ملبہ اور غلبہ

پاکستان کاقیام اﷲ ربّ العزت کی قدرت کا ایک زندہ معجزہ ہے اوراس میں پروردگار کی رحمت کے راز پنہاں ہیں۔ معبود برحق نے ایک" حافظ" کواس کا"محافظ" بنادیا ۔ایک انتہاپسند ہندو کے ہاتھوں غزوہ ہند کی ابتداہوگئی، توحید پرستی کے مدمقابل بت پرستی کی شکست فاش نے ایک بار پھر دوقومی نظریہ کی روحانیت اور حقانیت پرمہرتصدیق ثبت کردی ہے۔متعصب اورمنتقم مزاج نریندرمودی نے اپنی شخصی نحوست ،نجاست اور پراگندہ سیاست کا"ملبہ" اپنی ریاست پرگرادیا جبکہ ہمارے پاک پروردگار کی غیبی مددسے پاکستان کو" غلبہ "نصیب ہوا ۔بھارت سمیت دنیا بھر میں مودی کی "موئے موئے " اب اسے چین سے مرنے بھی نہیں دے گی۔ گھمنڈی اورپاکھنڈی نریندر مودی نے بھارت کی چتا کوخود آگ لگائی تھی ہمارے شاہینوں نے توصرف اس پرپٹرول چھڑکا تھا۔ہندووتوا کے مقابلے میں نظریاتی اسلامی ریاست پاکستان کی واضح برتری اوربینظیرکامیابی یقینا قادر ، کارساز اورقوی اﷲ ربّ العزت کی غیبی مدد کانتیجہ ہے۔اس فقیدالمثال کامیابی پرہم اپنے سچے معبود اورمسجودکے سپاس گزار اوراس کی بارگاہ میں سربسجود ہیں۔ پاکستان کی حالیہ کامیابی کے بعد اہل پاکستان ہردم اپنی زبانوں کواﷲ سبحانہ وتعالیٰ کے ذکر وشکر سے تررکھیں۔پاک پروردگار اپنے شکرگزار بندوں کوپسند فرماتا اورانہیں مزیدنوازتا ہے ۔اﷲ پاک ہماری نیتوں کودیکھتا ہے ، اگر آپ راہ حق میں جہاد کی نیت اوراس کاارادہ نہ کریں تومعبود برحق کی حمایت شامل حال نہیں ہوتی ۔ہماری دفاعی قیادت کی نیت نے نصرت اورندرت کاراستہ ہموار بلکہ آسان کردیا ۔افواج پاکستان کو دنیا بھرمیں جو عزت اورشہرت ملی اس میں ہمارے سپہ سالار سیّدعاصم منیر کے ساتھ ساتھ چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل شمشاد ساحر مرزا ، ائیر چیف مارشل ظہیر احمدبابر سدھو ، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل محمدعاصم ملک ، ڈی جی ایم آئی میجر جنرل واجدعزیز،جی اوسی لاہورمیجر جنرل راؤعمران سرتاج ، کمانڈر 4 کور لیفٹیننٹ جنرل سیّد فیاض حسین شاہ،ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمدشریف چوہدری اورڈائریکٹر آئی ایس پی آر لاہور بریگیڈئیر محمدآصف سمیت ان کے رفقاء کار کی نیت اورسمت کابڑا ہاتھ ہے، آئی ایس پی آر کے انتھک اورزیرک لیفٹیننٹ جنرل احمدشریف چوہدری نے میڈیا کے محاذ پر پیشہ ورانہ اوربہترین کارکردگی سے بھارت کابدترین اوربدصورت چہرہ بے نقاب کردیا ۔ہماری عبادت مستجاب ہونے کیلئے بھی نیت اورسمت دونوں انتہائی اہم ہیں ورنہ ہمارے سجدے قبول نہیں ہوتے ۔

ریاست پاکستان اورافواج پاکستان کی قابل فخر بلکہ قابل رشک نصرت اﷲ ربّ العزت کے دست قدرت اوراس کی خاص رحمت کانتیجہ ہے۔اﷲ سبحانہ وتعالیٰ جس کاحامی وناصر ہودنیا کی کوئی طاقت اس کاکچھ نہیں بگاڑسکتی۔بھارت کے مقابلے میں پاکستان کی بھرپور کامیابی پر اﷲ پاک کے شایان شان اس کاشکراداکرناہمارا فرض اورہم پرقرض تھا لہٰذاء دفاعی قیادت کے آبرومندانہ فیصلے پر جمعتہ المبار ک کے روز دنیا کے مختلف ملکوں میں مقیم اوورسیزپاکستانیوں سمیت ملک بھر میں ہم وطنوں نے بھرپورعقیدت اورتجدیدعہد کے ساتھ یوم تشکر منایا ،پاکستان میں اس دن کاآغاز اسلام آباد ،لاہور،کوئٹہ ،پشاور ،شہرقائدؒ اورآزادکشمیر سمیت اہم شہروں میں 21توپوں کی سلامی کے ساتھ کیا گیا ۔یوم اظہار تشکر کے سلسلہ میں یادگار شہداء لاہور کے سبزہ زارمیں پروقاراوریادگار تقریب منعقدکی گئی ۔مجھے بھی تقریب میں حاضری کی دعوت ملی ،اگرمیں نہ جاتا تو راقم کی روح ثواب سے سیراب نہ ہوتی ۔اپنے شہیدوں کی یادیں تازہ اوران کے مزارات پرگلہائے عقیدت نچھاورکرنا ہرزندہ قوم کاشعارہے۔ میں اپنے قلم سے پاکستان کے بانیان سمیت شہیدوں کاقصہ اورقصیدہ لکھنا عبادت اورسعادت سمجھتا ہوں کیونکہ جوزمین ایک بار شہیدوں کے مقدس لہوسے سیراب ہو جائے وہ قیامت تک بانجھ یا بنجر نہیں ہوسکتی۔الحمدﷲ راقم کے داداجان میرزمان خان سمیت خاندان کے متعدد افراد نے مادروطن پاکستان کی بنیادوں کواپنے خون سے سینچا ہے اسلئے راقم نے بانیان پاکستان اورافواج پاکستان کے شہیدوں سے والہانہ محبت اورعقیدت کواپناعقیدہ بنالیا ۔یادگارشہداء کے سبزہ زار پر ہمارے وردی پوش اورسرفروش جانبازوں کی صورت میں رنگا رنگ کہکشاں اتر آئی تھی۔یادگارشہداء کے فواروں نے نظاروں کوچارچاندلگادیے، سبزہلالی پرچم لہراتے اوراشجار لہلہاتے ہوئے آسمان کوپاکستان کی مزید رفعت کامژدہ سنا رہا تھا ۔مختلف وردیوں میں ملبوس ہمارے مستعد محافظ چاندستاروں کی طرح جگمگارہے تھے،خواتین فوجی آفیسرز کااعتماد اورافتخار بھی قابل دید بلکہ قابل داد تھا۔پاک فوج کاڈسپلن اس کاطرہّ امتیاز ہے جواس تقریب میں آغاز سے اختتام تک نمایاں تھا ۔تقریب سعید میں شریک پاک فوج کے حاضر سروس اورریٹائرڈ آفیسرز کے سینوں میں ایمان اورچہروں پراطمینان تھا،" مسحور" دشمن کوہرانے اورپچھاڑنے کے بعد ہمارے جانبازوں کے چہرے "مسرور" تھے۔یادگار شہداء کی دیواروں پرکنندہ ہمارے شہیدوں کے تابندہ نام ان کی شجاعت کی شہادت دے رہے تھے۔ہمارے شہید زندہ ہیں،یقینا وہ بھی اس وقت اپنی روحانی دنیا میں پاکستان کی کامیابی وکامرانی پر فرحت و شادمانی محسوس کر رہے ہوں گے ۔ تقریب میں شہداء کے ورثاسمیت ہرکوئی پرعزم ، پرجوش اور شادمان تھا ۔فوجی بینڈ انتہائی منظم اوراپنے مخصوص انداز میں ملی نغموں کی دھنیں بکھیررہے تھے ۔شریر ہوا کی شوخیاں اورسرگوشیاں ماحول کومزید سحرانگیز بنارہی تھیں۔ماحول کی مجموعی گرمجوشی سے موسم کی گرمی کااحساس جاتا رہا۔صبح سویرے کی میٹھی میٹھی دھوپ میں مستعد محافظوں کا نکھرا نکھرارنگ روپ دیکھنا خوبصورت احساس تھا، تقریب کے دوران راقم کی مشتاق نگاہوں نے بریگیڈئیر (ر)بابر علاؤالدین ، بریگیڈئیر (ر) محمدندیم انور اورپاک فوج کے پرعزم وپرجوش لیفٹیننٹ کرنل محمد فاروق فیاض کوبہت تلاش کیالیکن میں ان احباب کی زیارت سے محروم رہا ۔راقم نے دل ہی دل میں اپنے میزبان کرنل کو دعا دی جس نے مجھے اس جوش اورجذبوں سے بھری تقریب سعید میں مدعوکیا تھا ورنہ میں اس تحریر کی صورت میں پاک فوج کے شہیدوں کوٹریبیوٹ پیش اورسلیوٹ کرنے سے محروم رہ جاتا۔

اس تقریب سعید کاباضابطہ آغاز مہمان خصوصی کمانڈرلاہور کورلیفٹیننٹ جنرل سیّدفیاض حسین شاہ (ہلال امتیاز)ملٹری کی یادگارشہداء تشریف آوری کے بعد ہوا،ان کی آمد پر بگل بجایا اورشرکاء کی طرف سے ان کاشانداراستقبال کیاگیا۔بارگاہ الٰہی میں اظہارتشکر کیلئے منعقدہ پروقار تقریب کی شروعات قرآن مجید فرقان حمید کی تلاوت سے کی گئی ،حلاوت سے بھرپورتلاوت کی سعادت حاصل کرنیوالے باریش قاری نے اپنے خوبصورت لہجے میں" سورۃ الفتح"تلاوت کرنے کے بعدشرکاء کے قلوب میں مزیدگداز پیداکرنے کیلئے اس کاترجمہ بھی سنایا ،"(اے نبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم)بیشک ہم نے آپ کوواضح فتح(فتح مبین) عطاء فرمائی ۔تاکہ اﷲ آپ کیلئے آپ کے اگلے اورپچھلے (بظاہر) خلاف اولیٰ سب کام معاف فرمادے اوروہ آپ پراپنی نعمت مکمل فرمائے اورآپ کوصراط مستقیم پرثابت قدم رکھے " ۔ پاکستان اوربھارت کے درمیان حالیہ معرکے اورتقریب سعیدکی مناسبت سے قرآن مجید کی مقدس آیات نے شرکاء کے جذبات واحساسات پربڑا گہرااثر کیا ۔

کمانڈرلاہور کور لیفٹیننٹ جنرل سیّد فیاض حسین شاہ (ہلال امتیاز)ملٹری نے یادگار شہداء پرپھولوں کی چادر چڑھائی اور اس کے فوری بعدان کی طرف سے پرچم کشائی کی گئی۔ پاکستان کاہرسچااورمحب شہری اپناسبزہلالی پرچم چوم کر جھوم اٹھتا ہے۔پرچم کشائی کے بعد فوجی بینڈ کی طرف سے قومی ترانا پیش کیاگیا ۔تقریب میں شریک بیسیوں حاضرسروس وریٹائرڈ فوجی اورسینئرسول آفیسرزنے بھی فرداً فرداً یادگار شہداء پرپھول رکھے اورشہیدوں کے درجات کی بلندی جبکہ سبزہلالی پرچم کی اقوام عالم میں مزید سربلندی کیلئے اجتماعی دعا کی گئی ۔ بعدازاں قومی سطح پر مقبول گلوکاروں اورجی سی یونیورسٹی لاہورکے ہونہار طلبہ وطالبات نے پرجوش اورخوب صورت اندازمیں ملی نغمے پیش کئے جس پرانہیں حاضرین کی طرف سے خوب داد ملی ۔ پاکستان رینجرز پنجاب ڈرل سکواڈ کی بہترین پر یڈ کوشرکاء نے بیحدپسندکیااورتالیاں بجاتے ہوئے انہیں بہت سراہاگیا۔رینجرز سے راقم کواپنا ایک کالم بعنوان "جہاں ڈینجر وہاں رینجر"یادآگیا جو2010ء میں سپردقرطاس کیا تھا ۔ہمارے نڈر اورمستعد رینجرز بھی ایل اوسی پرسیسہ پلائی دیوار کی مانند ہیں،ان شیروں کے ہوتے ہوئے دشمن ہماری سا لمیت کیخلاف کسی بزدلی اور جارحیت کی جسارت نہیں کرسکتا ۔

تقریب سعید کے مہمان خصوصی کمانڈرلاہور کور لیفٹیننٹ جنرل سیّد فیاض حسین شاہ (ہلال امتیاز)ملٹری نے یادگار شہداء کے مقام پربھرپوراخلاص کے ساتھ شہداء اورغازیوں کو ہدیہ تبریک اورہدیہ عقیدت پیش کیا۔انہوں نے پراعتماد لہجے میں پاک فوج کی بینظیر کامیابی پراﷲ تعالیٰ کاشکر اداکرتے ہوئے آئندہ بھی معبودبرحق کی غیبی مددسے دشمن پرغلبہ پانے کا ارادہ ظاہراوراپنے پختہ عزم کااعادہ کیا ۔ لیفٹیننٹ جنرل سیّد فیاض حسین شاہ نے حالیہ معرکے میں دشمن ملک بھارت پر پاکستان کی واضح ،روشن،بھرپور برتری اورجیت کاکریڈٹ اپنے پروفیشنل اورزیرک سپہ سالار جنرل عاصم منیر کے دفاعی ویژن کودیا ۔کمانڈرلاہور کور لیفٹیننٹ جنرل سیّدفیاض حسین شاہ نے کہامیں پاک فوج سے والہانہ محبت اوربھرپورحمایت کرنے پر نوجوانوں اورمیڈیا سمیت مادروطن کے مختلف طبقات کا سپاس گزارہوں۔ انہوں نے درست فرمایا ، بیشک افواج پاکستان کی کامیابی یقینا ریاست پاکستان کی کامرانی ونیک نامی ہے۔

کمانڈرلاہور کور لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ (ہلال امتیاز)ملٹری کی تقریر میں تاثیر تھی ۔ان کے خطاب میں جذبوں کاایک سیلاب تھا جو شرکاء کواپنے ساتھ بہا لے گیا ۔ان کے فقروں میں اپنے وطن اورہم وطنوں کیلئے نوید اورامید تھی ۔ میں سمجھتا ہوں پاک فوج محض کوئی محکمہ نہیں بلکہ ایک خاندان جبکہ اس کاہرفرد اپنے آپ میں قائدؒ کاپاکستان ہے۔پروقار تقریب کے اختتام پرطعام کے دوران سی پی اومیں تعینات ایڈیشنل آئی جی سلطان احمدچوہدری ، ڈی آئی جی محمد وقاص نذیراورلاہور کے انتھک ڈی آئی جی آپریشنز محمدفیصل کامران سے بھی ملاقات ہوگئی۔کمانڈرلاہور کور لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ بھی مجھے بہت تپاک سے ملے ، ایک پروفیشنل لیفٹیننٹ جنرل اورپاک فوج میں انتہائی اہم پوزیشن پر ہوتے ہوئے ان کی حلیمی اورگرمجوشی نے مجھ سمیت شرکاء کو اپناگرویدہ بنالیا ۔ سیّد زادوں کو میزبانی ،شفقت ومہربانی اوربند ہ نوازی کے آداب سراپارحمت سرورکونین حضرت سیّدنا محمد رسول اﷲ خاتم النبین صلی اﷲ علیہ وآلہ واصحبہٰ وبارک وسلم سے ورثہ میں ملے ہیں۔کمانڈرلاہور کور لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ تقریب کے شرکاء میں گھل مل گئے تھے۔ان کی شخصیت اورطبیعت کی آسودگی دیکھنے سے لگتا ہے وہ سادگی پسندکرتے ہیں،ان کے محض فقرو ں میں نہیں بلکہ رویوں میں بھی تاثیر ہے،جس فوج کے پاس اس طرح کے سفیراورمشیر ہوں وہ کبھی ناکام نہیں ہوتی ۔جوقوم اپنے شہیدوں کو یاداوران کے ورثا کاخیال رکھتی ہے تاریخ اسے ہرگز فراموش نہیں کرتی ۔ افواج پاکستان کیلئے پاکستانیوں کی والہانہ محبت کاسورج آج بھی سوانیزے پر ہے ،دنیاکی کوئی شیطانی طاقت یامنفی شخصیت کسی پروپیگنڈے کے زورپر اس فطری محبت میں نفرت کازہرنہیں گھول سکتی۔"پاک فوج زندہ باد"کہنا پاکستان کی زندگی کاضامن ہے۔


 

Muhammad Nasir Iqbal Khan
About the Author: Muhammad Nasir Iqbal Khan Read More Articles by Muhammad Nasir Iqbal Khan: 152 Articles with 119609 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.