ہمارا وجود ہمارے الفاظ ہماری
دولت ہماری زندگی ہماری صلاحیت و ذہانت اور آل اولاد سب کچھ اللہ تعالٰی کی
عنایات ہیں جو اس نے بطور امانت اپنے بندوں کے حوالے ایک خاص مقصد کے تحت ایک
مخصوص اور محدود مدت تک انسان کے سپرد کی ہیں لیکن انسان ان تمام محصولات کے
بعد اپنے مقصد کو سراسر فراموش کر بیٹھتا ہے بجز چند ایک کے اللہ تعالٰی نے
انسان کو وہ شعور بخشا ہے کہ انسان چاہے تو اس کو اللہ کے حکم کے مطابق اختیار
کر کے ساری دنیا کو فتح کر سکتا ہے جو عنایات اور انعامات رب نے بندوں کو عنایت
کئے ہیں اگر انسان ان کا استعمال درست سمت میں کرے تب ہی مطلوبہ مقاصد کا حصول
ممکن ہے اور یہی رب کی عنایات کا شکر ہے اور اسی طرح اس امانت کا حق ادا کیا جا
سکتا ہے اگرچہ رب کی عنایات کا حق ادا کرنا انسان کے لئے ممکن نہیں پر رب کی
رضا کا حصول تو ممکن ہے اور جسے رب کی رضا حاصل ہو جائے اس سے زیادہ خوش بخت
انسان اور کوئی ہو نہیں سکتا اس امانت کا خیال رکھنا خود ہمارے اختیار میں ہے
اس لئے ہمیں چاہئے کہ سب سے پہلے اپنا بہت خیال رکھیں اپنے نفس پر غالب رہنے کی
پوری کوشش کریں اگرچہ مشکل ہے ناممکن نہیں نیز اپنی اولاد کی بہترین تربیت کا
پورا پورا خیال رکھیں
اولاد کی بہترین تربیت نہایت نازک مرحلہ ہے جس میں بعض اوقات ذرا سی لاپرواہی
بڑے نقصان کا باعث ثابت ہوتی ہے شفقت اور محبت سے پیش آنا ہر اولاد کا پہلا حق
ہے محبت ہی محبت سکھاتی ہے اولاد جو کچھ سیکھتی ہے اپنے بڑوں کو دیکھ کر ہی
سیکھتی ہے سو اولاد کے سامنے والدین کے لئے اپنے رویوں میں محتاط رہنا بہت
ضروری ہے اسی طرح الفاظ کے ذریعے بھی ہم ایکدوسرے کے بہت کام آسکتے ہیں کسی بھی
فرد کے الفاظ اسکی شخصیت کا عکاس ہوتے ہیں ہم اپنے الفاظ کے ذریعے ایکدوسرے کو
خوشی دے سکتے ہیں کسی کا دکھ دور کر سکتے ہیں ہمارے دل میں جو نیک خیال آتا ہے
وہ بھی رب کی امانت ہے جو بھی نیک خیال دل میں آئے اسے حتی الامکان دوسروں تک
پہنچانا اس امانت کا حق ادا کرنے کے مترادف ہے اچھی بات دوسروں تک پہنچانے میں
دیر نہیں ہونی چاہیئے خیال رہے کہ بعض اوقات چھوٹی سی اچھی بات بھی ہماری نجات
اور انسانیت کے لئے فاٰئدے کا باعث بن جاتی ہے دوسروں کے ساتھ کسی بھی قسم کا
رویہ اختیار کرے سے پہلے سوچ لیں کہیں ہمارا کوئی عمل دوسروں کے لئے تکلیف کا
باعث تو نہیں کیونکہ دلوں میں رب رہتا ہے اللہ کے بندوں سے محبت کرنا رب سے
محبت کرنا ہے سو اس جذبہ محبت کی امانت سے بہترین طریقے سے عہدہ براہ ہونا
ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے اللہ رب العزت ہمیں اپنی عنایت کردہ امانتوں کی حفاظت
کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور پنی امانت کو اللہ کے بندوں کی بہتری کے لئے
استعمال کرنے کی صلاحیت عطا فرمائے آمین |