ موجود ہوتے ہیں جو اناج میں پائی جانے والی والی
امینو ایسڈ کا مجموعہ ہوتے ہیں۔سویا بین کو دل‘ ذیا بیطس اور ہڈیوں کے
امراض کیلئے انتہائی مفید قرار دیا جاتا ہے۔
دل کے امراض
سویابین کو صحت بخش اورغیر سیر شدہ چکنائی (Unsaturated fats) کے حصول کا
اہم ذریعہ تسلیم کیا جاتا ہے جو جسم سے مجموعی کولیسٹرول کو کم کرنے میں
مدد دیتا ہے۔غیر سیر شدہ چکنائی آپ کو ایتھیروسلی روسس (دل کی بیماری جس
میں ایک غیر لچکدار مادہ دل اور اس کی شریانوں پر جمع ہو جاتا ہے) سے محفوظ
رکھتی ہے ‘یہ بیماری با آسانی ہارٹ اٹیک اور فالج جیسی جان لیوا بیماریوں
کا سبب بن جاتی ہے۔ روزانہ 25گرام سویا پروٹین کا استعمال دل کی بیماریوں
کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
ذیابیطس پر قابو
سویابین کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کیلئے بھی بہترین تصور کیا جاتا
ہے۔سویابین کا مختلف طریقوں سے استعمال ذیابیطس کی روک تھام یا اس کو منظم
کرنے کے حوالے سے خاصی اہمیت کا حامل ہے۔سویابین میں کاربوہائیڈریٹس کی
خاصی مقدار موجود ہوتی ہے کیونکہ اس میں نشاستہ نہیں ہوتا۔اس کے
کاربوہائیڈریٹس شوگر کی مقدار بڑھائے بغیر توانائی فراہم کرتے ہیں۔
ہڈیوں کےلئے مفید
سویابین میں وٹامنز اور منرلز (کیلشیم‘میگنیشیم‘ سلینیم‘ کاپر اور زنک) کی
خاصی مقدار موجود ہوتی ہے‘جو ہڈیوں کی نشوونما اور ان کی تعمیر ومرمت کیلئے
لازمی قرار دیئے جاتے ہیں۔یہ تمام عناصر آسٹیوٹروپک ایکٹیویٹی کیلئے بے حد
ضروری ہوتے ہیں۔یہ غذائی اجزاءنئی ہڈیوں کی تعمیر اور موجودہ ہڈیوں کی
کارکردگی کو فعال بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ سویا بین میں چند ایسے
مخصوص فیٹی ایسڈ پائے جاتے ہیں ‘جو صحت مند جسمانی نظام کیلئے نہایت اہمیت
کے حامل ہیں۔ |