زندگی کیسے گزاریں؟

دنیا میں سب کو جینا ہے مگر کیسے، زندگی کا مقصد پانے کے لیے انسان کے پاس اسے اچھے طریقے سے گزارنے کا ہنر بھی ہونا چاہیے!
New Page 2
فضل خالق خان (مینگورہ سوات)
زندگی کسی بھی طور سیدھی لکیر میں نہیں چلتی۔ کبھی آزمائشیں، کبھی تلخیاں، تو کبھی بظاہر معمولی دکھائی دینے والے واقعات انسان کو زندگی کی گہرائیوں تک جھانکنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔ ایسی ہی ایک چھوٹی سی کہانی ہے، جو بڑی سچائی لیے ہوئے ہے۔
ایک بیٹی میکے آتی ہے، دل بجھا ہوا، چہرے پر اداسی اور روح پر بوجھ۔ باپ اس کا حال دیکھ کر کچھ نہیں پوچھتا، صرف اتنا کہتا ہے، ’’بیٹی! بہت دن ہو گئے تمہارے ہاتھ کا کھانا کھائے ہوئے، ایک انڈا، ایک آلو اور ایک کپ کافی میرے لیے تیار کر دو، مگر بیس منٹ چولہے پر۔‘‘
جب سب کچھ تیار ہو گیا تو باپ نے کہا، ’’آلو چیک کرو، نرم ہو گیا؟ انڈا سخت ہو گیا؟ کافی کی خوشبو محسوس ہو رہی ہے؟‘‘
بیٹی نے سر ہلا کر کہا، ’’جی ہاں، سب کچھ پرفیکٹ ہے۔‘‘
باپ نے مسکرا کر زندگی کا ایک ایسا فلسفہ سمجھایا جو شاید لمبی تقریروں، کتابوں اور نصیحتوں سے بھی سمجھ نہ آتا۔
کہا، ’’دیکھو، تینوں نے گرم پانی میں ایک ہی وقت گزارا، ایک جیسی تکلیف سہی… آلو جو سخت تھا، نرم ہو گیا۔ انڈا جو نازک تھا، سخت بن گیا۔ اور کافی؟ اس نے پانی کو ہی بدل دیا۔ یہ تین چیزیں تین قسم کے انسانوں کی مثالیں ہیں۔ کچھ لوگ مشکلات میں ٹوٹ کر نرم پڑ جاتے ہیں، کچھ اندر سے سخت ہو جاتے ہیں، اور کچھ ایسے ہوتے ہیں جو نہ صرف خود مضبوط بنتے ہیں بلکہ اپنے گرد و نواح کا ماحول بھی خوشبودار بنا دیتے ہیں۔
یہ کہانی محض الفاظ کا خوبصورت امتزاج نہیں بلکہ ہر اس انسان کے لیے آئینہ ہے جو زندگی کے کسی کٹھن مرحلے سے گزر رہا ہے۔
سوال یہ نہیں کہ آزمائش کتنی بڑی ہے، سوال یہ ہے کہ ہم اس آزمائش میں کیا بن جاتے ہیں؟
کیا ہم آلو کی طرح نرم ہو کر ہار مان لیتے ہیں؟
انڈے کی طرح سخت ہو کر خودغرضی اور بےحسی کا خول اوڑھ لیتے ہیں؟
یا پھر کافی کی مانند حالات کو اپنے ذائقے، خوشبو اور روشنی سے بدلنے والے بن جاتے ہیں؟
یہ کالم ہر اُس بیٹی، بیٹے، ماں، باپ، شوہر، بیوی یا فرد کے لیے ہے جو رشتوں میں نارسائی، حالات میں ناامیدی، یا زندگی میں ٹھوکر کھا کر بیٹھ گیا ہے۔
یاد رکھیں، گرنے میں کوئی عیب نہیں، لیکن گر کر وہیں پڑے رہنا، یہ المیہ ہے۔
زندگی کی آگ میں پگھل کر سونا بننے کا حوصلہ پیدا کریں۔
محبت دیں، معاف کریں، خود کو بھی بدلیں اور دوسروں کے لیے بھی زندگی کو آسان بنائیں۔
آخر میں ایک بات یاد رکھیں:
زندگی کی ہنڈیا میں اگر عزم، صبر اور خلوص کے مصالحے ڈالے جائیں، تو ہر امتحان ایک شاہکار بن کر ابھرتا ہے۔
اب یہ آپ پر ہے، آپ کیا بننا چاہتے ہیں؟
آلو؟ انڈہ؟ یا کافی؟

 

Fazal khaliq khan
About the Author: Fazal khaliq khan Read More Articles by Fazal khaliq khan: 133 Articles with 82418 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.