جنت تلواروں کے سائے تلے ہے!
( حالیہ پاک بھارت جنگ کے ہمہ جہت پہلو)۔
از قلم : عصمت اسامہ ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان_عالی شان ہے:
"جنگ کی تمنا نہ کرو، بلکہ اللہ تعالیٰ سے عافیت مانگا کرو لیکن اگر جنگ کا
سامنا ہو ہی جائے تو ثابت قدم رہو ،یاد رکھو کہ جنت تلواروں کے سائے تلے ہے"
(صحیح بخاری: حدیث 2966)
عام حالات میں اسلام امن، صبر، اور عافیت کو ترجیح دیتا ہے۔ جنگ صرف اسی
وقت کی جاتی ہے جب مجبوری ہو یا ظلم کا مقابلہ کرنا لازم ہو جائے۔ایسا ہی
ایک مقام حالیہ تاریخ میں آیا جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں کے قتل
کے سانحہ کا الزام بلا ثبوت پاکستان پر لگا دیا اور ساتھ ہی جنگ کی دھمکیاں
دینے لگا۔قیام پاکستان کے وقت سے ہی بھارت نے پاکستان کو تسلیم نہیں کیا
اور وہ سرحدیں جنھیں لاکھوں مسلمانوں نے اپنے خون سے سینچا تھا ،انھیں
مٹادینے کے درپے ہے۔تین جنگیں اس سے قبل بھی بھارت نے ہی پاکستان پر مسلط
کی تھیں۔پاکستان نے صبر وتحمل ،حکمت اور بردباری سے سانحہء پہلگام کے بارے
میں ان الزامات کے ثبوت طلب کئے اور وزارتِ اطلاعات ،وزارت_دفاع اور آئی
ایس پی آر کی جانب سے بھی ان الزامات کی تردید کی گئی مگر بھارت نے چوں کہ
اپنے سیاسی و عالمگیر مقاصد کے حصول کی خاطر یہ ڈرامہ رچانا تھا ۔
*میڈیا وار اور بیانیے کی جنگ*
۔اس جنگ کے کئی پہلو تھے ۔ موجودہ دور میں جنگ صرف میدانوں میں نہیں لڑی
جاتی بلکہ اس کی کئی اقسام اور جہتیں بن چکی ہیں ،نفسیاتی جنگ بھی ان میں
سے ایک ہے۔ اس جنگ میں 'گولیوں کی جگہ الفاظ' ،' ہتھیاروں کی جگہ خبریں'
اور 'اجسام کی بجاۓ اذہان' کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ' حوصلہ افزائی یا مورل
سپورٹ' بھی ایک کمک ہے ۔' سابقہ کاموں پر تنقید یا حوصلہ شکنی' بھی ایک
ہتھیار ہے جو انسانوں کو اندر سے وار کرکے لہولہان کردیتا ہے اور بندہ اپنے
محاذ پر لڑ نہیں پاتا۔
بھارت نے سانحہء پہلگام کے فوری بعد فیک نیوز ،آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے تیار
کردہ ویڈیوز کے ذریعے پاکستان کی ساکھ خراب کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ میڈیا
بوٹس کے ذریعے ' Punish Pakistan ' اور ' Strike back' جیسے ہیش ٹیگ ٹرینڈز
اور کمپین چلائی گئی۔ان کا جواب دینا اس لئے ضروری تھا کہ عالمی راۓ عامہ
کے سامنے پاکستان اپنی پوزیشن واضح کرسکے چنانچہ پاکستانی قوم نے بھی جذبہء
حب الوطنی کے ساتھ میڈیا کا محاذ سنبھال لیا۔
موجودہ دور کے مشہور مقولہ جات ہیں : "In psychological warfare,
perception is more powerful than reality."
(نفسیاتی جنگ میں حقیقت سے زیادہ طاقتور چیز تاثر ہوتا ہے۔)
نیز
"Fear is the most potent weapon in psychological warfare."
(خوف نفسیاتی جنگ کا سب سے مؤثر ہتھیار ہے۔)
*عملی اقدامات اور بروقت فیصلے*
اس نفسیاتی دباؤ کو صرف سوشل میڈیا برقرار نہ رکھ پاتا اگر اس کے ساتھ
پاکستان کی عسکری قیادت کی بیدار مغزی اور مستعدی شامل نہ ہوتی۔فوج کے
بھائی بیٹوں نے نہ صرف لائن آف کنٹرول پر مورچے سنبھال لئے بلکہ آرمی چیف
نے سیالکوٹ سیکٹر میں ٹینک کے اوپر کھڑے ہوکے خطاب کیا جس سے دشمن کو واضح
پیغام ملا کہ " ہم تیار ہیں ،آزمانا نہیں"۔پاکستانی میزائلوں شاہین ،ابدالی
اور فتاح کی بروقت لانچنگ نے بھارت کے غرور کے غبارے سے ہوا نکال دی۔ ہماری
وزارتِ اطلاعات نے نہ صرف بھارتی بیانیے کا موثر انداز سے جواب دیا بلکہ
ناقابلِ تردید دلائل کے ذریعے دنیا کے سامنے بھارت کے ' فالس فلیگ آپریشن"
کی اصلیت ظاہر کردی۔ آئی ایس پی آر نے صحافیوں اور بین الاقوامی میڈیا کے
سامنے بھارت کی بلوچستان کے اندر دہشت گردی کے ثبوت پیش کئے بلکہ "اگر
بھارت جنگ شروع کرتا ہے تو پھر اس کا فیصلہ ہم کریں گے کہ یہ کس طرف کو
جاتی ہے" کے زبردست الفاظ نے بھارتی سرکار کو چکرا کے رکھ دیا۔اس کے بعد
پاکستانی ہیکرز کی جانب سے بھارت کی اہم سرکاری و عسکری ویب سائٹس کو ہیک
کر لیا گیا اور بھارتی حکام سر پیٹتے رہ گئے۔
بھارت نے پاکستان کے دریاؤں کا پانی بند کردیا ،اس کے جواب میں پاکستان نے
بھارتی ائر لائنز کے لئے اپنی فضائی حدود کو بند کردیا جس سے اسے کئی ملینز
کا نقصان ہوا۔بھارت نے پاکستان پر حملے کو " آپریشن سیندور" کا نام دیا۔
*جنگی تیاریاں: گھوڑے تیار رکھو*
قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَاَعِدُّوْا لَـهُـمْ مَّا اسْتَطَعْتُـمْ مِّنْ قُوَّةٍ وَّمِنْ رِّبَاطِ
الْخَيْلِ تُرْهِبُوْنَ بِهٖ عَدُوَّ اللّـٰهِ وَعَدُوَّكُمْ وَاٰخَرِيْنَ
مِنْ دُوْنِـهِـمْۚ لَا تَعْلَمُوْنَـهُـمُ اللّـٰهُ يَعْلَمُهُـمْ ۚ وَمَا
تُنْفِقُوْا مِنْ شَىْءٍ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ يُوَفَّ اِلَيْكُمْ
وَاَنْتُـمْ لَا تُظْلَمُوْنَ ( سورہء الانفال 60)
ترجمہ :
"اور ان سے لڑنے کے لیے جو کچھ قوت سے اور صحت مند گھوڑوں سے جمع کرسکو سو
تیار رکھو کہ اس سے اللہ کے دشمنوں پر اور تمہارے دشمنوں پر اور ان کے سوا
دوسروں پر رعب پڑے، جنہیں تم نہیں جانتے اللہ انہیں جانتا ہے، اور اللہ کی
راہ میں جو کچھ تم خرچ کرو گے تمہیں (اس کا ثواب) پورا ملے گا اور تم سے بے
انصافی نہیں ہوگی"-
خوش قسمتی سے اس بار پاکستان سید عاصم منیر کی صورت میں ایسے آرمی چیف میسر
آۓ ہیں جن کو بین الاقوامی میڈیا 'آہنی اعصاب کا مالک ' کہتا ہے۔ یہ تاریخ
کے پہلے آرمی چیف ہیں جنھوں نے برملا کہا تھا کہ " ہم نے کشمیر کی خاطر تین
جنگیں لڑی ہیں ،ہمیں دس جنگیں بھی لڑنا پڑیں تو لڑیں گے!"
سپہ سالار مخلص ،دلیر اور یکسو( focused) ہو تو ساتھیوں کا مورال بھی ہائی
رہتا ہے۔حقیقت تو یہ ہے کہ پاک فوج 2023ء سے ہی چین کے ساتھ مل کے جنگی
مشقیں کر رہی تھی اور فلسطین کے " طوفان الاقصٰی" کے بعد خطرات اور آنے
والے وقت کے چیلنجز کے ساتھ اسے ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی کئی ایجادات
میں کامیابی حاصل ہوچکی تھی۔کئی ائر کرافٹس پاکستان کی اپنی ایجاد ہیں۔
پاکستان نے حالیہ جنگ میں بھارت کے سات حملہ آور طیارے مار گراۓ جن میں
رافیل بھی شامل ہیں۔بھارت نے کئی ڈرونز ہماری شہری آبادیوں میں بھیجے جن
میں سے ستتر کو مار گرایا یا اتار لیا گیا۔ ایک لیڈی پائلٹ ابھی بھی
پاکستان کی تحویل میں ہے۔پاکستان نے اپنے سے دس گنا بڑے دشمن کو دھول چٹا
کر نہ صرف اس کی ساکھ مٹی میں ملا دی بلکہ جو بیش قیمت طیارے اس نے عالمی
طاقتوں سے خریدے تھے ان کی کمپنیوں کی ریٹنگ بھی گر گئی۔بھارت اپنے مکروہ
عزائم سے باز نہیں آیا ۔نو اور دس مئی کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان پر
تین میزائل مارے جن میں سے ایک کا ہدف پنڈی میں ہمارا " نورخان ائر بیس"
تھا۔ الحمدللہ پاک فوج نے اس میزائل کو فضا میں ہی ناکارہ کردیا اور اپنی
دفاعی برتری برقرار رکھی۔
*آپریشن بنیان مرصوص*
آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر شریف چوہدری نے کہا تھا کہ جب پاکستان جواب
دے گا تو اس کی گونج پوری دنیا میں سنائی دے گی۔اب اس گونج کا وقت آچکا
تھا۔ قوم کی جانب سے بھی بھارتی جارحیت کے خلاف کسی ردعمل کا مطالبہ کیا
جارہا تھا۔پاک فوج کی " سائبر فورس" نے ستر فیصد بھارت کی بجلی بند کردی۔
ان کے سیٹلائٹ کو بھی ہیک کرلیا ۔پاکستان کی عسکری اور سول قیادت نے بھارتی
جارحیت کے خلاف "آپریشن بنیان مرصوص" کا آغاز کیا اور صبح فجر کے وقت ہمارے
شاہین پائلٹ اپنے وصیت ناموں پر دستخط کرکے نکلے تو بھارت کے کئی ائر بیس
اور فوجی ڈپو تباہ کرکے کامیاب و کامران وطن واپس لوٹے . تاریخ میں کئی
سنہرے ابواب رقم کردئیے گئے ۔انڈیا کی 10 اہم فوجی تنصیبات پاک فوج نے
وہاں گھس کے تباہ کردیں۔
*جنگ بندی اور قومی اتحاد*
حالیہ پاک بھارت جنگ نے تمام محب وطن عناصر کو سبز ہلالی پرچم تلے متحد و
یکجان کردیا۔ قوم اپنے تمام تر سیاسی و علاقائی تعصبات فراموش کر کے افواجِ
پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہوگئی۔ مساجد میں دعائیں کی گئیں۔ریلیاں
اور مظاہرے کئے گئے۔" پاک فوج کی تعداد سات لاکھ نہیں بلکہ چوبیس کروڑ ہے"
کے بینر لہراۓ گئے۔ بین الاقوامی میڈیا نے بھی رپورٹیں جاری کیں کہ
پاکستانی عوام پرجوش اور اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں جب کہ بھارت کے اندر
مایوسی اور بے چینی کی فضا ہے۔ درحقیقت یہ ایمان اور عقیدے کی جنگ تھی جس
کی وجہ سے ساری پاکستانی قوم جذبہء شہادت سے سرشار رہی۔ آخر بھارتی ایماء
پر امریکی نائب وزیر خارجہ کو پاکستانی سپہ سالار کو فون کرکے جنگ بندی
کروانا پڑی۔ پوری دنیا کے میڈیا پر پاکستان کانام گونج رہا ہے اور مسئلہ
کشمیر کو حل کرنے کی اہمیت بھی اجاگر ہوئی ہے جو دو ایٹمی طاقتوں کے مابین
وجہء تنازع ہے۔دراصل یہ جنگ " غزوہء ہند" کا پیش خیمہ ہے ۔ ہمیں قرآنی
احکامات اور احادیث نبویہ کی روشنی میں اس کی تیاری کی ضرورت ہے!
~شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
نہ مالِ غنیمت نہ کشور کشائی !
#
|