موسم برسات میں فضاءمیں رطوبت کی زیادتی کی وجہ سے مضر اور خطرناک جراثیم
کی نشوونما میں بڑی تیزی آ جاتی ہے جس کی وجہ سے موسمی اور متعدی بیماریاں
سراٹھا لیتی ہیں۔ اس رطوبت کی زیادتی کی وجہ سے انسان کے نظام انہضام میں
بھی تبدیلی آتی ہے۔ انسان مٹھاس کی بجائے ترش اشیاءکی طرف زیادہ راغب ہو
جاتا ہے۔اس لئے عذا میں احتیاط ملحوظ رکھنی چاہیے۔
موسم برسات میں لیموںکا استعمال
نظام قدرت بھی عجیب ہے اس موسم میں لیموں پر بھی جوانی آجاتی ہے اور لیموں
بازار میں سستے داموں فروخت ہونے کےلئے آجاتا ہے۔ لیموں کی سکنجبین لطف کو
دوبالا کر دیتی ہے اور برسات کے موسم میں پیدا ہونے والے عوارضات سے بچانے
کا قدرتی ذریعہ بھی ہے۔
بارشوں کے موسم میں حفاظتی تدابیر
بارشوں اور سیلاب زدہ عوام کو بیماریوں سے بچانے کےلئے بعض تدابیر بڑی مفید
ہیں۔ سیلاب زدہ علاقوں کے تعلیم یافتہ اور با اثر افراد پر فرض عائد ہوتا
ہے کہ سیدھے سادھے عوام کو امراض سے بچانے کےلئے ان ہدایات کی تلقین کریں۔
ان امور میں عوام کی راہنمائی کریں۔ اجتماعی کوششوں میں دوسرے لوگوں سے مل
جل کر کام کیا جائے۔ ایسی صورتحال میں سرکاری امداد کے انتظار میں وقت ضائع
کرنے کی بجائے اپنی مدد آپ کے تحت ان مسائل سے نمٹنا چاہیے۔ شدید بارشوں
اور سیلاب کی وجہ سے کنوﺅں کا پانی چڑھ آتا ہے۔ نیز سطح زمین کی کثافتیں آب
باراں میں حل ہو کر بذریعہ ”مسامات زمین“ کنوﺅں اور نلکوں کے پانی میں ملکر
اسے کثیف کر دیتی ہیں اور یہ کثیف پانی پینے سے انسان مختلف بیماریوں میں
مبتلا ہو سکتا ہے۔ لہٰذا ان بیماریوں سے بچاﺅ کےلئے ضروری ہے کہ پانی کو
استعمال سے قبل اچھی طرح صاف کر لیا جائے۔
پینے کے پانی کی صفائی کا طریقہ
-1 سب سے بہتر اور کم خرچ کا طریقہ یہ ہے کہ پانی کو اچھی طرح ابال کر
استعمال کیا جائے۔
-2 پانچ کلو پانی میں 4 رتی پھٹکڑی ڈالیں اور اس کو خوب ہلالیں تو پانی
قابل استعمال ہو جاتا ہے۔
جسمانی صفائی
برسات کے موسم میں جسمانی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ دن میں کم از کم ایک
مرتبہ صابن سے اچھی طرح ضرور نہائیں اور لباس صاف ستھرا اور سوتی استعمال
کریں۔
گھر اور محلے کی صفائی
-1 مکانات ‘ باورچی خانہ‘ لیٹرین حتیٰ کہ گلی کوچوں‘ نالیوں اور بازاروں کی
صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ ان جگہوں پر پانی ہرگز نہ کھڑا ہونے دیں۔
-2 گھروں میں نیم کے پتوں‘ حرمل‘ گوگل کی دھونی دیں یا جراثیم کش ادویات کا
سپرے کریں۔ شروع میں روزانہ اور پھرہفتے میں کم از کم ایک مرتبہ ضرور کریں۔
ایسا کرنے سے مکھی‘ مچھر‘ پسو‘ لال بیگ اور دیگر جراثیم سے انسان محفوظ
رہتے ہیں۔
-3 آبادی کے قریب فضلات کے بڑے بڑے ڈھیر ہوں تو کوشش کرنی چاہیے ان کو
اٹھوا کر کہیں دور پھینک دیا جائے۔ اگر ایسا کرنا ناممکن ہو تو ان پر خشک
مٹی ‘ چونا یا پھر دافع عفونت ادویہ مثلاً مٹی کا تیل یا فینائل کا چھڑکاﺅ
کرائیں۔
-4 کھڑے پانی‘ چھپڑ میں مٹی کا تیل یا فینائل کا چھڑکاﺅ کریں۔
کھانے پینے کی اشیاءمیں احتیاط
-1 بازاری کھانوں یا دیگر اشیاءمثلاً مٹھائی‘ دودھ‘ پھل‘ شربت اور کھانے
پینے والی اشیاءجن کو ڈھانپا نہ گیا ہو ہر گزاستعمال نہ کریں نیز بچوں کو
گولیاں‘ ٹافیاں‘ قلفیاں‘ برف کے گولے اور آئس کریم نہ کھانے دی جائے۔
-2 پانی جب پینا ہو، ابلا ہوا پیا جائے۔
-3 سبز ترکاریوں کو اچھی طرح دھو کر استعمال کریں۔
-4 بعض پھل مثلاً تربوز‘ خربوزہ‘ امرود‘ کھیرا ‘ ککڑی وغیرہ کھانے سے پرہیز
کریں۔
-5 غذا لطیف اور زود ہضم کھائی جائے ۔باسی اشیاءسے مکمل پرہیز کیا جائے۔
-6 پیٹ بھر کر کھانا نہ کھایا جائے۔ روم کولر اور کھلے آسمان تلے سونا
نقصان دہ ہے۔ اس لئے کہ نم دار ہوا بدن کے درجہ حرارت کو مناسب نہیں رہنے
دیتی اور بخار کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ نیز جوڑوں میں درد شروع ہو جاتا
ہے۔
-7پیاز‘ سرکہ‘ ادرک‘ لہسن‘ گڑ اور لیموں کا استعمال مفید ہے۔
موسم برسات کی بیماریاں اور ان کا علاج
نزلہ زکام
-1 نزلہ زکام کی صورت میں نیم گرم پانی میں نمک ڈال کر دن میں تین بار
غرارے کریں۔
-2 آٹے کا چھان 6 گرام ایک کپ پانی میں جوش دیں۔ چھان کر نمک شامل کر کے
گرم گرم پئیں اور چادر اوڑھ کر لیٹ جائیں تاکہ کھل کر پسینہ آجائے۔
-3 تخم کتان 12گرام ‘کا کڑاسنگھی 12 گرام‘ ملٹھی مقشر6 گرام سفوف بنا کر
½یا 1 گرام پانی کے ساتھ تین وقت نزلہ و زکام اور کھانسی میں بے حد مفید
ہے۔
-4 نزلہ زکام میں ایک وقت کا فاقہ بھی مفید ہے۔
کھانسی
-1 ملٹھی 3گرام ایک کپ پانی میں جوش دے کر صبح وشام پئیں۔
-2گوند کیکر‘بہی دانہ اور ملٹھی ہموزن لے کر منہ میں رکھ کر چوسیں ‘کھانسی
کےلئے بے حد مفید ہے۔
انفلوائینزا
-1 اجوائن دیسی اور دار چینی 2+2گرام ایک کپ پانی میں جوش دے کر نیم گرم
استعمال کریں۔
-2جوہر شفائے مدینہ کا جوشاندہ بھی انفلوائینزامیں بے حد مفید ہے۔ ہیضہ:گل
مدار 25 گرام‘ مرچ سیاہ 25 گرام‘ ادرک 12 گرام سفوف بنا کر 1+1گرام صبح و
شام استعمال کریں۔
ہضم کی خرابی
-1 نمک سیاہ 20 گرام ‘ نوشادر 10گرام‘ اجوائن دیسی 30 گرام سفوف بنا کر 5
سے 7 گرام استعمال کریں۔ مجموعی طور پر امراض معدہ کےلئے بے حد مفید ہے۔
-2 پودینہ اور انار دانہ کی چٹنی بنا کر استعمال کریں۔
قبض
-1 پوست ہلیلہ زرد‘ برگ سنامکی‘ نمک طعام ہموزن 3 سے 7 گرام تک ہمراہ نیم
گرم پانی قبض کےلئے بہت مفید ہے۔
-2 حب تنکار 2عدد رات کو سوتے وقت ہمراہ نیم گرم پانی۔
پیچش
اوائن دیسی 6 گرام ‘ پوست ہلیلہ 12 گرام ‘ آملہ خشک 12 گرام‘ زیرہ سفید
بریاں 12 گرام سفوف 3+3گرام ایک کپ پانی میں جوش دے کر قہوہ کی طرح استعمال
کریں۔
پیٹ درد
سونف‘ دار چینی کا قہوہ بنا کر صبح و شام استعمال کریں۔
خارش
نیم کے پتے ابال کر اس پانی کو ٹھنڈا کر کے نہائیں یا ایک ٹب پانی میں ایک
بڑا چمچ ڈیٹول کا ڈال کر نہانا بھی مفید ہے۔ پرہیز:گرم اشیاءسے پرہیز کریں۔
مثلاً انڈہ‘ چائے‘ مچھلی اور تیز مرچ مصالحے۔
پھوڑے پھنسیاں
عناب ‘ شاہترہ ‘ چرائتہ ‘ افستین ہموزن سفوف بنا کر صبح و شام 2 سے 3 گرام
استعمال کریں۔
قے‘ متلی
-1قے اور پیچش کی صورت میں نمکول استعمال کریں۔
-2پیاز‘ لہسن اور ادرک کا پانی نکال کر استعمال کروائیں۔
-3متلی کی صورت میں انار دانہ اور پودینہ کی چٹنی استعمال کی جائے۔
ٹائیفائیڈ بخار
ٹائیفائیڈ بخارکی صورت میں گلو کے پتوں کا جوشاندہ بنا کر صبح و شام
استعمال میں لائیں۔
آشوب چشم
اگر سیلابی موسم میں آنکھیں خراب ہو جائیں تو اس میں خالص شہدکے دو قطرے
ڈالیں یا خالص عرق گلاب خالص دو قطرے دن میں چار بار استعمال کریں۔
زخم و جلن
اگر سیلاب کے موسم میں کوئی زخم آجائے اور پیپ بھر جائے تو اس پر دن میں
تین دفعہ خالص شہد کی پٹی لگائیں۔ زخم جلد ٹھیک ہو جائےگا۔
خشکی
اگر جسم پر خشکی شروع ہو جائے تو نیم کے جوشاندہ سے غسل کریں اور جسم پر
گلیسرین اور عرق گلاب کا آمیزہ بنا کر لگائیں۔
-1 سیلابی پانی جسم کے ساتھ لگنے سے عام طور پر پاﺅں کی انگلیاں گل جاتی
ہیں اور سوزش ظاہر ہوجاتی ہے۔ اس سلسلہ میں نیم کے پتوں کا جوشاندہ بنا کر
اس میں آدھ گھنٹہ پاﺅں رکھیں اس کے بعد خشک کر کے انگلیوں کے درمیان زنک
آکسائیڈ ڈالیں۔
-2 مہندی کے پتوں کا سفوف بنا کر درمیان میں ڈالیں۔
گرمی دانے
-1 گرمی کے دانوں کےلئے عام طور پر برف کو جسم پر ملا جاتا ہے جس سے وہ
بیٹھ جاتے ہیں اور سکون مل جاتا ہے۔
-2 ٹالکم پاﺅڈر میں ست پودینہ اور کافور ملا کر جسم پر لگانے سے دانوں کو
سکون آ جاتاہے
بشکریہ ماھنامہ عبقری |