اللہ کو حصہ دار بنانا

یہ ایک نوجوان ہے. کئی سالوں سے میڈیکل اسٹور چلاتا ہے اور ایک کمپنی کا ڈیلر بھی ہے. دوائیوں کی سپلائی دیتا ہے. میں جب بھی ہسپتال جاؤں تو ان کی دکان پر ضرور جاتا ہوں. موقع ملے تو چائے پی لیتا، نہ ملے تو سلام کرکے نکل جاتا. یہ نوجوان بھی انتہائی اپنائیت اور احترام سے پیش آتا ہے.

حسب سابق آج بھی ان کے اسٹور میں گیا. کافی پہلے ارادہ تھا، ان سے کچھ باتیں کہنے کا، موقع نہیں مل رہا تھا. آج جب وہ اکیلے تھے تو ان سے عرض کر دیا. ڈر بھی لگ رہا تھا کہ کہیں برا نہ منائیں. بہر حال انہوں نے غور سے بات سنی. اور عمل کرنے کا ارادہ کر لیا.

ان سے عرض کیا. اگر کاروبار میں برکت چاہیے، زندگی میں سکون چاہیے، گھر میں طمانیت چاہیے اور مصیبتوں سے چھٹکارا چاہیے اور سب سے اہم بات کاروبار میں خسارہ سے بچنا ہے تو اپنے کاروبار میں اللہ کو حصہ دار بنالو، پورے کاروبار میں نہیں تو صرف منافع میں ہی اللہ کو حصہ دار بنالو، اگر حساب کتاب میں مشکل ہورہا ہے تو ماہانہ ایک لم سم رقم فکس کرکے، اللہ کا حصہ بناکر، کسی محتاج، بیمار، ضرورت مند، کسی اسٹوڈنٹ ، کسی دینی و رفاہی ادارہ یا اللہ کے گھر (مسجد) کی تعمیر میں لگا دو. یہ عمل روزانہ بھی کیا جاسکتا ہے، ماہانہ بھی اور اور سالانہ بھی. جس ترتیب سے آسانی ہو اسی کے مطابق عمل کیا جاسکتا ہے.

بہر وہ نوجوان بزنس مین بہت خوش ہوا. مجھے یقین وہ عمل کریں گے اور کاروبار کیساتھ زندگی بھی سکون سے گزاریں گے.

بس اتنا ذہن میں رکھا جائے. کاروبار میں جو بے برکتی اور خسارہ ہوتا ہے وہ انسان کی نااہلی، کام چوری، کسالت پسندی اور غلطیوں کی وجہ سے ہوتا ہے. جب بندہ اللہ کو حصہ دار بناتا ہے تو وہ ہمیشہ کے لئے خسارہ سے بچ جاتا ہے. کیونکہ اللہ اپنے بزنس میں کبھی خسارہ نہیں کریں گے، یعنی کہ بندہ کسالت سے بچ جائے گا، گڑبڑ نہیں کرے گا اور کاروباری غلطیوں سے پرہیز کرے گا. اللہ حصہ دار ہوگا تو لازما بندے کو ان سب خرافات سے بچالے گا. اللہ اپنے پارٹنرز (دوستوں) کو کھبی اکیلے نہیں چھوڑتا. اور اللہ ان کو بھی خسارے میں مبتلا نہیں کرتے جو اللہ کی مخلوق کے کام آتے ہیں اور دکھی انسانیت پر اپنا مال خرچ کرتے ہیں.

آپ بھی دیکھ لیں. آزما لیں. اگر یہ فارمولا آپ کی لائف اور کاروبار بدل دے تو مجھے دعا ضرور دینا.
اس نوجوان کا نام اس لیے نہیں بتارہا، کہیں یہ دکھاوا نہ ہو اس کے لیے. کیونکہ اللہ کو دکھاوے کا صدقہ بھی پسند نہیں.

احباب کیا کہتے ہیں؟

Amir jan haqqani
About the Author: Amir jan haqqani Read More Articles by Amir jan haqqani: 446 Articles with 438991 views Amir jan Haqqani, Lecturer Degree College Gilgit, columnist Daily k,2 and pamirtime, Daily Salam, Daily bang-sahar, Daily Mahasib.

EDITOR: Monthly
.. View More