انسداد وبا کا نیا مرحلہ ،امید کی روشنی

چین کے صدر شی جن پھنگ نے چند روز قبل اپنے سال نو کے خطاب میں کہا کہ: "ہم اس وقت کووڈ۔19 ردعمل کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں جہاں سخت چیلنجز کا بدستور سامنا ہے۔ ہر کوئی ہمت کا مظاہرہ کر رہا ہے، اور امید کی روشنی ہمارے سامنے ہے"۔اسی وژن کی روشنی میں چین نے کووڈ۔19 سے نمٹنے کے لیے اپنے اقدامات کو وقت کے بدلتے تقاضوں کی روشنی میں ایڈجسٹ کیا ہے اور اسے کلاس اے متعدی امراض کے بجائے کلاس بی متعدی امراض قرار دیتے ہوئےاحتیاطی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے ۔ ایک ایسے وقت میں جب چین میں جشن بہار کی 40 روزہ سفری سرگرمیاں جاری ہیں ، کلاس بی اقدامات کے تحت ملک میں وبا کی روک تھام ایک پیچیدہ کام ہے۔یہ ملک کے دیہی علاقوں کے لئے ایک کڑا امتحان ہے، کیونکہ لاکھوں لوگ چھٹیوں کے لئے اپنے گھروں کو واپس جائیں گے.یہی وجہ ہے کہ دیہی علاقوں میں ادویات کی فراہمی، سنگین امراض میں مبتلا مریضوں کے علاج اور بزرگوں اور بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے گائیڈ لائنز مرتب کی گئی ہیں۔ اسی تناظر میں ہفتے کے روز چین نے کووڈ 19 کنٹرول پروٹوکول کا اپنا 10 واں ایڈیشن جاری کیا جس میں ویکسی نیشن اور ذاتی تحفظ کو اجاگر کیا گیا ہے۔

ساتھ ساتھ چین کی کوشش ہے کہ روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات کو بہتر بناتے ہوئے، اپنی معیشت کو بھی مزید توانائی فراہم کی جائے۔معاشی اشاریوں کی بات کی جائے 2022 کے لئے جی ڈی پی کا تخمینہ 120 ٹریلین یوآن (تقریباً 17.52 ٹریلین امریکی ڈالر) سے متجاوز رہنے کا تخمینہ ہے، اسی باعث اقتصادی لچک،معاشی صلاحیت اور طویل مدتی ترقی کے بنیادی رجحانات میں کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی ہے.چین کی موثر معاشی پالیسیوں کے ثمرات یوں بھی برآمد ہوئے ہیں کہ 2023 کے اوائل میں ، کووڈ 19 اقدامات میں نرمی کے بعد ، گھریلو طلب میں اضافہ ہوا ، کھپت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ، اور پیداواری سرگرمیاں تیزی سے دوبارہ شروع ہو چکی ہے ، کیونکہ صارفی خدمات کی صنعتیں بحال ہو چکی ہیں اور لوگوں کے معمولات زندگی پوری طرح سے بحال ہو چکے ہیں۔

وسیع تناظر میں چین باقی دنیا سے اس لحاظ سے منفرد رہا کہ اُس نےحالیہ مہینوں میں ، اپنے کووڈ ردعمل میں متعدد فعال "ایڈجسٹمنٹ" کی ہیں ۔اس سارے عرصے میں چین نے غیر یقینی وبائی صورتحال کا سامنا کرتے ہوئے ، ہمیشہ لوگوں کی زندگیوں اور صحت کو ترجیح دی ہے ، بدلتی ہوئی صورتحال کی روشنی میں اپنے کووڈ ردعمل کو مسلسل بہتر بنایا ہے۔ چین وبا کے خلاف تین سالہ جنگ میں ہمیشہ سائنسی اصولوں پر عمل پیرا رہا ہے ۔تقریباً پورے ایک سال تک اومی کرون ویرئنٹ سے لڑنے کے بعد ، چین نے وائرس میں رونما ہونے والے تغیرات کے بارے میں گہری تفہیم حاصل کرلی ہے۔کہا جا سکتا ہے کہ وائرس سے متعلق مسلسل تحقیق ، چین کی جانب سے اپنے کنٹرول پروٹوکولز کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم پیشگی شرط رہی ہے ۔ساتھ ساتھ چین نے لوگوں کی زندگیوں اور صحت کو ممکنہ حد تک محفوظ رکھنے کے لئے ، وائرس سے لاحق خطرے کے سدباب ، عام لوگوں کی قوت مدافعت اور ہیلتھ کیئر نظام کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ صحت عامہ کے دیگر لازمی اقدامات پر گہری نظر رکھی ہے۔اس ضمن میں تمام شعبہ جات میں بہتری کے لیے کوششیں کی گئی ہیں۔ نومبر 2022 کے اوائل تک،ملک کی 90 فیصد سے زیادہ آبادی کی مکمل طور پر ویکسی نیشن کی جا چکی تھی،ہیلتھ حکام کی جانب سے مختلف طریقوں کے ذریعے ادویات کی ترقی میں سہولت فراہم کی گئی ہے، متعدد ادویات اور علاج کے ساتھ تشخیص اور علاج کے موثر پروٹوکول متعارف کروائے گئے ہیں.یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ روایتی چینی ادویات کی منفرد افادیت کو بھی متاثرہ افراد کے علاج کے لیے احسن انداز سے استعمال میں لایا گیا ہے.

چین میں کووڈ۔19 سے نمٹنے کے نئے مرحلے میں اصل توجہ لوگوں کی صحت کے تحفظ اور سنگین کیسز کی روک تھام پر مرکوز ہے۔اس دوران معمر افراد، حاملہ خواتین، بچوں اور دائمی امراض میں مبتلا افراد کا خاص خیال رکھا جا رہا ہے ۔بزرگوں کو ویکسی نیشن کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کوششیں تیز کردی گئی ہیں اور طبی خدمات کو توسیع دی گئی ہے۔ کچھ علاقوں میں ڈاکٹرز، بزرگوں کی ویکسی نیشن کے لئے خود ان کے گھروں کا دورہ کر رہے ہیں.چین کی جانب سے اپنی انسداد وبا تیاریوں کو مزید بہتر بنانے کی کوششوں کے دوران حکام نے مختلف سطحوں کے اسپتالوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ضرورت مند مریضوں کے لیے بخار کے کلینکس ہمہ وقت دستیاب ہوں۔یہی وجہ ہے کہ ملک بھر میں "گریڈ ٹو" کی سطح پر یا اس سے اوپر کے اسپتالوں میں 16 ہزار سے زیادہ بخار کلینکس فعال ہیں ، اسی طرح کمیونٹی کی سطح پر موجود صحت کے اداروں میں 41 ہزار سے زیادہ بخار کلینکس یا مشاورتی رومز موثر طور پر خدمات کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

طبی وسائل کو مربوط کرنے سے لے کر اسپتالوں میں شدید متاثرہ مریضوں کے علاج کی صلاحیتوں کو بلند کرنے تک، ملک بھر کے اسپتال پوری تن دہی سے کام کر رہے ہیں اور سنگین کیسز کے علاج کے لیے مزید وسائل مختص کیے جا رہے ہیں۔اسی طرح ادویات کے لئے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایک کثیر جہتی نقطہ نظر اپنایا گیا ہے. انتہائی ناگزیر طبی مصنوعات کے جائزے کو تیز کرتے ہوئے حکام نے کووڈ۔19 کے علاج کے لیے 11 ادویات کو مارکیٹنگ کی اجازت دی ہے۔اسی طرح بہت سے شہروں میں رہائشیوں کی جانب سے کمیونٹی کی بنیاد پر رضاکارانہ اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ طبی مصنوعات بشمول تھرما میٹرز ، سیلف ٹیسٹنگ کٹس وغیرہ کے اشتراک سے ایک دوسرے کی مدد کی جا سکے ،یوں چینی قیادت اپنے عوام کے تعاون کی بدولت انسداد وبا کے اس نئے مرحلے کو کامیابی سے طے کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1012 Articles with 415991 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More