چین میں سیاحتی سرگرمیوں میں تیز رفتار اضافہ

چین میں انسداد وبا ردعمل کے حوالے سے تین سالہ کامیاب حکمت عملی پر عمل درآمد کے بعد اب پالیسیوں میں نرمی لائی جا چکی ہے جس سے مختلف شعبہ جات میں زبردست ترقی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ان میں سیاحت کا شعبہ بھی شامل ہے۔چینی شہری ویسے بھی سیاحت کے دلدادہ ہیں اور تعطیلات کے دوران سیر و تفریح ان کی پسندیدہ سرگرمی کہلاتی ہے،مگر کووڈ 19وبائی صورتحال کی وجہ سے وہ اپنا یہ شوق پورا کرنے سے قاصر تھے۔اب چونکہ صورتحال مسلسل بہتر ہو رہی ہے تو چینی شہریوں کو بھی اپنا سیاحت کا شوق پورا کرنے کا موقع میسر آیا ہے اور اہم سیاحتی مقامات پر یک دم سیاحوں کی تعداد میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اس حوالے سے چین کی وزارت ثقافت و سیاحت نے ملک کی نئی پالیسیوں کے تناظر میں سفری پابندیوں میں نرمی کی ہے۔وزارت کی جانب سے جاری ایک نئی گائیڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ مسافروں کو اب منفی نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹ کے نتائج یا ان کے ہیلتھ کوڈ دکھانے کی ضرورت نہیں ہے، اور نا ہی انہیں اپنی منزل پر پہنچنے کے بعد کسی قسم کے نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹ کی ضرورت ہے۔گائیڈ لائن کے مطابق سائبر کیفے اور تھیٹر جیسے تفریحی مقامات پر جانے والے افراد کو بھی اپنے ہیلتھ کوڈ دکھانے یا منفی نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹ کے نتائج پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ سیاحتی اور تفریحی مقامات اپنے ملازمین کے انتظام کو بہتر بنائیں گے اور مناسب حفاظتی سامان اور ڈس انفیکشن کو یقینی بنائیں گے۔

اس سیاحت دوست پالیسی کے ثمرات بھی فوری برآمد ہوئے ہیں اور مختلف سیاحتی مقامات پر ہوٹلوں اور تفریحی ریزورٹس کی بکنگ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ہوٹل مالکان بھی خوش ہیں کہ ملک بھر میں سیاحت میں تیزی آ رہی ہے اور کووڈ 19 سے نمٹنے کے اقدامات کی ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ مسافروں میں "پرامید" تفریحی سرگرمیاں جنم لے رہی ہیں۔ یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ نئی پالیسی کے فوری بعد جہاں سفر کرنے کا رجحان مزید واضح ہوتا جا رہا ہے وہاں ہوٹلوں اور تفریحی ریزورٹس کی بکنگ کے بعد منسوخی کی تعداد بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔اس سے پہلے تفریحی مقامات پر محدود پیمانے پر بکنگ تو کر لی جاتی تھی لیکن پابندیوں کی وجہ سے آخری لمحے اسے منسوخ کرنا پڑتا تھا۔یہ امر بھی قابل اطمینان ہے کہ سیاحوں کی ایک بڑی تعداد ہوٹلوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں دلچسپی دکھا رہی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہوٹل کی صنعت بحال ہو رہی ہے.

اب اگر چین کے اہم سیاحتی مقامات کا سیاحوں کو راغب کرنے کے اقدامات کا جائزہ لیا جائے تو یہاں بھی صورتحال قدرے خوش کن ہے۔مثال کے طور پر صوبہ ہینان کا شہر سانیا نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرونی سیاحوں میں بھی انتہائی مقبول ہے ، یہاں کووڈ 19 کی پابندیوں میں نرمی کے بعد اندرون ملک سے آنے والے سیاحوں کی آمد میں ڈرامائی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔شہر نے اپنے وبائی صورتحال کی روک تھام اور کنٹرول مینجمنٹ کے اقدامات کو "آسان رسائی" کی اجازت دینے کے لئے ایڈجسٹ کیا ہے اور اب اندرون ملک سے آنے والوں کے لئے کوئی مخصوص امتیازی انتظام نافذ نہیں کیا جائےگا۔اس کے بعد سے، مقامی ہوٹلوں اور ریستورانوں کے لئے ان باؤنڈ ہوائی ٹکٹ اور بکنگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ مزید سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لئے مختلف قسم کی ڈسکاؤنٹ اور کوپن بھی پیش کیے جا رہے ہیں جو کہ انتہائی متاثر کن ہیں۔ سیاحوں کی آمد میں حالیہ اضافے نے سانیا کی سیاحتی صنعت کے لئے اعتماد میں بھی اضافہ کیا ہے۔حکام کے نزدیک شہر میں سیاحتی دورے، معلومات اور بکنگ چار گنا بڑھ چکی ہے اور یہ امید کی جا رہی ہے کہ جشن بہار کے دوران سیاحتی منڈی کو مزید عروج ملے گا۔

اسی طرح چین بھر میں تمام سیاحتی مقامات کی کوشش ہے کہ اقتصادی ترقی کے حصول کے لئے سیاحت کی مارکیٹ میں کھپت اور ترقی کو فروغ دیا جائے. اس خاطر مختلف سیاحتی سرگرمیاں منعقد کی جا رہی ہیں جن میں ویک اینڈ ، سال نو اور جشن بہار کی مناسبت سے مختلف تقریبات کا انعقاد شامل ہے۔اس دوران کیٹرنگ کے علاوہ فنون لطیفہ اور ثقافتی تخلیقی صلاحیتوں جیسے نئے کھپت کے فارمیٹس کو شامل کیا گیا ہے تاکہ سیاحوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔چین میں حالیہ سیاحتی سرگرمیوں کے تناظر میں امید کی جا سکتی ہے کہ نئے سال کی آمد اور جشن بہار کی تعطیلات ، تین سال قبل سامنے آنے والی کووڈ 19 وبائی صورتحال کے بعد سے سیاحت کی مارکیٹ کے لئے اہم ترین موڑ ثابت ہوں گی اور تمام سیاحتی مقامات کی رونقیں زبردست انداز سے دوبارہ بحال ہو سکیں گی جس سے نہ صرف سیاح محظوظ ہو سکیں گے بلکہ سیاحت کی صنعت بھی دوبارہ اپنے قدموں پر کھڑا ہو سکے گی۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1324 Articles with 614927 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More