ایک خواجہ سرا

کافی ٹائم پہلے کی بات ہے
ایک خواجہ سرا یعنی (shemale) کا مجھے میسج آیا کہنے لگا زین صاحب میں اپکی بہت بڑی فین ہوں اور مجھے آپ سے محبّت ہے میں نے پوچھا آپ ہو کون؟؟؟
کہتا میں خواجہ سرا ہوں مجھے پہلے تو بڑا عجیب لگا کیونکہ میرے معاشرے میں خواجہ سرا کو کوئی خاص عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا اور کچھ خواجہ سرا تو مردوں کے ساتھ غلط کام بھی کرتے ہیں تو مجھے پریشانی ہونے لگی۔۔۔

میں نے اس سے کہا دیکھو پیارے میں اس طرح کا لڑکا نہیں ہوں۔۔۔
اس نے کہا میں آپکو کافی عرصے سے جانتی ہوں اپکی تحریروں کو شوق سے پڑھتی ہوں مجھے پتا ہے آپ ایسی ویسے انسان نہیں ہو۔۔۔

تو میں نے پوچھا پھر آپکو مجھ سے کس طرح کی محبّت ہے۔۔۔؟
اس نے کہا جیسے ایک مرید کو اپنے پیر سے محبّت ہوتی ہے مجھے بھی آپ سے ویسی ہی محبّت ہے اپکی محبّت بھری تحریروں سے مجھے دلی سکون ملتا ہے اس وجہ سے مجھے آپ سے محبت ہوئی ہے۔۔۔
میری کافی عجیب فیلنگز تھیں ظاہر سی بات یہ میرے لئے انوکھا تجربہ تھا وہ بار بار میسج کر رہا تھا سر کوئی جواب تو دیں کیا آپکو میری محبّت کا نذرانہ قبول ہے اگر آپکو مجھ سے بات نہیں کرنی تو مجھے بتا دیں جواب کیلئے وہ کافی بے چین تھا۔۔۔

لیکن میں یہ سوچ رہا تھا کہ اسکو کیا جواب دوں اور کیسا جواب دوں جس سے اسکا دل بھی نا ٹوٹے خیر بڑی دیر سوچنے کے بعد میں نے لکھا پیارے میں اپکی اس محبّت کا دل سے شکر گزار ہوں اور آپ کے جذبات کی دل سے قدر کرتا ہوں انسانیت کے ناتے مجھے بھی آپ سے محبّت ہے میں نے اللّه کا نام لے کر یہ میسج سینڈ کر دیا اسے۔۔۔

کچھ دیر بعد اسکا میسج آیا کہتا سر اپکا بہت بہت شکریہ مجھ ناچیز کو بھی آپ نے اپنے دل میں جگہ دی مجھے آپ سے اسی طرح کے جواب کی امید تھی تب ہی میں نے آپ سے اظہار محبّت کرنے کی ہمت کی کیونکہ مجھے یقین تھا آپ جیسے محبت کے ترجمان ہی ہم جیسے لوگوں کو محبّت کی نظر سے دیکھ سکتے۔۔۔

میں نے کہا پیارے شرمندہ نا کریں آپ بھی انسان ہیں آپ کے بھی سینے میں دل ہے ہاں البتہ مجھے عجیب ضرور لگا کیوں کہ میں آج سے پہلے کبھی کسی خواجہ سرا سے بات نہیں کی تھی لوگوں سے صرف آپ لوگوں کی برائی ہی سنی تھی لیکن آج آپ سے بات کر کے پتا چلا آپ بھی ہم جیسے ہی انسان ہیں کمی اپنی جگہ لیکن خدا کا کوئی بھی بندا فضول نہیں ہوتا اور محبت کرنے والوں کی قدر کرنا ہی انسانیت کی اصلی معراج ہے۔۔۔

خیر اس نے بہت دعائیں دی کہتا سر کیا میں آپ سے کبھی کبھی بات کر سکتی ہوں میں نے کہا ضرور کریں جب اپکا دل چاہے کریں وہ بہت خوش ہوا۔۔۔

مجھے پہلی بار احساس ہوا محبّت لکھنا ہی کافی نہیں ہوتا محبّت کا ہونا ہی کافی نہیں ہوتا بلکہ محبّت کا اصلی حق تو یہ ہے حق دار کو محبّت دی جاۓ اور چاہنے والوں کی قدر کی جاۓ۔۔۔

میں ان تمام خاموش چاہنے والوں کا جو مجھے نا میسج کرتے ہیں نا لائک کمینٹس کرتے ہیں پھر بھی میری محبّت کو پڑھتے ہیں اور چاہتے ہیں میں روزانہ ایسے ہی محبّت لکھتا رہوں میں ایسے تمام چاہنے والوں کا دل کی عطاء گہرائیوں سے شکر گزار ہوں بہت بہت شکریہ پیارو لاکھوں کروڑوں دعائیں آپ سب کے نام سلامت رہو آمین۔
 

 وشمہ خان وشمہ
About the Author: وشمہ خان وشمہ Read More Articles by وشمہ خان وشمہ: 308 Articles with 428170 views I am honest loyal.. View More