احمد رضا خان بریلوی کی نعت گوئی
امام احمد رضا خان نامور محدث، فقیہہ اور عالم با عمل تھے ۔ قدرت نے انہیں
دوسری علمی و روحانی صفات کے ساتھ عشق مصطفی ﷺ کی دولت بے بہا سے بھی نواز
ا۔ یہی عشق مصطفی ﷺطبع موزوں کی بدولت صفت و ثنائے نبیﷺ کے نغمات میں ڈھلتا
رہا ۔ آپ تمام اصناف سخن پر یک گونہ مہارت رکھتے تھے ۔ نعت کہتے ہوئے علوم
شریعت کو مدنظر رکھتے۔
شاعری میں ان کے پیشِ نظر مداح رسول ( ﷺ) سیدنا حسان بن ثابت رضی ا لله
تعالیٰ عنہ کی ذات گرامی مشعلِ راہ تھی۔اپنے دور کے شعرا میں علامہ کفایت
علی کافی کی نعت گوئی سے متاثر تھے
نعت گوئی کے بارے آپ کا عقیدہ ان الفاظ سے عیاں ہوتا ہے
" ”حقیقتاً نعت شریف کہنا بڑا مشکل کام ہے جس کو لوگوں نے آسان سمجھ لیا ہے
اس میں تلوار کی دھار پر چلنا ہے۔ اگر بڑھتا ہے تو الوہیت میں پہنچ جاتا ہے
اور کمی کرتا ہے تو تنقیص ہوتی ہے۔ البتہ حمد آسان ہے کہ اس میں صاف راستہ
ہے جتنا چاہے بڑھ سکتا ہے۔ غرض حمد میں اصلاً حد نہیں اور نعت شریف میں
دونوں جانب حد بندی ہے۔“
دیوان
آپ کادیوان حدائق بخشش کے نام سے شائع ہوا
مشہور کلام
نعتیہ کلاموں کی مقبولیت کے حوالے جو پذیرائی اعلی حضرت کی نعتوں کو ملی وہ
شاید ہی کسی کو ملی ہو ۔ آپ کی ساری نعتیں بے مثل و بے مثال ہیں تاہم رسم
پوری کرنے کے لیے کچھ نعتوں کا ذکر کیا جارہا ہے ۔ بقیہ کے لیے دیوان
ملاحظہ کیا جاسکتا ہے ۔
§ مصطفٰے جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
§ سب سے اَولٰی و اعلٰی ہمارا نبی
§ صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑ انور کا ۔ قصیدہ نور
§ واہ کیا جود و کرم ہے شہ بطحا تیرا
§ ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں
§ حاجیو آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
§ لم یات نظیرک فی نظر مثل تو نہ شد پیدا جانا
§ نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا
§ زمین و زماں تمہارے لیے، مکین و مکاں تمہارے لیے
§ زہے عزت و اعتلائے محمد
§ وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
§ مصطفی ذات یکتا آپ ہیں
§ یا الہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو
صنعات ِ شعر کا استعمال
علامہ عبدالستار ہمدانی مصروف نے امام احمد رضا خان بریلوی پر لکھی ہوئی
کتاب فن شاعری حسان الہند میں حدائق بخشش کی دوسری بہت سی خوبیوں کے ساتھ
اس میں استعمال کی ہوئی تقریبا 31 صنعات ِ شعر کا ذکر کیا ہے ۔ جاری ہے
|