ایسا نہیں تھا کہ میں نے کوشش نہیں کی
ایسا نہیں کہ میری محبت میں کوئی کمی تھی
میں نے دعا بھی مانگی
میں نے سجدے بھی کیے اور پرہیز بھی
آنسو بھی بہائے۔
اورسب سے بڑھ کر
اس کی خاطر۔۔۔خود کو ہی بدل ڈالا
مگر اس کی ضد تھی ۔۔۔چھوڑ دو پڑھنا
مری ضد تھی۔۔۔۔۔ علم
دونوں میں ضد اور پھر
اس نے مرے مقابل ایک ایسی لڑکی کو چنا ؟
جو
میں روشنی وہ اندھیرا
میں صاحب کتاب وہ ان پڑھ
میری ہرچیز اول اس ہر چیز ؟؟؟
یہ اس کی ضد اور اپنے اوپر سزا تھی
کیوں محبت کی مگر محبت میں جکھنا اس کو گوارہ نہیں تھا
وہ ہر پل جل رہا ہے اور جل رہا ہے؟
کچھ لوگوں کا عجیب طرح سے محبت کرنے کا انداز ہوتا ہیں ۔۔
محبت میں پاپندی ۔غلامی۔شک۔ڈر،ازادی۔سب کو طریقے سے لے کر چلنا ہوتا ہیں۔۔
آپ عورت کو بہت مشکل بنا دیتے ہیں محض اپنی انا کی خاطر
بہت سے مرد یہ سمجھتے بے وقوف ہے؟
مگر عورت کو اللہ نے بے شمار نعمتوں سے نواز ہے وہ خاموشی سے مرد کو دیکھتی
جتناکھلنا ہے کھلتا رہے اس وقت تک کھلتی جب تک اس کو سر سے پیر تک جان نہ
لے اگر اس کے مطابق وہ سہی چلتا رہا تو وہ سر کا تاج بنائے گی اور جہاں اس
نے بے وفائی کی ؟ اس کو اتنا دھوئے گئ۔مگر اپنے اپنے انداز سے
مگر اس کے سامنے کسی کو
بامقابل سامنے کھڑا کردو گے تو وہ عورت اس گیم کو اس طرح سے کھلیں گی وہ
اپنی انسلٹ اور مقام وہ کرسی جو دوسری عورت کو دی اس مرد سے دوبارہ کس
انداز سے لیتی ہے مثال سامنے ہے جیسے عامر لیاقت
وہ مرد کے ساتھ ایسا انجام کرتی ہے کہ مرد بھول جاتا ہے یاداشت
محبت کرئے مگر اس پہلی محبت کی عزت احترام کرئے۔۔
اب وہ ساری عمر غلامی میں گزارے گا اس زندگی سے بہتر تھا کہ زندگی کو اپنے
حساب سے نہیں فیملی کے حساب سے جیتا
افسوس
ستمگر سے ماخوذ! تری غلامی قبول ہے
وشمہ خان وشمہ
|