چین اور یورپی ممالک کا تعاون

تیرہ سال قبل چین اور وسطی و مشرقی یورپی ممالک (سی ای ای سی) ممالک کے درمیان تعاون کا میکانزم وضع کیا گیا تھا۔ اس نظام کے قیام کے بعد سے ، دونوں فریقوں نے مشترکہ طور پر اس میکانزم کی مسلسل ترقی کو فروغ دیا ہے ، مثبت نتائج حاصل کیے ہیں اور عالمگیریت کے تناظر میں بین علاقائی تعاون کا ایک نمونہ قائم کیا ہے ۔

دونوں فریقوں نے 50 سے زیادہ تعاون کے پلیٹ فارم قائم کیے ہیں ، جن میں ٹرانسپورٹ ، اختراع ، توانائی ، ثقافت ، سیاحت ، تعلیم ، میڈیا ، معیار اور صحت جیسے شعبوں میں تعاون کے 500 سے زیادہ عملی اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں ۔

چین اور وسطی و مشرقی یورپی ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات صحت مند اور مستحکم طریقے سے تشکیل دیے گئے ہیں ، جو مستقبل میں تعاون کے عظیم مواقع پیش کرتے ہیں ۔آج چین وسطی و مشرقی یورپی ممالک کے لیے اہم تجارتی شراکت دار اور درآمدات کا ایک ذریعہ بن گیا ہے ۔ 2024 میں ، ان ممالک کے ساتھ چین کی تجارت میں 6.3 فیصد اضافہ ہوا ، جو 142.3 بلین ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا ہے ۔

دونوں فریق سرمایہ کاری کی سرگرمیوں میں بھی تیزی دیکھ رہے ہیں ۔ غیر حتمی اعدادوشمار کے مطابق ان ممالک میں چین کی سرمایہ کاری اب تک 24 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے ۔

حالیہ برسوں میں ، چین کی برقی گاڑیوں اور پاور پلانٹس انڈسٹری چین انٹرپرائزز کی ترقی اور سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافے کے ساتھ ، وسطی و مشرقی یورپی ممالک اور چین کے کے درمیان سرمایہ کاری کا تعاون ابھرا ہے ۔

چین ان ممالک کے ساتھ تعاون کو بڑھانے اور دونوں کے لیے باہمی فائدہ مند اور منافع بخش معاشی اور تجارتی تعاون کا نمونہ بنانے کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے بھی کام کرنے کا خواہاں ہے۔

گذشتہ برسوں کے دوران ، چین نے وسطی و مشرقی یورپی ممالک کو ان کے رابطے کو بہتر بنانے میں بھی مدد جاری رکھی ہے ، دونوں فریقوں نے 20 سے زیادہ منصوبوں میں تعاون کیا ہے ، جن میں بڈاپسٹ-بیلگراد ریلوے ، یونان میں پیریو بندرگاہ اور بوسنیا اور ہرزیگووینا میں ایوویک ونڈ انرجی پروجیکٹ شامل ہیں ۔

ایک مرتبہ دیوالیہ پن کے دہانے پر پہنچنے والی ، ایل پیریو کی بندرگاہ یورپ کے سب سے بڑے کنٹینر اور فیری ٹرمینلز میں سے ایک میں تبدیل ہوگئی ہے ۔ 2024 میں ، بندرگاہ نے 230 ، 9 ملین یورو (تقریبا 249 ، 82 ملین ڈالر) کی کل آمدنی کے ساتھ ریکارڈ آمدنی اور منافع درج کیا ، جو 2023 کے مقابلے میں پانچ فیصد کا اضافہ ہے ۔

دریں اثنا ، چین اور وسطی و مشرقی یورپی ممالک نے تبادلے کو مضبوط بنانے میں تیزی سے ترقی دیکھی ہے ۔ چین نے ویزا کی سہولت کے اقدامات اور خطے کے مختلف ممالک کے لیے یکطرفہ ویزا چھوٹ کی پالیسی کا ایک پیکیج شروع کیا ہے ، جس کا مقصد دونوں فریقوں کے درمیان ثقافتی تبادلے اور تعاون کو گہرا کرنا ہے ۔

فی الحال ، چین اور وسطی و مشرقی یورپی ممالک کے درمیان ہر ہفتے 50 سے زیادہ براہ راست مسافر اور کارگو پروازیں ہیں ۔ 2024 میں دونوں اطراف کے درمیان سفر کرنے والے لوگوں کی تعداد میں 2021 کے مقابلے میں 56 فیصد اضافہ ہوا ۔

چینی حکام کے نزدیک مستقبل میں ، چین اور وسطی و مشرقی یورپی ممالک کے مابین تعاون کے اہم مواقع ہوں گے ، جس میں چین کے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو جامع انداز میں گہرا کرنے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ مختلف معاشی اور تجارتی پلیٹ فارمز کا قیام بھی ہوگا جس سے دوطرفہ تعاون کا تحفظ ممکن ہو گا۔ اسی طرح چین اور وسطی و مشرقی یورپی ممالک کے درمیان صنعت اور سامان اور خدمات میں تجارت کے شعبوں میں تکمیل بھی تعاون کے لیے ایک نئی گنجائش فراہم کرتی ہے ۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1505 Articles with 788586 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More