پاکستان میں 61 سال بعد سب سے زیادہ گرم مارچ، اپریل اور
مئی ریکارڈ پر آ چکے ہیں۔ ہم دنیا کے اُن 10 ممالک میں شامل ہیں جہاں موسم
کی تبدیلی سب سے تیزی سے ہو رہی ہے۔ پچھلے صرف 12 سالوں میں ہمارے ملک کا
درجہ حرارت 4 ڈگری بڑھ چکا ہے، جب کہ پچھلے پچاس سال میں یہ اضافہ صرف 3
ڈگری تھا۔ یہ الارم نہیں، وارننگ ہے۔
اس بحران کا ایک ہی سادہ، پائیدار اور فوری حل ہے — درخت۔
ہمارے گھروں کے خالی کونوں سے لے کر گلیوں، محلوں، کالونیوں اور سڑک کنارے
تک، جہاں بھی تھوڑی سی زمین نظر آئے، وہاں درخت یا پودا لگائیں۔ اگر پھلدار
درخت ہوں تو یہ نہ صرف سایہ دیں گے بلکہ خوراک کا ذریعہ بھی بنیں گے۔ یہ
انسانی اور ماحولیاتی بھوک دونوں کا علاج ہیں۔
اب اگر ہم نے درختوں کی اہمیت کو نہ سمجھا، تو اگلی نسل کا سوال نہیں، ہم
خود اگلے سال مزید خوفناک گرمیوں کا سامنا کریں گے۔ آج جو بیج ہم زمین میں
نہیں بوئیں گے، وہ کل ہمارے بچوں کے لیے سانس لینے کی جگہ نہیں چھوڑے گا۔
درخت لگانا اب نیکی نہیں، ضرورت بن چکی ہے۔
|