بیجنگ میں انسداد وبا اقدامات پر ایک نظر

ایک ایسے وقت میں جب دنیا کے کئی حصوں میں انسداد وبا کے اقدامات میں نرمی لاتے ہوئے پابندیاں اٹھا لی گئی ہیں ، چین اپنے عوام کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے آج بھی وبا کی روک تھام کے لیے مضبوط اور اسمارٹ اقدامات پر عمل پیرا ہے۔چینی حکام واضح کر چکے ہیں کہ عوام کا تحفظ اولین ترجیح ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔دارالحکومت بیجنگ کی ہی مثال لی جائے تو گزشتہ کئی روز سے یہاں کے رہائشیوں کی یومیہ بنیادوں پر ٹیسٹنگ جاری ہے۔اس دوران ہم جیسے غیر ملکی بھی جہاں چین کے موئثر اقدامات کا بغور مشاہدہ کر سکتے ہیں ،وہاں چینی عوام کے نظم و ضبط اور اپنی حکومت کے ساتھ مثالی تعاون کو بھی قریب سے جان رہے ہیں۔

تادم تحریر گزشتہ ایک ہفتے کے دوران چھ مرتبہ ہمارا نیو کلک ایسڈ ٹیسٹ ہو چکا ہے۔ اس سارے عمل میں محض چند منٹس لگتے ہیں اور کچھ گھنٹوں بعد ٹیسٹ کا نتیجہ آپ کے موبائل فون پر اپ لوڈ کر دیا جاتا ہے۔ہر عمر کے چینی افراد ایک قطار میں انتہائی ترتیب سے اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں، سب ماسک کی پابندی کرتے ہیں ، کسی جگہ کوئی بحث یا تکرار نہیں، اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ہر شہری اسے اپنا قومی فریضہ سمجھتا ہے ۔دفاتر جانے ولے افراد یا تو دفتر روانگی سے قبل ٹیسٹ کروا لیتے ہیں یا پھر وقفے کے دوران لازماً نزدیکی سینٹر سے ٹیسٹ کرواتے ہیں۔ بیجنگ حکام نے شہریوں کی سہولت کی خاطر تمام کمیونٹیز میں ٹیسٹنگ مراکز قائم کر دیے ہیں جہاں شام گئے تک لوگ اس سہولت سے استفادہ کر سکتے ہیں۔یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ مختلف رہائشی آبادیوں میں متعلقہ حکام نے چھوٹے چھوٹے چیٹنگ گروپس بنائے ہوئے ہیں جہاں لوگوں کی یومیہ بنیادوں پر رہنمائی کی جاتی ہے کہ آج ٹیسٹنگ کے اوقات کار کیا ہوں گے ،ساتھ ساتھ یہ ایک یاددہانی بھی ہوتی ہے کہ ٹیسٹ کروانا مت بھولیے گا۔

انسداد وبا کے حالیہ اقدامات کی ضرورت اس وجہ سے محسوس ہوئی ہے کہ بیجنگ شہر میں کووڈ۔19 کے نئے کیسز کی تعداد 2020 میں شہر میں سامنے آنے والی مجموعی تعداد سے تجاوز کر چکی ہے، اور ممکنہ پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے انسدادی اقدامات کو مزید مضبوط کیا جا رہا ہے۔ 2020 کے موسم گرما میں شین فادی میں 335 مریض سامنے آئے تھے۔ یہ علاقہ دارالحکومت میں زرعی پیداوار کی ہول سیل مارکیٹ کے باعث مشہور ہے۔ بیجنگ کے انسداد امراض مرکز کے مطابق منگل کی سہ پہر تین بجے سے بدھ کی سہ پہر تین بجے تک 52 نئے مقامی مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے 22 اپریل سے اب تک انفیکشنز کی کل تعداد 505 ہو چکی ہے۔یہی وجہ ہے کہ بیجنگ نے زیادہ تر اضلاع میں کمیونٹی کی سطح پر بڑے پیمانے پر نیوکلک ایسڈ ٹیسٹنگ کے کئی دور منعقد کیے ہیں،کیونکہ شہر میں کئی روز سے لگاتار یومیہ تقریباً 50 کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔حکام کے مطابق بیجنگ میں "ٹرانسمیشن چین" ابھی تک مکمل طور پر منقطع نہیں ہوئی ہے، کیونکہ کمیونٹی کی سطح پر بڑے پیمانے پر جانچ کے دوران نئے کیسز مسلسل سامنے آئے ہیں۔ کچھ کیسز میں ایسے بناء علامات والے متاثرہ افراد بھی شامل ہیں جن کا نیو کلک ایسڈ ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آیا ہے۔

بیجنگ شہر میں انسداد وبا اقدامات کے تحت ذرائع نقل و حمل سمیت تفریحی مراکز کو بھی شامل کیا گیا ہے اور وسیع اجتماعی سرگرمیوں کی مکمل حوصلہ شکنی جاری ہے۔ درحقیقت،بیجنگ شہر میں نئی وبائی لہر ملک میں مروجہ انسداد وبا کی "ڈائنامک زیرو پالیسی" کی بھی عملی آزمائش ہے ۔ وبا پر قابو پانے کے دو سال سے زائد کے تجربے کی بنیاد پر، یہ پالیسی چین کی کووڈ۔19 کے خلاف جنگ میں انتہائی کارگر ثابت ہوئی ہے جبکہ آئندہ عرصے میں بھی، یہ ملک کی وبا پر قابو پانے اور روک تھام کی کوششوں کی رہنمائی کرتی رہے گی۔دوسری جانب چین کے پاس صلاحیت ،طاقت اور عزم موجود ہے جس کی بنیاد پر کسی بھی پیچیدہ صورتحال اور دباؤ والے چیلنجوں کا سامنا کیا جا سکتا ہے۔"ڈائنامک زیرو پالیسی" کی اہم خصوصیات میں تیزی اور درستگی شامل ہے، اور اس کا مقصد بروقت اقدامات کے ذریعے وبا کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ یہ انسداد وبا کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرنے والے اقدامات کی ایک مربوط سیریز پر مشتمل ہے جس میں ٹیسٹنگ اور ٹریسنگ سے لے کر قرنطینہ اور علاج تک سبھی امور شامل ہیں۔ پالیسی کے نفاذ میں جو چیز سب سے کارگر ثابت ہو رہی ہے وہ انسداد وبا کے امور میں شامل تمام فریقوں کے درمیان زبردست ہم آہنگی ہے۔اس ضمن میں کسی سستی ، ہچکچاہٹ یا پھر کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، کیونکہ اس کا براہ راست تعلق عوام کی صحت اور بہبود سے ہے۔انہی پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ بیجنگ بہت جلد وبا کی اس نئی لہر پر قابو پاتے ہوئے معمولات زندگی بحال کرے گا۔




 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 962 Articles with 410359 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More