عیدالاضحیٰ کا دن آتے ہی گھر گھر میں قربانی کے جانور کا
گوشت تیار کرنے کی خوشبو پھیل جاتی ہے۔ پاکستان میں یہ موقع صرف عبادت کا
نہیں، بلکہ خاندانی جشن اور دوستوں کے ساتھ خوشیاں بانٹنے کا بھی ہے۔ مگر
سوال یہ ہے کہ قربانی کے جانور کا سب سے پہلے کون سا حصہ پکانا چاہیے؟
کلیجی کا مصالحہ، دل کا فرائی، یا پھر پسلیوں کا باربی کیو؟ ہر گھر کی اپنی
پسند ہے، لیکن اس کے پیچھے اسلامیاتی اور ثقافتی وجوہات بھی ہیں۔ آئیے اس
مضمون میں دیکھتے ہیں کہ عیدالاضحیٰ کے پہلے دن کون سا حصہ پکانے کی روایت
ہے اور اسے کیسے تیار کیا جائے۔
ڈس کلیمر: یہ مضمون اسلامی تعلیمات اور پاکستانی ثقافت پر مبنی ہے۔ کھانا
پکانے کے طریقوں میں حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی کریں اور دینی رہنمائی
کے لیے علماء سے رجوع کریں۔
قربانی اور عیدالاضحیٰ کا تعارف
عیدالاضحیٰ، جسے بقرعید بھی کہا جاتا ہے، حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اللہ
کے حکم پر اپنے بیٹے کی قربانی دینے کی عظیم سنت کی یاد دلاتا ہے۔ قرآن پاک
میں سورہ الصافات (37:102-107) اس واقعے کی تفصیل بیان کرتا ہے، جو اطاعت
اور ایمان کی علامت ہے۔ پاکستان میں عیدالاضحیٰ (جو 1446 ہجری میں تقریباً
2 سے 4 جون 2025 کو متوقع ہے) کے موقع پر گھر گھر میں قربانی کی جاتی ہے،
اور گوشت خاندان، دوستوں، اور غریبوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
عید کا پہلا دن قربانی کے گوشت سے تیار ہونے والے پکوانوں کی خوشبو سے بھر
جاتا ہے۔ مگر چونکہ گوشت کے مختلف حصوں کی اپنی خاصیت ہوتی ہے، اس لیے یہ
سوال اہم ہے کہ سب سے پہلے کون سا حصہ پکانا چاہیے۔ یہ فیصلہ نہ صرف ذائقے
بلکہ روایت، سہولت، اور تازگی پر بھی منحصر ہوتا ہے۔
اسلامی اور ثقافتی تناظر
اسلامی تعلیمات کے مطابق، قربانی کا گوشت تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے:
ایک حصہ خاندان کے لیے، ایک رشتہ داروں اور دوستوں کے لیے، اور ایک غریبوں
کے لیے۔ سورہ الحج (22:37) میں اللہ فرماتے ہیں: "نہ ان کا گوشت اللہ تک
پہنچتا ہے اور نہ خون، بلکہ اس تک تمہاری تقویٰ پہنچتا ہے۔" اس سے ظاہر
ہوتا ہے کہ قربانی کا اصل مقصد اللہ کی رضا اور سخاوت ہے۔
حدیث (صحیح مسلم، 1977) کے مطابق، قربانی کرنے والوں کو چاند نظر آنے کے
بعد سے قربانی تک بال اور ناخن نہ کاٹنے کی ہدایت ہے، مگر گوشت کے کون سے
حصے کو پہلے پکانا ہے، اس بارے میں کوئی سخت دینی حکم نہیں۔ یہ فیصلہ
ثقافتی روایات اور گھریلو ترجیحات پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
پاکستان میں، قربانی کے گوشت کے کچھ حصوں کو پہلے پکانے کی روایت ہے۔ خاص
طور پر کلیجی (جگر)، دل، اور پسلیاں مقبول ہیں کیونکہ یہ جلدی تیار ہوتے
ہیں اور ذائقے میں لاجواب ہوتے ہیں۔ یہ روایات گھر گھر اور علاقوں کے لحاظ
سے مختلف ہوتی ہیں۔
سب سے پہلے کون سا حصہ پکائیں اور کیوں؟
پاکستانی گھرانوں میں سب سے زیادہ روایت کلیجی (جگر) کو پہلے پکانے کی ہے۔
اس کی چند وجوہات ہیں:
• تیز تیاری: کلیجی کو فرائی یا مصالحہ بنانے میں زیادہ وقت نہیں لگتا، جو
عید کے مصروف دن کے لیے موزوں ہے۔
• تازگی: کلیجی جلد خراب ہو سکتی ہے، اس لیے اسے فوری پکانا بہتر ہوتا ہے۔
• ذائقہ: کلیجی مصالحہ، فرائی، یا گرل کی شکل میں بچوں سے بڑوں تک سب کو
پسند آتی ہے۔
دیگر مقبول حصوں میں شامل ہیں:
• دل (دل): اسے فرائی یا گرل کیا جاتا ہے۔ اس کا منفرد ذائقہ اور ساخت اسے
عید کے ناشتے کے لیے پسندیدہ بناتی ہے۔
• پسلیاں یا چانپیں: یہ باربی کیو، کری، یا گرل کے لیے استعمال ہوتی ہیں،
خاص طور پر خاندانی دعوتوں کے لیے۔
• مغز (دماغ): کچھ گھرانوں میں مغز مصالحہ یا بھونا ہوا ناشتے کے طور پر
تیار کیا جاتا ہے، جو ایک خاص پکوان سمجھا جاتا ہے۔
علاقائی فرق بھی اہم ہے۔ مثال کے طور پر، کراچی میں سندھی گھرانے نہاری یا
بھونا گوشت ترجیح دیتے ہیں، جبکہ لاہور میں پنجابی روایات میں باربی کیو یا
تکہ زیادہ مقبول ہے۔ پشاور میں کڑاہی اور بلوچستان میں سجی مقبول پکوان
ہیں۔ یہ تنوع پاکستانی کھانوں کی خوبصورتی کو اجاگر کرتا ہے۔
کھانا پکانے کے عملی مشورے
قربانی کے گوشت کو پکانے کے لیے چند عملی نکات:
• صفائی اور ذخیرہ: گوشت کو اچھی طرح دھوئیں اور مختلف حصوں کو الگ الگ
رکھیں۔ کلیجی اور دل جیسے اعضاء کو فوری پکائیں یا فریج میں محفوظ کریں۔
• سادہ نسخہ جات: عید کے پہلے دن کے لیے کلیجی مصالحہ یا فرائی بنائیں۔
اجزاء جیسے پیاز، ٹماٹر، ہری مرچ، اور گرم مصالحہ استعمال کریں۔
• حفظان صحت: کچے گوشت کو سنبھالتے وقت دستانے استعمال کریں اور باورچی
خانے کو صاف رکھیں۔
• تقسیم: پکے ہوئے پکوان ہمسایوں اور غریبوں میں بانٹیں۔ مثال کے طور پر،
کلیجی کا ایک حصہ پڑوسیوں کے لیے تیار کریں۔
کلیجی مصالحہ کا آسان نسخہ:
• کلیجی کو چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹیں۔
• پیاز، ٹماٹر، ادرک لہسن کا پیسٹ، اور گرم مصالحہ (ہلدی، مرچ، دھنیا) کے
ساتھ تیل میں بھونیں۔
• ہری مرچ اور دھنیا ڈال کر 10-15 منٹ پکائیں۔ نان یا پراٹھے کے ساتھ سرو
کریں۔
روحانی اور ثقافتی اہمیت
قربانی کا گوشت پکانا صرف کھانے کی تیاری نہیں، بلکہ شکرگزاری، سخاوت، اور
کمیونٹی کی عکاسی ہے۔ عیدالاضحیٰ کا اصل پیغام اللہ کی رضا اور دوسروں کے
ساتھ خوشی بانٹنا ہے۔ پاکستانی خاندان اس موقع پر بڑی دعوتیں کرتے ہیں، جو
رشتوں کو مضبوط کرتی ہیں۔ پشاوری کڑاہی سے لے کر بلوچی سجی تک، ہر پکوان
پاکستان کی متنوع ثقافتی وراثت کو ظاہر کرتا ہے۔
گھر میں کلیجی یا دل پکانا اور اسے پڑوسیوں کے ساتھ بانٹنا عید کے جذبے کو
دوبالا کرتا ہے۔ یہ عمل نہ صرف دینی فریضہ ہے، بلکہ پاکستانی روایات کی
خوبصورتی کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
عیدالاضحیٰ سے پہلے قربانی کے گوشت کی تیاری کا منصوبہ بنائیں۔ اپنے خاندان
کی پسند کے مطابق فیصلہ کریں کہ کلیجی، دل، یا پسلیاں پہلے پکائیں گے۔
پکوان کو ہمسایوں اور ضرورت مندوں میں بانٹیں تاکہ عید کی خوشی دوسروں تک
پہنچے۔ اپنے خاندان کے بزرگ افراد سے روایتی نسخے سیکھیں اور پاکستانی
کھانوں کی وراثت کو زندہ رکھیں۔ عید کے اس موقع کو ایمان، محبت، اور سخاوت
سے منائیں۔
عیدالاضحیٰ کا دن قربانی کے گوشت کی خوشبو اور خاندانی محبت سے بھرپور ہوتا
ہے۔ پاکستان میں کلیجی کو سب سے پہلے پکانے کی روایت اس کی سہولت اور ذائقے
کی وجہ سے مقبول ہے، لیکن دل، پسلیاں، یا مغز بھی عید کے پکوانوں کی شان
بڑھاتے ہیں۔ یہ پکوان نہ صرف بھوک مٹاتے ہیں، بلکہ ایمان، سخاوت، اور
کمیونٹی کے جذبے کو بھی زندہ رکھتے ہیں۔ اس عیدالاضحیٰ پر اپنے پکوانوں سے
دوسروں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیریں اور اللہ کی نعمتوں پر شکر ادا کریں
|