جدت طرازی پر مبنی اعلیٰ معیار کی ترقی اور عالمی تعاون

عالمی معاشی تقسیم اور بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کے پس منظر میں چین نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے چائنا ڈیولپمنٹ فورم 2025 میں جدت طرازی پر مبنی اعلیٰ معیار کی ترقی اور عالمی تعاون کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔اس اہم عالمی تقریب کے دوران چینی حکام نے 2025 میں تقریباً 5 فیصد شرح نمو کے ہدف سے متعلق ملک کے عزم کو اجاگر کیا جو ملک کے معاشی امکانات پر مضبوط اعتماد کا اشارہ ہے۔

فورم کے دوران بتایا گیا کہ یہ فیصلہ چین کی اپنے معاشی حالات کے بارے میں گہری تفہیم اور اس کی گورننس کی صلاحیت اور مستقبل کی ترقیاتی صلاحیت پر اعتماد ، دونوں کی عکاسی کرتا ہے۔چین کی جانب سے ساختی اصلاحات کے ساتھ زیادہ فعال اور مؤثر میکرو پالیسیوں کے امتزاج پر زور دیا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ چین دنیا بھر کے کاروباری اداروں کا کھلے دل سے خیرمقدم کرتا رہے گا۔

چین نے یہ بھی واضح کر دیا کہ ملک آزاد تجارت کا تحفظ کرے گا اور عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے ہموار اور مستحکم آپریشن میں اپنا کردار ادا کرے گا۔بیجنگ میں منعقد ہونے والے اس ہائی پروفائل اجتماع میں چینی پالیسی سازوں، عالمی کاروباری رہنماؤں اور معروف بین الاقوامی اسکالرز نے غیر یقینی صورتحال کے باوجود پائیدار ترقی کی راہ ہموار کرنے کے لیے ایک لائحہ عمل بھی تشکیل دیا ۔فورم کے مباحثوں کے دوران استحکام کا موضوع مرکزی نکتہ رہا جبکہ چینی حکام نے عالمی غیر یقینی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے ملک کی معاشی لچک اور استحکام کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔

بین الاقوامی مبصرین نے چین کے اقتصادی امکانات پر اعتماد کا اظہار کیا۔انہوں نے واضح کیا کہ چین کا تقریباً 5 فیصد ترقی کا ہدف "مکمل طور پر قابل حصول" ہے، کیونکہ اس وقت ملک "کلیدی شعبوں، خاص طور پر ڈیجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس میں پھل پھول رہا ہے، اور اس سے ملکی ترقی کو فروغ ملے گا۔

چائنا ڈیولپمنٹ فورم میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران ، نئی معیار کی پیداواری قوتوں کی وجہ سے ، چین نے روایتی صنعتی ممالک سے مختلف تجارتی ارتقاء کے راستے کا مظاہرہ کیا ہے ، جس میں پیداواری عوامل میں بہتری ، کاروباری ماڈل میں تبدیلی ، اور صنعتی زنجیروں کی ذہین تشکیل نو شامل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سے چین میں عالمی کاروباری سرمایہ کاری اور ترقی کے نئے مواقع کھل گئے ہیں، جو عالمی معاشی منتقلی کے دور میں چینی مارکیٹ کے نئے فوائد کو اجاگر کرتے ہیں۔

انوویشن یا جدت طرازی سے متعلق مختلف اشاریے بھی چین کی ترقی کو واضح انداز سے اجاگر کرتے ہیں۔ چین کی عالمی جدت طرازی انڈیکس کی درجہ بندی 2024 کے اوائل میں سیمی کنڈکٹر ویفرز، صنعتی روبوٹس، بلٹ ٹرینوں اور ڈرونز میں نمایاں اضافے کے ساتھ 11 ویں نمبر پر پہنچ گئی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے چین میں سرمایہ کاری اور تعاون کے لئے ایک کلیدی مارکیٹ کے طور پر اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔اُن کے نزدیک چین کا جامع صنعتی نظام، بھرپور ایپلی کیشن منظرنامے، وسیع مارکیٹ اسکیل، اور بڑے ٹیلنٹ پول بین الاقوامی صنعتی اور تکنیکی جدت طرازی کے لئے وسیع تعاون کے مواقع پیش کرتے ہیں.

اس وقت چونکہ چین جدت طرازی پر مبنی ترقی کی جانب اپنی پیش قدمی کو تیز کر رہا ہے اور کھلے پن کے عزم کو مسلسل گہرا کر رہا ہے ،لہذا عالمی کاروباری ادارے ملک کو طویل مدتی معاشی خوشحالی کے حصول میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتے ہیں۔ دنیا چین کے نکتہ نظر کو تسلیم کرتی ہے اور سراہتی ہے کہ آج ممالک کو چیلنجوں سے نمٹنے اور مشترکہ خوشحالی کے حصول کے لئے اپنی منڈیوں اور کاروباری اداروں کے وسائل کا اشتراک کرنا چاہیے ، صرف اسی صورت میں ہی مختلف عالمی معاشی مسائل کا حل ممکن ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1464 Articles with 743265 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More