چین کا 2025 کے اقتصادی کاموں کا جائزہ

چین کی اعلیٰ قیادت نے ابھی حال ہی میں 2025 کے اقتصادی کاموں کے جائزے اور مطالعے کے لئے ایک اجلاس منعقد کیا۔چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں ہونے والے اجلاس کی صدارت کی۔ 2025 ملک کے 14 ویں پنج سالہ منصوبے (2021-2025) میں طے شدہ مقاصد اور کاموں کے حصول کے لئے اہم سال ہے، تاہم یہ امر خوش آئند ہے کہ اقتصادی آپریشن عام طور پر پیش رفت کے ساتھ مستحکم رہا ہے.

اجلاس کے مطابق ملک کی معاشی طاقت، سائنسی اور تکنیکی صلاحیتوں اور مجموعی قومی طاقت میں مسلسل بہتری آئی ہے۔2024میں معاشی اور سماجی ترقی کے اہم اہداف اور کاموں کو کامیابی سے پورا کیا جائے گا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ 2025 ء میں مستحکم معاشی کارکردگی کے لئے زیادہ فعال اور موثر میکرو پالیسیاں اختیار کی جائیں گی۔

اس اہم سرگرمی نے اگلے سال زیادہ فعال مالیاتی پالیسی اور معتدل لچک دار مانیٹری پالیسی کے نفاذ پر زور دیا ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ پالیسی ٹول کٹ کو مزید بہتر بنانا، غیر روایتی کاؤنٹر سائیکلیکل ایڈجسٹمنٹ کو مضبوط بنانا، مختلف پالیسیوں کی ہم آہنگی کو تیز کرنا اور میکرو ریگولیشن کو مزید آگے بڑھنے والا، اہدافی اور موثر بنانا ضروری ہے۔ملک کو کھپت کو بھرپور طریقے سے بڑھانا چاہئے ، سرمایہ کاری کی کارکردگی کو بہتر بنانا چاہئے اور تمام محاذوں پر گھریلو طلب کو بڑھانا چاہئے۔

اجلاس میں سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کے ذریعے نئی معیار کی پیداواری قوتوں کو فروغ دینے، جدید صنعتی نظام کی ترقی، معاشی نظام میں اصلاحات کا قائدانہ کردار ادا کرنے اور اہم اصلاحاتی اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔اجلاس کے مطابق ملک کو غیر ملکی تجارت اور سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ اہم شعبوں میں خطرات کو موثر طریقے سے روکنے اور کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی نظامی خطرہ پیدا نہ ہو۔

اس اہم سرگرمی کے دوران شہری اور دیہی علاقوں کی مربوط ترقی کو فروغ دینے، اہم علاقائی ترقیاتی حکمت عملیوں کو آگے بڑھانے، معاشی اور سماجی ترقی کے تمام شعبوں میں سبز منتقلی کو تیز کرنے اور لوگوں کے ذریعہ معاش کے تحفظ اور بہتری کے لئے کوششوں میں اضافہ کرنے پر بھی زور دیا گیا۔اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ اقتصادی کاموں پر پارٹی کی قیادت کو مضبوط کیا جانا چاہئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے فیصلوں اور انتظامات پر ایمانداری سے عملدرآمد کیا جائے۔

اجلاس میں پارٹی کے طرز عمل کو بہتر بنانے اور بدعنوانی کے خلاف جنگ کے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے مطابق عوام کی زندگیوں پر براہ راست اثر انداز ہونے والی بدانتظامی اور بدعنوانی سے نمٹنے کے لئے مسلسل کوششیں کی جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اصلاحات اور ترقی کی کامیابیوں سے عوام بہتر اور زیادہ مساوی طور پر مستفید ہوں۔

ماہرین کے خیال میں معتدل لچک دار مالیاتی پالیسی اور غیر روایتی کاؤنٹر سائیکلیکل ایڈجسٹمنٹ، یہ دونوں عوامل اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ مرکزی بینک اگلے سال ریزرو کی ضرورت کے تناسب کو کم کرنے اور آنے والے سال میں شرح سود کو کم کرنے کے لئے زیادہ تیار ہوگا۔ 14 سال میں پہلی بار معتدل لچک دار مانیٹری پالیسی اپنانا بھی اقتصادی نمو کو مستحکم کرنے کے لئے چینی قیادت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔اجلاس کے مطابق ملک کو غیر ملکی تجارت اور سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ اہم شعبوں میں خطرات کو موثر طریقے سے روکنے اور کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی منظم خطرہ پیدا نہ ہو۔

یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد کیا گیا ہے جب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیش گوئی کی ہے کہ اگلے پانچ سالوں میں عالمی اقتصادی ترقی برکس ممالک پر زیادہ انحصار کرے گی، اور چین 22 فیصد شیئر کے ساتھ سب سے اہم شراکت دار ہوگا، جو تمام جی 7 ممالک کے مجموعی حصے سے زیادہ ہے.
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1385 Articles with 655640 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More