یہود ابلیس کا چیلا ہے

بسم اﷲ الرحمان الرحیم

دنیا و جہان کے مالک اﷲ رب العزت سے، ابلیس ؍ شیطان نے انسانوں کو اﷲ کا مخالف بنانے کے لیے اختیارات مانگے تھے، اور چلینج دیا تھا کہ اﷲ کے بندوں کو سامنے سے، پیچھے سے، دائیں سے، بائیں سے گھیرے گا۔ اس چیلنج پر اﷲ تعالیٰ نے ابلیس کو اختیاردے دیے۔ مگر ساتھ یہ بھی کہا تھا کہ تو میرے نیک بندوں کو اپنے ان اختیارات سے راستے سے ہٹا نہ سکے گا۔ دوسرا تو ان کے ہاتھ پکڑ کربرائی پر مائل نہیں کر سکے گا۔ تو صرف ان کوسبز باغ دکھائے گا۔ ان کے دلوں میں وسوسے ڈالے گا۔

اب اس فلسفے کو سامنے رکھ کر دیکھیں یہود کو شروع دن سے ابلیس نے اپنا چیلا بنایا ہوا ہے۔ ابلیس کے چیلے یہود نے وہ سارے کام ،جن کو کر کے انسان اﷲ کا بندہ بن سکتا ہے اور انسان جنت میں داخل ہو سکتا ہے کے مقابل وسوسوں سے سبزباغ دکھا کر انسانوں کوگمراہ کیا۔

نمبر ۱۔بنی اسرائیل کاتصورِخدا:۔اسرائیل حضرت یعقوب ؑ کا لقب تھا جو اﷲ کی طرف سے عطا ہوا تھا ان ہی کی نسل کو بنی اسرائیل کہتے ہیں بنی اسرائیل کی روایت ہے کہ ان کے مورث اعلیٰ حضرت یعقوب ؑ نے اﷲ تعالیٰ سے کشتی لڑی۔رات بھر کشتی ہوتی رہی۔صبح تک لڑ کر بھی اﷲ تعالیٰ ان کو نہ بچھاڑ سکا۔اﷲ تعالیٰ نے کہا مجھے جانے دو۔ انہوں نے کہا جب تک مجھے برکت نہیں دے گا نہیں جانے دوں گا۔ اﷲ تعالیٰ نے پوچھا تیرا نام کیا ہے۔ انہوں نے کہا یعقوب ؑ ۔اﷲ تعالیٰ نے فرمایا آئندہ تیرا نام یعقوب نہیں، بلکہ اسرائیل ہو گا، کیونکہ تو نے خدا اور آدمیوں کے ساتھ زور آزمائی کی اور غالب ہوا۔ذرا غور فرمائیں یہودیوں کے ناقص تصور خدا کا۔وہ اﷲ جس کے حکم کے بغیر پتہ بھی اپنی جگہ سے نہیں ہل سکتا وہ بنی اسرائیل کے پیغمبر ؑسے ہار گیا۔(نعوذ باﷲ)حضرت عزیر ؑ کویہو دیوں کے کچھ حصے نے اﷲ کا بیٹا تسلیم کیاجو شرک کی ایک انتہا ہے۔’’یہودی کہتے ہیں عزیر اﷲ کا بیٹا ہے‘‘(التوبہ۳۰)

نمبر ۲۔ اﷲ نے یہود کی وعدہ خلافیوں پر کہا بندر بن جاؤ یہود بندر بنادیے گئے۔سورۃ الاعراف ۔(آیت ۱۶۶)شاید کہ اس سزا کے بعد جو باقی بچے وہ ابلیس کے چلیے نہیں بنیں گے اور زمین پر فساد نہیں پھیلائیں گے۔ مگر یہود باز نہیں آتے۔اسی پر شاعر اسلام اکبر الہ آبادی نے ایک شعر میں کہا تھا:۔
الہی! یہ کیسے بندر ہیں؟
جو ارتقا سے بھی آدمی نہ ہوئے

نمبر۳۔قرآن بنی اسرائیل کی نافرمانیوں سے بھرا پڑا ہے۔ اﷲ سے وعدے کر کے وعدوں سے پھر جانا بنی اسرائیل کی خمیر میں شامل ہے۔ قرآن میں ہے کہ بنی اسرائیل نے فلسطین میں ابلیس کا چیلا بن کر دو دفعہ فساد بھرپا کیا ۔ اﷲ نے دودفعہ اِسے سزا دی۔ پہلی بار ا شوریوں سے اور دوسری بار رومیوں سے۔اﷲ نے کہا کہ اگر تو تیسری دفعہ فساد بھرپاہ کرو گے ، تو تمھیں تیسری بار سزا دوں گا۔ دو ہزار سال سے وہ دنیا میں تتربتتر رہے۔ان کو دوسری قومیں تکلیفیں دیتی رہیں۔ یہود کی ابلیسی ریشہ دوانیوں کی وجہ سے اپنے ملکوں نکالتے رہے۔راقم کے مضمون’’ اسرائیل دنیا کے کن کن ملکوں سے نکالے گئے‘‘ نیٹ پر دیکھ سکتے ہیں۔ یہ اﷲ کی مشیت ہے کہ اب پھر ساری دنیا سے یہود کو فلسطین میں اکٹھا کیا۔ تاکہ یہ فساد پھیلائیں اور انہیں آخری اورتیسری بار فلسطینیوں سے سزا دلائے۔ اﷲ کی مشیت کے مطابق اب یہود ی تیسری بار فلسطین میں فساد بھرپاہ کر رہے ہیں۔ ہزاروں سے سالوں سے آباد فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے دہشت گردی سے اور قتل عام کر کے نکالا۔ اﷲ نے اب اشوریوں اور رومیوں کی طرح اب فلسطینیوں کو کھڑا کیاہے۔ جلد یہودیوں کو ان کے ہاتھوں شکست فاش دلائے گا۔ان شاء اﷲ

فلسطینیوں نے یہود کے مظالم سے تنگ آکر زمین دوز سرنگوں میں اسلحہ تیار کرنا شروع کیا۔ پھر ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو سرنگوں سے نکل کر اسرائیل کے ڈوم سیکورٹی کو روھندتے ہوئے، بری بحری اور فضائی راستوں سے حملہ آور ہو کر دنیا کو حریت میں ڈال دیا۔اسرائیل کے ہزاروں لوگوں کو جہنم واصل کیا سیکڑوں کو قیدی بنا لیا۔ یہود ، نصارا اورہنود مل کر اب تک ان قیدیوں کو حماس سے آزاد نہیں کرسکے ۔ یہ اﷲ کی مدد ہے کہ اب تک غزہ کی سرنگوں میں حماس کے پاس قیدی ہیں۔

یہود نے حماس مجاہدین سے بلدلہ لینے یا لڑنے کے بجائے غزہ کے شہریوں پر بمباری شروع کی۔ ان کی نسل کشی کر رہا ہے۔ سارے غزہ سے آبادی کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے اُس وقت سے آج تک بمباری کر رہے۔ پچاس ہزار کوشہید ایک لاکھ سے زیادہ کو زخمی کر چکا ہے۔ سیکڑوں اب بھی بلڈنگوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں محصوم بچوں بوڑھوں اور عورتوں کی تعداد زیادہ ہے۔ غزہ کی اسی فی صد عمارتوں کو نوے لاکھ ٹن بارود برسا کر ملیا میٹ کر دیا۔ اقوام متحدہ کے ریلیف ادارے کے مطابق غزہ سے ملبہ اُٹھانے کے لیے کثیر ر سرمایہ اور بیسوں سال کا وقت درکار ہے۔

یہود کے ساتھ ملک کر مغربی ملکوں ا ور خاص کر شیطان کبیر امریکہ نے ہر قسم کا جدید اسلحہ دیا۔ غزہ کی خون ریزی اور نسل کشی میں سارے نیٹو ملک شامل ہیں۔ مگر اﷲ والوں کو ابھی تک شکست نہیں دے سکے۔ اﷲ نے یمن کے انصاراﷲ حوثیوں اور لبنان کے حزب اﷲ کو فلسطینیوں ں کی مدد کے کھڑا کر دیا ہے۔یمن کے مسلمانوں نے بحر احمر سے اسرائیل ،برطانیہ، امریکی دیگر دشمن ملکوں کے بحری جہازوں کو اپنی بحری حدود سے بحری راستے سفر کرنے سے روک دیا۔ جس نے خلاف درزی کی اسے میزائیل مار کر تباہ کر دیا۔ اسرائیل کی بندرگاہ ایلات کوبند کر دی۔ تل ابیب میں پہلے بیلسٹک میزائیل مار بن گورین اڈے کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔ دوبارہ سپر ہانک میزائیل سے حملہ کیا جو بن گورین ہوائی اڈے کے قریب گھرا، اور اسرائیل میٹرو سروس کوجلا کر رکھ دیا۔ اب پھر ڈرون میزائیل چلا تل ابیب کے بن گورین ہوائی اڈے کو نشاہ بنایا۔یمنی نے صدر عبدالملک نے اعلان کیا ہے کہ جب تک اسرائیل غزہ کی جنگ ختم نہیں کرتا ہم اس پر حملے کرتے رہی گے۔ اﷲ کی قدرت کہ ایک غریب ملک کو اسرائیل ابلیس کے چیلے کے خلاف کھڑا کر دیا۔ اسرائیل امریکہ برطانیہ روزانہ یمن پر حملے کر رہے ہیں ۔ یمن کی حدیبہ بند رگاہ کو تباہ کیا۔ دوسرے طرف لبنان کے حزب اﷲ بھی اسرائیل پر راکٹوں اور میزائیلوں کی بارش کر رہا ہے۔ اسرائیل کے شہروں میں آگ لگی ہوئی ہے۔ اسرائیل نے لبنانی فوج کے چیف اورد یگر کئی مرکزی کمانڈروں پر میزائیل داغ کر شہید کیا۔ جس کے بدلہ کا اعلان حسن نصراﷲ نے کہا۔لبنان اسرائیل پر سیکڑوں راکٹ داغ کر اس کی فوجی اڈوں کو تباہ کر رہا ہے۔حسن نصراﷲ نے بھی کہا ہے کہ جب تک اسرائیل غزہ کی جنگ بند نہیں کرتا اُس پر حملے کرتے رہیں گے۔ اسرائیل نے ابلیس کی بات پر عمل کرتے ہوئے لبنان پر پیجرز دھماکے کر کے درجنوں کو شہید اور سیکڑوں کو زخمی کر کے انسانیت دشمنی کاثبوت فراہم کیا۔ تجارتی دہشت گردی میں بھی نام کما لیا۔یہ کوئی بہادری نہیں کہ پبلک کے استعمال کی کسی چیز میں بارود نصب کرکے دھماکے کر دیں۔ ایسے تو کوئی بھی ابلیس کا چیلا کسی قوم کو ختم کر نے کے لیے اُس کے پانی میں زہر ملا سکتا ہے۔ ابلیس کا چیلایہود کچھ بھی کر سکتا ہے۔ہمارے تجزیہ کاروں کو ایسی دہشت گردی سے عوام میں خوف پھیلانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ عام پبلک کے دل بڑھانے کے لیے صحیح اور توانا تجزیے پیش کرنا چاہیے۔ مثلا اگر یہود غزہ میں مکمل شکست پرایٹم مارتا ہے ۔ تو اس حرکت میں اس کے قیدی بھی ہلاک ہوگے۔ اور پھر کیا ایسا کرنے سے مسلمانوں کو ختم کر سکتا ہے، جو دنیا کے ستاون ملکوں میں دو ارب سے زیادہ ہیں۔اگر اس کے مقابلے میں پاکستان یا ایران بدلے کے طور پر اسرائیل پر اٹم بم مارتا ہے تواسرائیل مٹ جائے گا۔ مسلمان نہیں مٹ سکتے۔ ویسے بھی ہم مسلمان ہیں۔ ہمیں اپنے اﷲ پر مکمل یقین ہے۔

یہود نے تیسری بار فلسطین میں فساد پھیلایا ہے۔ اﷲ تیسری بار اب فلسطینیوں سے یہود کو شکست دلائے گا۔ افسوس تو صرف اس بات پر ہے کہ بڑے اسلامی ملک ڈر کر بلوں میں گھسے ہوئے ہیں۔ اﷲ کمزور فلسطین کے حماس، یمن کے حوثیوں اور لبنان کے حزب اﷲ سے کام لے رہا ہے۔ ان کی پشتی بانی ایران کر رہا ہے۔ باقی اسلامی ملک جن میں عرب بھی شامل ہیں تاریخ میں ان کو اچھی نظر سے یاد نہیں رکھا جائے گا۔ اﷲ تعالیٰ جلد فلسطین کو آزاد اور یہود ابلیس کے چیلے کو شکست فاش دے گا۔آمین۔
 

Mir Afsar Aman
About the Author: Mir Afsar Aman Read More Articles by Mir Afsar Aman: 1128 Articles with 1046067 views born in hazro distt attoch punjab pakistan.. View More