ہر ریاست میں قانون اور آئین کے نفاذ کے لیے محکمہ پولیس
کا انتہائی اہم کردار ہوا کرتا ہے۔ اگر پولیس کا شعبہ معیاری اور اصلاح پر
مبنی ہو تو اس ریاست میں جرائم میں خاصی کمی لائی جاسکتی ہے۔ جیل یا قید
خانہ واحد ایسی جگہ ہے جہاں انسان انٹرنیٹ، دنیا اور آزادی سے کٹ جاتا ہے۔
قید خانہ ہی وہ جگہ ہے جہاں انسان کی اصلاح بھی ممکن ہے اور بگاڑ بھی ممکن
ہے۔ گزشتہ روز لاہور سینٹرل میں آئی۔جی جیل خانہ جات پنجاب محترم ملک مبشر
احمد خان نے وزیراعلیٰ پنجاب میڈیا گریجویٹس انٹرنیز سے ملاقات کی اور جیل
کا دورہ بھی کروایا. اس مطالعاتی دورے کے بعد آئی.جی جیل خانہ جات ملک مبشر
احمد خان نے گریجویٹس کو بریفنگ دیتے ہوے بتایا کہ محکمہ جیل خانہ جات
قیدیوں کی عمومی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ انہیں معاشرے کا کار آمد شہری
بنانے کی ذمہ داری بخوبی نبھا رہا ہے۔ پنجاب بھر کی تمام جیلوں میں آنے
والے قیدیوں کو دینی و دنیاوی تعلیم سے آراستہ کرنے کے خاطر خواہ انتظامات
کیے گئے ہیں، جن میں مختلف یونیورسٹیوں اور تعلیمی بورڈز کے ساتھ قیدی طلبہ
کو داخلہ فیس کی معافی کے معاہدے قابلِ ذکر ہیں۔ اسی طرح قیدیوں کو ہنر مند
بنانے کے لیے ٹیوٹا کی مدد سے مختلف کورسز بھی کروائے جا رہے ہیں۔ محکمہ
جیل خانہ جات پنجاب کا اصل مقصد قیدیوں کی ذہنی، علمی و روحانی تربیت کر کہ
اُنہیں معاشرے کا اچھا شہری بنانا ہے۔ قیدیوں کے علاج معالجے کے لیے معیاری
نظام صحت رکھا گیا ہے جس میں مایاں ناز ڈاکٹرز کی مدد لی جاتی ہے۔ نفسیاتی
کاونسلنگ کے لیے ماہر نفسیات کے لیکچرز اور سیشنز کا خاص اہتمام کیا جاتا
ہے۔ صاف ستھرا کھانا ہو یا پھر قیدیوں کی سالانہ سزا میں کمی اور فیملی سے
ملاقات ہر ہر پہلو کو خاص اہمیت دی گئی ہے تاکہ قیدیوں کو موثر اور مثبت
ماحول میسر ہوسکے۔ محفوظ معاشرے کے لیے محکمہ جیل خانہ جات کا انتہائی اہم
کردار ہے جہاں سے دینی و دنیاوی تعلیم یافتہ، ہنر مند و با اخلاق شہریوں کو
بَری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر پولیس کا نظام مزید شفافیت پر مبنی ہو
تو یہ معاشرہ امن، محبت اور بھائی چارے کا مرکز بن سکتا ہے۔ اُمید ہے کہ
محکمہ جیل خانہ جات پنجاب قیدیوں کی بہتری و اخلاقی تربیت میں اپنا مزید
بہتر کردار ادا کرتی رہے گی تاکہ پاکستان ایک پر امن ملک اور ایک اخلاق پر
مبنی معاشرہ بن سکے۔
محکمہ جیل خانہ جات پنجاب لاہور سینٹرل جیل کے دورے کے دوران وفد کی
سربراہی میڈیا کنسلٹنٹ محکمہ تعلقات عامہ پنجاب مِس تمکین آفتاب، انفارمیشن
آفیسرز عتیق احمد اور حارث علی نے کی۔ اس موقع پر آئی جی جیل خانہ جات
پنجاب نے بتایا کہ محکمہ ہٰذا کے خلاف منفی پراپیگنڈے کے تدارک کے لیے ایک
جامع میڈیا پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔ جیلوں میں خواتین اور کم عمر قیدیوں
کے لیے بھی مستقل بنیادوں پر معیاری اقدامات کیے گئے ہیں۔ خواتین کی تربیت
میں بہتری لائی جا رہے جو پر امن معاشرہ کی ضامن ہوگی۔ ریاست پر اس امر کی
ذمہ داری ہے کہ وہ ریاستی قیدیوں کی نفسیاتی، ذہنی، دینی، روحانی و ہنر کی
صلاحیتوں میں نكهار پیدا کرے تاکہ ملک امن اور جرائم سے پاک ہوسکے۔
|