چین پاکستان کا آہنی بھائی چارہ

حالیہ دنوں چین پاک دوستانہ روابط کے فروغ کے حوالے سے کہیں اہم پیش رفت سامنے آئی ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ یہ "آہنی بھائی چارہ" سیاسی تبدیلی یا اقتدار کی منتقلی کے تابع ہر گز نہیں ہے ۔یہ چٹانوں کی مانند ایک ایسا مضبوط رشتہ ہے جو دونوں ممالک کے عوام کے دلوں میں گھر کر چکا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان یا چین دونوں ملکوں میں جب بھی سیاسی سطح پر نئی حکومت آتی ہے تو اس سے چین پاک تعلقات پر ہر گز کوئی فرق نہیں پڑتا ہے بلکہ یوں کہنا بے جا نہ ہو گا کہ مزید ایک نئے عزم ، جوش اور ولولے کے ساتھ روایتی دوستی کو آگے بڑھانے کا ایک نیا سفر شروع ہوتا ہے ۔یہ ظاہر کرتا ہے کہ چین اور پاکستان چاروں موسموں کے منفرد اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت دار ہیں۔دوستی کے اس سفر میں کئی آزمائشیں آئی ہیں لیکن ہمالیہ سے بلند ، سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی یہ بے مثال دوستی ہر آزمائش پر پورا اتری ہے اور نسل درنسل آگے فروغ پا رہی ہے۔

دونوں ممالک کو ہمیشہ ایک دوسرے کی سفارت کاری میں ترجیح حاصل رہی ہے اور بنیادی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر بھی دونوں ملک یکساں موقف رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم اصول ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ ہےاور تمام عالمی معاملات اور تنازعات پر دونوں ممالک ایک ہی رائے کا اظہار کرتے آئے ہیں۔پاکستان نے ہمیشہ ایک چین کے اصول کی حمایت کی ہے اور سنکیانگ ،تائیوان ،ہانگ کانگ اور چین کے بنیادی مفادات سے جڑے دیگر امور میں چین کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔اسی طرح چین نے بھی انسداد دہشت گردی کے حوالے سے تمام عالمی پلیٹ فارمز پر کھل کر پاکستان کی حمایت کی ہے اور مختلف طاقتوں کی جانب سے پاکستان کو تنہا کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا ہے ۔

سفارتی میدان میں کامیابیوں کے ساتھ ساتھ اگر معاشی شعبے میں چین پاک تعلقات کی ترقی کی بات کی جائے تو چینی صدر شی جن پھنگ کے تاریخی دورہ پاکستان کے دوران دونوں ملکوں کے عظیم اور بے مثال تعلقات میں ایک تاریخی سنگ میل چین پاک اقتصادی راہداری کی صورت میں سامنے نظر آ یا،جسے نہ صرف چین اور پاکستان بلکہ پورے خطے کی معاشی ترقی کا منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اربوں ڈالرز سرمایہ کاری کا حامل یہ منصوبہ پاکستان کی معاشی ترقی کی راہ میں اب تک کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جس سے یقینی طور پر پاکستان میں تعمیر و ترقی کے ایک نئے باب کا آ غاز ہو چکا ہے۔ اگلے مرحلے میں سی پیک کے تحت زراعت ، صنعت ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر بے شمار شعبوں میں سرمایہ کاری میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

دوستی کی اسی کڑی کو آگے بڑھاتے ہوئے ابھی حال ہی میں چینی وزیر خارجہ وانگ ای اور اُن کے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کے درمیان اہم ورچوئل ملاقات ہوئی۔ پاکستان میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد یہ نہ صرف چینی اور پاکستانی وزرائے خارجہ کے درمیان پہلی ملاقات ہے بلکہ بلاول بھٹو زرداری کی بطور وزیر خارجہ پہلی باضابطہ دو طرفہ سرگرمی بھی ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے فریقین کے درمیان چاروں موسموں کی تزویراتی شراکت داری اور عملی تعاون کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا اور پاکستان میں چینی شہریوں کی سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر چین کی جانب سے ایک واضح پیغام دیا گیا کہ چین اور پاکستان کی دوستی نسل در نسل جاری رہے گی اور کسی ایک واقعے سے متزلزل یا تبدیل نہیں ہوگی۔ چین، پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیت کو بہتر بنانے کی حمایت جاری رکھے گا اور پاکستان کے ساتھ مل کر چین پاک تعلقات کو متاثر کرنے والی تمام سازشوں کو ناکام بنائے گا ۔چین کا یہ موقف بھی سامنے آیا کہ پاکستانی حکومت کی ہر ایک سیاسی جماعت ، چین پاک دوستی کی مثبت شراکت دار اور مضبوط محافظ ہے ۔چین، ملکی خودمختاری،ترقی اور قومی احیاء کے لیے پاکستان کی تمام کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا اور پاکستان کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملی کو مربوط کرتے ہوئے چین پاک اقتصادی راہداری کی اعلیٰ معیار کی تعمیر کو فروغ دے گا۔

ورچوئل ملاقات کے دوران پاکستان کی جانب سے بھی ایک مضبوط پیغام دیا گیا کہ پاک چین دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد اور اسٹریٹیجک ترجیح ہے۔خواہ کیسی بھی مشکلات یا چیلنجز ہوں ،پاک چین دوستی اٹوٹ ہے۔پاکستان ایک چین کی پالیسی پر ثابت قدم ہے اور چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دیتے ہوئے سی پیک کی تعمیر میں مزید ثمرات حاصل کیے جائیں گے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 617001 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More