مرید! حضور آج ماؤں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
مرشد! واہ پتر ماؤں کے احترام و ادب سے دور معاشرہ آج ماؤں کی تصاویر لگا
کر پوسٹ کرتا دکھائی دے گا کہ ہم بڑے باادب تھے یا ہیں۔
پتر اللّٰہ کریم قرآن کریم میں فرماتا ہے "آف" تک نہ کہو!امام کائنات صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ماں کے پاؤں تلے جنت ہے ۔۔۔۔۔
لیکن بدقسمتی سے پتر آج ماؤں کو وہ مقام حاصل نہیں ہے ،کمبخت اولادوں کے
پاس والدین کے لیے وقت ہی نہیں ہے بس روپیہ اور پیٹ کی بھوک نے ہمارے ذہنوں
کو غلام بنا رکھا ہے۔۔۔
پتر مائیں مجبور و بے بس ہو چکی ہیں بس یوں سمجھ لو کہ کئی گھروں میں زندگی
کے ایام پورے کر رہیں ہیں ،
پتر ماؤں کا عالمی دن منائیں لیکن ساتھ ماؤں کا حق بھی ادا کریں ،اداب و
احترام کا دامن بھی پکڑیں ،اپنے بچوں کے سامنے روزانہ اپنے والدین کو وقت
دیں ،ان کے پاؤں دبائیں تاکہ آپ کے بچوں میں آپ کی محبت و عقیدت جوان ہو ۔
ورنہ ماؤں کا عالمی دن منایا جائے یا نا منایا جائے ماؤں کے ادب و احترام
اور مرتبے پر کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ خالق کائنات ان کے مقام کو بلند
فرما چکا ہے ۔
اور آج کے دن ایک عہد کریں کہ پتر ماؤں کی وفات کے بعد ان کی تصویر فیسبک
کی زینت نہ بنائیں کیونکہ ساری عمر ماں نے پردہ فرمایا ہو اور آپ چند کمنٹ
کے لیے اس کی ساری عمر کی کمائی کو مٹی میں ملا دیتے ہیں یہ بالکل غیر
مناسب ہے ۔
مرید! جزاک اللہ
|