چارلی چپلن کی ( چوتھی) بیوی" اوونا اونیل " 36سال چھوٹی

یہ " وارثتی ہی جانتے جب رُلتے ہیں"۔۔۔۔ آئیکون بِل گیٹس اور اُسکی بیوی میلنڈا فرنچ کے درمیان 27 سالہ رفاقت کے بعد طلاق ہو گئی۔۔۔۔۔جولائی2021ءکے پہلے ہفتے میں اِنڈیا کے مشہور اداکارعامر خان اور اُنکی دوسری بیوی کرن راﺅ نے بھی 15سال کی ازدواجی زندگی کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔۔۔۔۔چارلی چپلن اور اُنکی چوتھی بیوی اوونا اونیل کی عمر کا فرق دیکھیں تو وہ36سال کا تھا۔ اگراُن دونوں کی ذاتی زندگی سے ازدواجی زندگی تک کا طائرانہ جائزہ لیا جائے تو۔۔۔۔ چارلی چپلن 54 سالہ اور18سالہ اوونا اونیل کی شادی پر۔۔۔۔

چارلی چپلن کی ( چوتھی) بیوی" اوونا اونیل "

چارلی چپلن کی ( چوتھی) بیوی" اوونا اونیل " 36سال چھوٹی

مشہور شخصیات کی ازدواجی زندگی کے قصے اور پھر طلاق کی خبریں آئے دِن بریک ہوتی رہتی ہیں اور پڑھنے اور سننے والے شاید اسکو سرسری خبر سے زیادہ اہمیت نہیںدیتے۔حالانکہ ان کے پیچھے ایک ایسی زندگی کی کہانی ہو تی ہے جس میں مرد عورت اور بچے سب ٹوٹ جاتے ہیں لیکن دِکھاوے کی ضد کس پر بھاری پڑتی ہے یہ " وارثتی ہی جانتے جب رُلتے ہیں"۔
چند ماہ پہلے2021ءمیں دُنیا عالم میں الیکٹرونکس کے آئیکون بِل گیٹس اور اُسکی بیوی میلنڈا فرنچ کے درمیان 27 سالہ رفاقت کے بعد طلاق ہو گئی جسکو سنجیدہ لینے کی بجائے ہر قسم کے میڈیا پر مذاق لیا گیا۔ابھی یہ سلسلہ چل ہی رہا تھا کہ جولائی2021ءکے پہلے ہفتے میں اِنڈیا کے مشہور اداکارعامر خان اور اُنکی دوسری بیوی کرن راﺅ نے بھی 15سال کی ازدواجی زندگی کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔دونوں جوڑوں کی عمرمیںآٹھ سے نو سال کا فرق تھا ۔جس پر چارلی چپلن اور اُنکی چوتھی بیوی اوونا اونیل کی عمر کا فرق دیکھیں تو وہ36سال کا تھا۔ اگراُن دونوں کی ذاتی زندگی سے ازدواجی زندگی تک کا طائرانہ جائزہ لیا جائے تو کیا اُس سے سبق ملتا ہے۔ ہوسکتا ہے اُن دونوں میاں بیوی کی زندگی میں بھی کچھ ایسے ہی معاملات پیس آئے ہوں جنکی وجہ سے بِل گیٹس ومیلنڈا فرنچ اور عامر خان و کرن راﺅ کو الگ ہونا پڑ اہو لیکن اوونا اونیل نے زیادہ سمجھداری کا مظاہرہ کیا ہو۔
بین الاقوامی سطح پر مزاحیہ اداکاری میں اپنی حقیقی پہچان بنانے والے نامور اداکار چارلی چپلن کسی تعارف کے محتاج نہیں۔وہ 16 ِاپریل1889ءکو لندن میں پیدا ہو ئے ۔جب وہ ایک سال کے ہوئے تو اُنکے والدین کے درمیان علحیدگی ہوگئی ۔ چارلی کی والدہ ایک تھیٹر اداکارہ تھیں اور چارلی کا ایک بڑا بھائی سڈنی تھا۔ چارلی 5 سال کی عمر کو پہنچے تو اُنکی والدہ ذہنی پریشانیوں کے باعث اداکاری سے الگ ہو گئیں۔ اس دوران تھیٹر میں ایک چائلڈ اداکارکی حیثیت سے چارلی چپلن کو اپنا فن دکھانے کا موقع مِل گیا اور جلد ہی اپنی والدہ کی مقبولیت کا فائدہ اُٹھاتے ہو ئے اپنے فن کے جوہر دکھانے لگے ۔یہ وہ دور تھا جس میں چارلی جیسے بچے کو انتہائی غربت کے دن بھی گزارنے پڑے۔ان حالات میں اُنکی والدہ کا انتقال ہو گیا جسکا اُنکو بہت دُکھ ہوا۔ چارلی نے جوانی میں قد م رکھا تو اُنکا فن مزید نکھرنے لگااور کچھ آمدن کا ذریعہ بھی بن گیا ۔
چارلی چپلن اداکاری کے فن میں جدت یا انفرادیت کے قائل تھے اور وقت کے مشہور فنکاروں کو دیکھ اُن سے کچھ منفرد کرنے کی لگن میں 1908ءمیں فریڈ کارنو پینٹومائم ٹراپ کمپنی میں شامل ہو کر امریکہ پہنچ گئے اور پھر اُن پر قسمت کی دیوی مہربان ہو گئی۔چارلی چپلن کی شہرت نے اُنکے ارد گرد بہت سی دیویاں اکٹھی کر دیں جن میں سے چند نے اُنکے ساتھ ہیروئن اور دوسرے اہم کردار بھی ادا کیئے اور اُن میں سے4 دیویاں اُنکی شر ک ِحیات بھی بنیں۔جن میں سے پہلی 3 دیویاں چارلی چپلن کی قسمت کی طرح اُن پر مہربان نہ ہوئیں لیکن چوتھی دیوی نہ کہ صرف اُن پر مہربان ہوئیں بلکہ اُنکی ایسی عمر کا ساتھی بنیں جب چارلی چپلن بذات ِخود اپنی ازدواجی زندگی کی ناکامیوں کا ذمہدار شاید اپنی شہرت و مصروفیت کو کہہ رہے ہوں۔
چارلی چپلن نے پہلی شادی 1918 ءمیں مائلڈریڈ ہیرس کے ساتھ کی جو اُس وقت16سال کی عمر کی تھیں اور چارلی چپلن29 کے۔ اُن دونوں کا ایک بیٹا نورمن سپنسر پیدا ہو اجو 3دِن بعد ہی فوت ہو گیا۔ اس دوران میاں بیوی میں اختلافات بھی شدت اختیار کر چکے تھے لہذا دو سال بعد چارلی چپلن نے اُسے طلاق دے دی۔ 1924 ءمیں چارلی چپلن نے دوسری شادی پھر16سالہ لڑکی و اداکارہ لیٹا گرے سے کی جو1927 ءمیں اپنے انجام کو پہنچ گئی۔ اس بیوی سے 2 بیٹے چارلی چپلن جونیئر اور سڈنی چپلن پیدا ہو ئے۔ تیسری لڑکی28 سالہ اداکارہ پاﺅلیٹ گوڈارڈ اُنکی زندگی میں 1936ءمیں آئی۔اُس وقت چارلی کی عمر 47سال تھی۔یہ شادی پہلی دو شادیوں کے مقابلے میں کچھ زیادہ ساتھ نبھانے میں اہم رہی لیکن6 سال بعد اسکا انجام بھی چارلی چپلن کی ازدواجی زندگی کی ناکامیوں کی فہرست میں شامل ہو گیا۔
چارلی چپلن شو بز کے شعبے کیلئے پیدا ہوئے تھے لہذا وہ اپنے ذاتی معاملات و غم کو اپنے ذہن پر سوار نہیں ہونے دیتے تھے ۔یہی خوبی کسی اور کے دِل کو بھا گئی اور صرف 18سال کی عمر میں شو بز میں قسمت آزمائی کرنے کیلئے آنے والی لڑکی" اوونا او نیل" اپنے سے عمر میں 36 سال بڑے شخص چارلی چپلن کے خیالوں میں کھو گئی۔
اوونا اونیل 14ِ مئی 1925 کو برمودا میں پیدا ہوئیں۔ جہاں اُنکے والدین یوجین اونیل اورایگنس بولٹن نے بیٹی کی پیدائش سے چھ ماہ پہلے ہی رہائش اختیار کی تھی تا کہ موسم سرما خوشگوار ماحول میں گزارہ جا سکے ۔ اوونا اونیل سے 6سال بڑااُنکا ایک بھائی شین روڈراگے اونیل تھا۔اوونااو نیل کا ابتدائی بچپن برمودا میں ہی گزراہ اور اسی دوران اُنکے والدین میں اختلافات ہونا شروع ہو گئے جسکا نتیجہ1929 ءمیں طلاق کی صورت میں سامنے آیا۔ لہذااوونا کی والدہ ایگنس بولٹن دونوں بچوں کو لیکربرمودا سے اپنے والدین کے پرانے گھر ویسٹ پوائنٹ پلیزنٹ ریاست نیو جرسی منتقل ہو گئیں اور کبھی کبھار بچوں کو لیکر برمودا بھی رہنے جاتیں۔اوونا کی اپنے والد سے کم ہی ملاقات ہوتی لیکن اُنکا آپس میں خطوط کی ذریعے رابطہ رہتا۔
اوونا او نیل کی تعلیم کا آغاز کیتھولک کانونٹ اسکول سے ہوا اور پھر پوائنٹ پلیزنٹ کے اوشین روڈ پبلک اسکول میں داخلہ لے لیا۔ والدین میں طلاق کے تصفیہ کے مطابق دونوں بچوں کو 13 سال کی عمر سے ٹاپ بورڈنگ اسکول میں جانا تھا ۔1938 میں او نیل کو ریاست ورجینیا ،ٹاﺅن وارینٹن کے وارینٹن کنٹری اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے بھیج دیا۔ کچھ عرصہ بعد والدہ کو اسکول کے ماحول سے اطمینان نہ ہوا تو اوونا کو 1940ءمیں نیو یارک کے بریلیلی اسکول میں منتقل کردیا ۔
بریلیلی اسکول میںاوونا او نیل کے قریبی دوستوں میں شامل ہوئیں کیرول مارکس ، گلوریا وانڈربلٹ اور ایک لڑکا ٹرومین کیپوٹ۔ اگرچہ اُن سب کی اُس وقت عمر کم تھی لیکن وہ اکثر وقت مشہور نائٹ کلبوں میں گزارتے۔اس دوران اوونا او نیل کی دوستی اخباری کارٹونسٹ پیٹر آرنو اور مصنف جے ڈی سالنگر سے بھی رہی۔
اپریل 1942 میں بریلیلی میں اپنے سینئر سال کے میں اوونااسٹارک کلب میں سیزن کے "نمبر ایک ڈیبیوینٹ" کے طور پر سر فہرست رہیں۔ اس پروگرام کی ملک بھر میں بڑی تعداد میں تشہیر کی گئی تو اوونا فلمی اسٹوڈیوز اور ماڈلنگ ایجنسیوں کی جانب سے آفرز موصول ہونا شروع ہو گئیں۔ پہلے تشہیر اور پھر اوونا کو آفرز اُنکے والد کو اپنی بیٹی کی حیثیت میں مناسب نہ لگا تو اُنھوں نے ہالی ووڈ میں اپنے رابطوں سے بیٹی کو فلمی دُنیا سے معاہدے پر دستخط کرنے سے روکنے کی کوشش کی۔لیکن نصیب کی کہانی کچھ اور لکھی جا چکی تھی۔
اوونا اونیل نے گرایجویشن مکمل کی اور مزید تعلیم حاصل کر نے کیلئے واسر کالج نیویارک میں داخلہ ملنا کا موقع ضائع کر کے اداکاری کرنے کی ٹھان لی ۔پہلے جولائی1942ءمیں نیوجرسی کے تھیٹر میںموقع ملا تو ڈبیو کیا ۔ پھر اپنی سہیلی کرول مارکس کے ساتھ کیلوفورنیا پہنچیں جہاں کرول مارکس اور مشہور امریکن ناول نگار ولیم سرویان کی شادی کی تقریب ہونی تھی ۔اُن دِنوں سان فرنسسکو میں ولیم سرویان کا ڈرامہ " دِی ٹائم آف یور لائف" پیش کیا گیا جس میں اوونا اونیل کو ایک دفعہ پھر اداکاری کرنے کا موقع تو مل گیا لیکن وہاں پر جب اپنے والد یوجین اونیل سے ملنے کی کوشش کی تو اُس میں ناکامی ہو ئی۔
اوونا اونیل سان فرنسسکو سے فلمی دُنیا کے گڑھ ہالی وُڈ ، لاس اینجلس میں اپنی والدہ کے پاس گئیں جو وہاں پر اپنے دوسرے خاوند کے ساتھ رہتی تھیں۔ا وونا اونیل نے موقعے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے جلد ہی ہالی وُڈ کی ایک فلمی ایجنٹ مینا والیس کے ذریعے سکرین ٹیسٹ کراونے میں کامیابی حاصل کر لی۔30ِاکتوبر1942ءمیں مینا والیس نے ایک ڈینر پارٹی کا اہتمام کیا جہاں چارلی چپلن کو بھی مدعو کیا گیا ۔ چارلی چپلن اُن دِنوں اپنے نئے ڈرامہ " شیڈو اینڈ سبسٹینس" کے اہم کردار کیلئے ایک نئی اداکارہ کی تلاش میں تھے۔ مینا والیس یہ جانتی تھی لہذا اُس نے پارٹی میں ہی چارلی چپلن سے اوونا اونیل کے والد ڈرامہ نگار یوجین اونیل کا حوالہ دے کردونوں کی ملاقات کروا دی۔
ڈرامہ " شیڈو اینڈ سبسٹینس" چار ایکٹ کاڈرامہ آئیر لینڈ کے مصنف پال ونسنٹ کارول نے 1937ءمیں پیش کیا تو "نیویارک ڈرامہ ناقدین کے حلقہ"میں 1938ءکا بہترین غیر ملکی ڈرامہ ایوارڈ حاصل کیا۔ چارلی چپلن کو اس کااسکرپٹ پسند آیا تو اُنھوں نے 1942 ءمیںاسکے فلمی حقوق خرید کر اس نئے منصوبے پر کام شروع کر وا دیا۔اُن دِنوں اُنکی دوستی اداکارہ جان بیری سے تھی اور اُنکی اولین خواہش یہی تھی کہ ڈرامے کا مرکزی کردار جان بیری ہی ادا کریں۔لیکن موسم خزاں میں دونوں کے درمیان تعلقات خراب ہونا شروع ہو گئے تو چارلی چپلن کو نئے چہرے کی ضرورت پڑ گئی۔
17سالہ اوونا اونیل کیلئے چارلی چپلن جیسی بڑی شخصیت سے پہلی ملاقات ایک خواب سے کم نہ تھی اور اُوپر سے اُنکے ہی پروجیکٹ میں اداکاری کا موقع حاصل کرنا ۔ لیکن کردار کی مناسبت سے اونیل کی عمر کم تھی۔لہذا فی الوقت چارلی چپلن نے مینا اور اوونااونیل کاد ِ ل رکھنے کیلئے کردار د ینے کیلئے حامی بھر لی ۔ اصل میں چارلی کو یہ نیا معصومانہ چہرہ کردار کی بجائے اپنے دِل کو بھا گیا۔
اگلے چند ماہ میں کیا ڈرامہ " شیڈو اینڈ سبسٹینس" کا پروجیکٹ کس الماری میں کتابوں کے نیچے دب گیا جسکی آج تک کوئی خبر نہیں لیکن اُنہی مہینوں میں جو خبر " بریکنگ نیوز" بن گئی وہ تھی چارلی چپلن کی نئی محبت اوونا اونیل اور اُس سے بڑھ کر اچانک حیران کُن خبر ہی آگئی کہ چارلی چپلن اوراوونا اونیل نے بھاگ کر ریاست کیلوفورنیا کی کاﺅنٹی سانتا باربرا کے چھوٹے سے ساحلی علاقے "کار پینٹریا" میں16ِجون1943 ءکو شادی کر لی ہے۔مزید یہ کہ دونوں کی عمر میں 36سال کا فرق ہے ۔ بہرحال والدہ ایگنس بولٹن نے اطلاع ملنے پر اپنی بیٹی اوونا اونیل کو چارلی چپلن کے ساتھ جوڑی بننے پر مبارک باد دی جبکہ والد یوجین اونیل جو پہلے ہی اپنی بیٹی سے خائف تھے اُنھوں نے اس رشتے کو مزید اپنی انا کا مسئلہ بنا کر ہمیشہ کیلئے اپنی بیٹی سے تعلق منقطع کر نے کا کہہ دیا۔
چارلی چپلن 54 سالہ اور18سالہ اوونا اونیل کی شادی پر اُس وقت کے پرنٹ میڈیا پر "گوسپ " یعنی گپ شپ یا کسی کی ذاتی زندگی پر ایک بکواس شروع ہوگئی ۔مثلاً چارلی چپلن کی گزشتہ 3شادیوں کا ذکرکہ پہلی دو بیویوں کی عمر شادی کے وقت کم و بیش 16سال تھی جو اُس وقت بھی چارلی چپلن کی عمر کے فرق سے بالترتیب 13اور 19سال چھوٹی تھیں۔تیسری بیوی کی عمر شادی کے وقت 28سال تھی اور دونوں کے درمیان 19سال کا فرق تھا۔ اسکے علاوہ اُنکے ماضی کی عشقیہ داستانیں اور خصوصاً شادی سے دو ہی ہفتے پہلے امریکن اداکارہ جان بیری کا چارلی چپلن کے خلاف عدالت جانا فلمی خبروں کی شہ سُرخیاں بن چکا تھا۔
چارلی چپلن نے چوتھی شادی اِن حالات میں کی یا کن حالات میں کی ؟یا کیا یہ شادی بھی قائم رہ سکے گی یا نہیں؟وغیرہ جیسے سوالات اُنکی عالمی سطح پر فلمی شہرت تھی اور چارلی چپلن کے نام سے ایک ایسا لازوال کامیڈین کردار تھا جو وقت گزرنے کے ساتھ انٹرٹینمنٹ کی بلندیوں کو چُھورہا تھامگر اُنکی ذاتی زندگی ایک معمہ بن کر رہ چکی تھی۔لیکن اس سے بڑا معمہ یہ بن گیا تھا کہ ایک18سالہ خوابوں کی دُنیا میں رہنے والی خوبصورت نوجوان لڑکی پر زندگی کی کونسی ایسی حقیقت آشکارہ ہو گئی تھی کہ وہ اپنے والد سے صرف 6مہینے چھوٹے شخص سے شادی کرنے پر راضی ہو گئی۔ یہ بھی جانتے ہوئے کہ شخص بھی وہ ہے جو عشق و ازدواجی زندگی کا راجہ بھی کہلا تا ہے اور عدالتوں میں خواتین کے ہاتھوں خوار بھی ہورہا ہے۔
18سالہ اوونا اونیل کا چارلی چپلن سے پہلی ملاقات سے لیکرشادی تک ان تمام حالات میں ایک معصوم لڑکی سے بھی بڑھ کرمطمئین لڑکی کی طرح قدم بہ قدم54سالہ چارل چپلن کا اگلے 34 سال تک بحیثیت بیوی ساتھ دینا کیا ایک خوبصورت ازدواجی زندگی کا تصور تھا جو کہیں اوونا اونیل کے بچپن اور نوعمری میں اُسکے ذہن کے کسی گوشے میں بیٹھ چکا تھا ۔ کیا اسکی وجہ اونیل کے والدین کی بے ہنگم زندگی تھی جسکا نتیجہ اُسکے بچپن میں ہی طلاق کی صورت میں نکل آیا تھا اور آگے چل کی اُسکی پرورش پر گہرے اثرات مرتب کر گیا تھا۔کیا اُس دوران مغربی ماحول میں ایسے اور بچوں سے بھی اُسکی ملاقات ہوئی تھی جو اپنے والدین کی اختلافی زندگیوں کے شکار ہو کر منفی و جارحانہ روئیوں کا شکار ہو چکے تھے ۔یا اُسکے تجربے میں ایسے نوجوان شادی شُدہ جوڑے دیکھنے میں آرہے تھے جو شادی کے چند سالوں بعد ہی پیا ر و محبت کے تمام عہد وپیمان بھول کے الگ ہو نے کو اپنا ٹھیک فیصلہ سمجھتے ہیں اور یہ خیال نہیں کرتے کہ اگر اُنکے بچے ہیں تو اُنکا مستقبل کیا ہو گا؟کیا اونیل نوجوانی کے اکیلے پن کے دِنوں کہیں اپنے ذہن کے مطابق ان تجربوں کا تجزیہ کر کے یہ بھی سوچ چکی تھی کہ علحیدگی کی وجہ بہت ہی معمولی نوعیت کے معاملات ہو تے ہیں جن پر خاموشی میاں بیوی میں سے ایک کیلئے دوسرے کا ساتھ بن سکتا ہے اور وہ ساتھ ازدواجی زندگی سے ہٹ کر دوست اور رہنماکا بھی ہو سکتا ہے جس کیلئے کسی انگلش کی اصطلاح کومپرومائیز کی ضروت نہیں ہوتی اور مستقبل میں آپ کے بچے آپکی پہچان بن جاتے ہیں ۔
اوونا اونیل کے ذہن میں یقینا کچھ ایسے نفسیاتی پہلو تھے جنکی بنا پر شادی کے بعد سب سے پہلے اپنے اُس شو بز کے کیر ئیر کو الوادع کہاجس کے شوق و جستجو میں چارلی چپلن تک پہنچی۔دوسرا یہ جانتے ہو ئے کہ چارلی چپلن اپنی پہلی تین بیویوں کو طلاق دے چکے ہیں اور اُنکی عمر 54سال ہے شادی کر لی۔ بالکل، قیاس کیئے گئے اونیل کے نوعمری کے خیالات و سوالات میں ایک حقیقی ازدواجی زندگی کی جھلک تو نظر آتی ہے۔ لیکن یہ تو وہ نہیں جانتی تھی کہ اُسکی زندگی کا ساتھی ایک ہنگامہ خیز زندگی گزارنے والاپچاس سال سے زائد عمر کا وہ شخص ہو گا جسکی طبعی عمر کے ساتھ ذہنی عمر تک پہنچنا ایک کمال ہو گا جس میں اُسکی پہلی تینوں بیویاں ناکام ہو چکی ہوں۔
یہاں سے چارلی چپلن اور اوونا اونیل کی شادی کی وہ کہانی شروع ہوتی ہے جس میں خواتین کے جُھرمٹ اور الزام تراشیوں میں رہنے والا شوبز کی دُنیا کا سب سے بڑانام ایک جوان لڑکی کا گھریلو خاتون کا رُوپ دھارنے پرفِدا ہو گیا۔دوسری طرف اُس لڑکی نے بھی مرتے دم تک اپنے پیا کا گھر اور درنہ چھوڑا۔ جب چارلی چپلن پر اُنکے سیاسی خیالات پرسوال اُٹھائے گئے تو وہ امریکہ چھوڑ کر کورسیئر-سور-ویوی ،سوئیزر لینڈ شفٹ ہو گئے۔ اوونا اونیل نے اُنکے اس فیصلے پر ذرا بھی ہچکچاہٹ محسوس نہ کی اور بذات ِخود بھی امریکن شہریت چھوڑ کر برٹش شہریت حاصل کر لی۔
اوونا اونیل اپنے والدین کے منفی رویئے سے جو سبق سیکھا اُس سے وہ عام نوجوانوں کی طرح کمزور ہو نے کی بجائے ایک مضبوط لڑکی بن کے اُبھریں۔جسکی پہلی جھلک یہی نظر آتی ہے کہ اُس نے اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ شاید میرے خاوند چارلی کی زندگی میں جو خواتین آئیں وہ گھریلو خاتون سے ہٹ کر تھیں لہذا سب سے پہلے تو شوبز کا لبادہ اُتار کر دیکھا جائے۔دوسرا یہ بھی ہو سکتا ہے سب نے چارلی سے شہرت اور دولت کیلئے شادی کی ہولیکن چارلی کی زندگی میں آنے کے بعد چارلی کی عملی زندگی میں مداخلت یا دوسری خواتین کے ساتھ کام کے دوران تعلقات پر شک کرتی ہوں۔لہذا اگر اوونا اونیل کے تصاویر یا کوئی ویڈیو دیکھی جائے تو اُسکی باڈی لیگویج سے واضح لگتا ہے کہ وہ جہاں بھی چارلی کے ساتھ گئی یا کسی تقریب پر مدعو تھی تو اُسکے چہرے پر کہیں فخر ہو کہ وہ چارلی چپلن کی بیوی ہے۔ بلکہ ایک بیوی کی طرح اپنے خاوند کی شہرت پر مطمئین اور اُسکی خوشی کو اپنی خوش قسمتی سمجھتی نظر آتی ہے۔
اوونا اونیل کی ذات کی گہرائی میں کونسا ایسا دُکھ تھا جسکا مُداوا اُس نے اپنی زندگی میں چارلی چپلن کے ساتھ ایک خوبصورت زندگی گزار کر کیا اور چارلی چپلن کے 8بچوں گراڈیلین، مائیکل، جوزفین، وکٹوریہ، یوگن، جین، اینٹ اورکرسٹوفر کی ماں بنی۔جنکی تعلیم و تربیت میں کسی قسم کی کوئی کمی نہ رکھی۔اس دوران چارلی چپلن نے اپنے شوبز کی عملی زندگی جاری رکھی اور اوونا اونیل اپنے خاوند کے گھر میں بچوں کے ساتھ اُنکے آنے کا انتظار کرتی۔اصل میں اپنے خاوند چارلی سے کم عمر نٹ کھٹ نظر آنے والی لڑکی نے اپنی طبعی عمر کی بجائے اپنی ذہنی عمر سے چارلی کی زندگی گزارنے کے طریقے کو سمجھ لیا اور شاید وہ یہی تھا کہ چارلی کو پہلی دفعہ زندگی میں ایک گھریلو خاتون ملی تھی۔کیونکہ چارلی کا بچپن بھی خوداسکی نشاندہی کرتاتھا ۔
کرسمس والے روز 25دسمبر1977ءکو چارلی چپلن 88سال کی عمر میں انتقال کر گئے اور 14سال بعد اوونا اونیل کا 66سال کی عمر میں پنکریٹک (لبلبہ) کینسر سے انتقال ہو گیا۔چارلی چپلن کی1964ءمیں شائع ہونے والی کتاب" میری سوانح عمری(چپلن بُک) میں " اوونا اونیل کے بار ے میں بہت کچھ لکھنا چاہتے تھے لیکن اُنکے جُملوں سے ظاہر ہو تا ہے کہ وہ احساس جو اوونا اونیل کے بارے میں وہ رکھتے ہیں اُنکے پاس الفاظ و جملے نہیں ہیں۔مثلاً وہ لکھتے ہیں © کہ میری ایک حیرت انگیز لڑکی سے شادی ہونا بہت بڑی خوش قسمتی ہے ۔میں چاہتا ہوں کہ میں اس کے بارے میں مزید لکھوں لیکن اُس میں محبت شامل ہو، اورسب سے زیادہ خوبصورت محبت ہے ۔پچھلے20 سالوں سے میں جانتا ہوں کہ خوشی کا مطلب کیا ہے۔چپلن نے جب شادی کی وہ مشہور تھے۔لیکن اوونا او نیل کون تھی جس نے آخر کارچارلی کے دل پر قبضہ کر لیا تھا؟ اسکو بھی چارلی نے اپنی کتاب میں اونیل کے"کردار کی گہرئی اور کشش " کے ساتھ خوبصورت الفاظ میں بیان کیا ہے۔
دوسری طرف اوونا اونیل کے انتقال پر نیویارک ٹائمز نے افسوس کرتے ہوئے اُسکے بارے میںلکھا کہ وہ مطمئین بیوی اور ماں تھی۔ اس نے اپنی عمر اور اپنے شوہر کی عمر کے درمیان فرق پر توجہ نہیں دی تھی: بس اُس نے 1960ءمیں چارلی کے ساتھ اپنی محبت کا اظہار ایک مختصر جملے میں کیا تھا : " وہ میری دنیا ہے،'میں نے کبھی اور کچھ نہیں دیکھا ہے'"۔پھر واقعی چارلی چپلن کی زوجیت میںہی اونیل کو بھی بوڑھا ہوتے دیکھا۔یعنی جب چارلی کا انتقال ہوا تو اوونا اونیل 52سال کی تھی۔اُس عمر سے 2سال چھوٹی جس عمر میں چارلی نے اُس سے شادی کی تھی۔
اور آج دونوں کی قبریں کورسیئر-سور-ویوی میں ساتھ ساتھ ہی ہیں ۔لیکن دونوں کی ازدواجی زندگی پر آج بھی تحقیقی انداز میں لکھا اور بیان کیا جاتا ہے تاکہ وہ شادی شُدہ جوڑے جو اوائل میں یا بِل گیٹس اور اُسکی رفاقت میں27 سال رہنے والی بیوی کی طرح طلاق لیکر الگ ہو جائیں تو اُسے پہلے چارلی چپلن اوونا اونیل اور اسطرح کی اورمشہور و معروف کامیاب شادیوں میں اُن شادیوں کے کرداروں کا ضرور مطالعہ کریں اور تنگ نظری اور روشن خیالی جیسی اصطلاحوں کو اپنی ازداوجی زندگی کا حصہ نہ بنائیں۔ زندگی بھی گزر جائے گی اور بچے بھی نہیںبھٹکیں گے ! کاش



Arif Jameel
About the Author: Arif Jameel Read More Articles by Arif Jameel: 205 Articles with 341683 views Post Graduation in Economics and Islamic St. from University of Punjab. Diploma in American History and Education Training.Job in past on good positio.. View More