رمضان کا عشرہ مغفرت

 رمضان المبارک کے ’’عشرہ مغفرت ‘‘ کا آغاز ہوچکا ہے ، جوکہ اپنے اندر پہلے سے زیادہ اجر و ثواب سموئے ہوئے ہے۔ رمضان المبارک وہ مہینہ ہے کہ جس میں نفل نماز کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر گنا تک بڑھا دیا جاتا ہے۔ نہ جانے آئندہ سال اس ماہ مبارک کے ایام ہمیں نصیب ہوں یانہ ہوں، ہمیں ان ایام میں زیادہ سے زیادہ عبادت اور توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔ خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں سمیٹ کر اﷲ ربّ العزت کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے میں کامیاب و کامران ہورہے ہیں۔ حضرت موسیٰ کلیم اﷲ ، اﷲ ربّ ذوالجلال سے ہم کلام ہوتے ، زمان و مکان اورراز و نیاز کی باتیں ہوتیں ۔ ایک دن حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنے خالق سے سوال کیا کہ اس وقت کائنات میں ، میں واحد بندہ ہوں جسے آپ سے بات کرنے کا شرف حاصل ہے۔ بتائیے یہ اعزاز کسی اور کو بھی نصیب ہو گا۔ خالق کائنات نے ارشاد فرمایا، اے موسیٰ ! اس دنیا میں ایک ایسی بھی امت آنے والی ہے جب میرے اور ان بندوں کے درمیان کوئی پردہ حائل نہیں ہو گا۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام حیران ہوئے ، باری تعالیٰ ! وہ کیسے،اﷲ تعالیٰ نے فرمایا ! یاد رکھ موسیٰ ! تیرے اور میرے درمیان کلام اور ملاقات کی صورت بے شمار پردے حائل ہیں جبکہ آمدہ امت کے ساتھ یہ معاملہ ہرگز نہیں ہو گا۔ اس پر موسیٰ علیہ السلام کی حیرت میں مزیداضافہ ہو گیا، انہوں نے عرض کیا ، کائنات کے مالک ! بتائیے وہ کون خوش نصیب ہوں گے۔ اﷲ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا وہ امت محمدی ہو گی، ان میں سے وہ لوگ جو ماہ رمضان کے ایام پا کر صرف میری رضا و خوشنودی کیلئے روزے رکھیں گے اورپھر وقت افطارنڈھال جسم ،خشک زبان اور منہ کی مہک کے ساتھ جو دعا مانگیں گے ، میں قبول کروں گا کیونکہ اس لمحے ان کے اور میرے درمیان کوئی پردہ ، کوئی فاصلہ نہ ہو گا‘‘۔

روزے دار کے متعلق اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ روزہ خاص میرے لئے ہے ، اور میں ہی ( جس طرح چاہوں گا ) اس کا اجر و ثواب دوں گا۔ میرا بندہ میری رضا کے واسطے اپنی خواہش نفس اور اپنا کھانا پینا چھوڑ دیتا ہے ( پس میں خود ہی اپنی مرضی کے مطابق اس کی اس قربانی اور نفس کشی کا صلہ دوں گا )۔ روزہ دار کے لئے دو مسرتیں ہیں ایک افطار کے وقت اور دوسری اپنے مالک الملک کی بارگاہ میں حاضری اور شرف ملاقات کے وقت، اور روزہ دار کے منہ کی بو اﷲ تعالیٰ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی بہتر ہے ، یعنی انسانوں کیلئے مشک کی خوشبو جتنی اچھی اور جتنی پیاری ہے اﷲ تعالیٰ کے ہاں روزہ دار کے منہ کی بو اس سے بھی اچھی ہے، اور روزہ دنیا میں شیطان و نفس کے حملوں سے بچاؤ کیلئے اور آخرت میں آتش دوزخ سے حفاظت کیلئے ڈھال ہے۔ رمضان المبارک خیر وبرکت ، ہمدردی و اخوت کا مہینہ ہے، اس ماہ کی راتوں میں اﷲ تعالیٰ کی جانب سے تین مرتبہ اعلان کیا جاتا ہے کہ کوئی ہے توبہ کرنے والا میں جس کی توبہ قبول کروں۔ کوئی ہے مانگنے والا مجھ سے تو میں اس کو دوں۔ کوئی ہے معافی مانگنے والا کہ اس کو معاف کردوں‘‘۔ اگر کوئی مسلمان عشرہ مغفرت میں اپنے پچھلے تمام کبیرہ گناہوں سے سچے دل سے توبہ کرلے تو اس کے صغیرہ گناہ روزے کی برکت سے معاف فرمادیے جاتے ہیں اور وہ شخص گناہوں سے ایسا پاک ہوجاتا ہے جیسے اس کی ماں نے اسے ابھی جنم دیا ہو۔ بلاشبہ جس کسی کو اﷲ تعالیٰ کی مغفرت مل گئی اسے سب کچھ مل گیا۔ حق تعالیٰ شانہ تو اپنے بندوں کو معاف کرنے کے بہانے ڈھونڈتے ہیں۔ جب کسی بندے سے کوئی گناہ سرزد ہوجائے تو اﷲ تعالیٰ کی جانب سے اسے مہلت دی جاتی ہے کہ شاید اب بھی یہ معافی مانگ لے، شاید اب بھی یہ میری طرف رجوع کرلے۔ اس مبارک ماہ کی ان تمام فضیلتوں کو دیکھتے ہوئے مسلمانوں کو اس مہینہ میں عبادت کا خاص اہتمام کرنا چاہیے اور کوئی لمحہ ضائع اور بے کار نہیں جانے دینا چاہیے۔ ہم اپنے تمام صغیرہ و کبیرہ گناہوں سے معافی مانگ کر اﷲ تعالیٰ کے حضور پاک و صاف پیش ہوسکتے ہیں۔ اﷲ پاک ہم سب کو اپنے نفس کا تزکیہ کرکے تقویٰ اختیار کرنے کی توفیق عطاء فرمائے، آمین ۔

Rana Aijaz Hussain
About the Author: Rana Aijaz Hussain Read More Articles by Rana Aijaz Hussain: 1004 Articles with 816370 views Journalist and Columnist.. View More