یاد کا وہ لمحہ

قربانی کا وہ لمحہ، جو خود کو بھلا دے، وقت کی گرد میں گم ضرور ہو جاتا ہے، مگر وہ لمحہ کائنات کے سینے پر ایک ایسی تحریر بن جاتا ہے، جو مٹتی نہیں۔ وہ ایک یاد رہتا ہے—نم، نرمی بھرا، سچا۔ — ڈاکٹر شاکرہ نندنی

میں لاہور میں پیدا ہوئی، جہاں کی ثقافت نے میرے فن اور سوچ کو پروان چڑھایا۔ آج میں پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں، جہاں بطور ادیبہ اور شاعرہ اپنی زندگی کے رنگ بکھیر رہی ہوں۔ میری زندگی کا سفر دو دہائیوں سے زیادہ عرصے پر محیط ہے، جس میں میں نے ماڈلنگ اسکول میں سینئر ڈائریکٹر کے طور پر نئے فنکاروں کو رہنمائی دی اور ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا۔

مجھے ہمیشہ یہ لگتا رہا کہ محبت صرف ایک احساس نہیں، ایک ذمہ داری ہے۔ ایسی ذمہ داری جو نبھانے والے کو خود سے چھین لیتی ہے۔

کبھی کبھی انسان وہ بن جاتا ہے، جو وہ خود بھی نہیں پہچانتا۔ جیسے میں بن گئی۔ میں نے محبت کو کسی خواب کی طرح نہیں، ایک حقیقت کی طرح جیا۔ میرے لیے یہ صرف دل کی نرمی نہیں تھی، بلکہ ایک ایسا فیصلہ تھا جو ہر دن، ہر لمحہ مجھ سے قربانی مانگتا رہا۔ میں نے لوگوں کے درد کو پڑھا، سنا، محسوس کیا۔ پھر جب میری باری آئی، تو میں نے وہ درد خود اوڑھ لیا۔

میں ان چہروں کو نہیں بھول سکتی جو میری خاموش مسکراہٹ میں پناہ لیتے تھے۔ جو اپنا زخم میرے سامنے رکھ کر ہلکے ہو جاتے، اور میں... ایک اور بوجھ دل پر سجا لیتی۔ کسی نے پوچھا نہیں، کہ تمہارا دل کب ہلکا ہوگا؟
مگر شاید سچ یہ ہے کہ مجھے کبھی اس کی خواہش ہی نہ تھی۔

کچھ رشتے صرف اس لیے قائم رہتے ہیں کہ کوئی ایک شخص اپنے آپ کو بھولنے پر راضی ہو جاتا ہے۔ اور میں وہ شخص بنی۔
میرے حصے میں واپسی کا کوئی وعدہ نہیں تھا، نہ کسی اظہار کی امید۔ مگر میں نے اپنا آپ دیا، کیونکہ محبت میرے لیے لینے کا نہیں، دینے کا ہنر تھی۔

اکثر راتوں میں، جب شہر سو جاتا، میں جاگتی رہتی۔ دل کے کسی کونے میں وہ چہرے جاگتے رہتے جنہیں میں نے تھام لیا تھا، کسی بےآواز لمحے میں۔ اور مجھے سکون ملتا کہ وہ کہیں خوش ہوں گے۔ شاید مجھے یاد نہ کریں، مگر میں ان کی خوشی کا ایک گمنام سبب ضرور ہوں گی۔

مجھے کہا گیا:
"شاکرہ، تم کیوں جلتی ہو کسی کے لیے؟"
میں مسکرا دی، کہنے کو کچھ تھا نہیں۔ جو لوگ جلنے کا مطلب نہ جانتے ہوں، انہیں روشنی کی قیمت کیا معلوم؟

میں آج یہ سب اس لیے لکھ رہی ہوں کہ شاید کل کو کوئی اور شاکرہ نندنی ہو، جو خود سے یہ سوال کرے کہ کیا اس کی خاموش محبت بیکار گئی؟ تو وہ جان لے: نہیں، کبھی نہیں۔

قربانی کا وہ لمحہ، جو خود کو بھلا دے، وقت کی گرد میں گم ضرور ہو جاتا ہے، مگر وہ لمحہ کائنات کے سینے پر ایک ایسی تحریر بن جاتا ہے، جو مٹتی نہیں۔ وہ ایک یاد رہتا ہے—نم، نرمی بھرا، سچا۔ جیسے یہ یاد...
میری بھی۔
 

Dr. Shakira Nandini
About the Author: Dr. Shakira Nandini Read More Articles by Dr. Shakira Nandini: 408 Articles with 300850 views Shakira Nandini is a talented model and dancer currently residing in Porto, Portugal. Born in Lahore, Pakistan, she has a rich cultural heritage that .. View More