فضیلت دعاء

نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
دعاء عبادت ہے۔ پھر آپ نے اس آیت کی تلاوت کی۔ وقال ربکم ادعونی استجب لکم۔ ( ترمذی، ابو داؤد، ابن ماجہ )
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
بارگاہ الٰہی میں دعاء سے زیادہ عظمت والی کوئی چیز نہیں ہے۔ ( ابن ماجہ )
عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
جو چیز نازل ہوئی اور جو نازل نہیں ہوئی ان سب سے دعاء نافع ہے۔ اے بندگان خدا! دعا کرتے رہنے کو اپنے لئے لازم سمجھو۔ ( ترمذی )
عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
تم میں سے جس کیلئے دعاء کا دروازہ کھولا گیا اس کے لئے رحمت کے دروازے کھول دیئے گئے۔ اللہ سے جس چیز کی دعا مانگی جائے ان سب میں بہتر خیر و عافیت کی دعاء ہے۔ ( ترمذی )
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
جو شخص اللہ سے دعا نہیں کرتا اس سے اللہ سخت ناراض ہوتا ہے۔ ( ترمذی )
سلمان رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
تمھارا رب مالک حیا و کرم ہے۔ بندہ اس کی بارگاہ میں ہاتھ اٹھائے اور وہ انہیں خالی چھوڑ دے اس سے وہ اپنے بندہ ست حیا فرماتا ہے۔ ( ترمذی، ابو داؤد )
جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
جو شخص اللہ سے دعاء کرتا ہے۔ اللہ اس کی طلب پوری فرماتا ہے یا اس دعاء کے بدلہ میں مصیبت دفع فرما دیتا ہے۔ جب تک یہ دعا کسی گناہ یا کوئی رشتہ توڑنے کے سلسلے میں نہ ہو۔ ( ترمذی )
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
اس یقین کے ساتھ اللہ سے دعا کرو کہ وہ اسے قبول فرما لے گا۔ اور یہ بات اچھی طرح جا لو کہ غافل و بے پروا دل سے کی جانے والی دعاء اللہ تبارک و تعالٰی قبول نہیں فرماتا۔ ( ترمذی )
سلمان فارسی رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
دعاء تقدیر کو پھیر دیتی ہے اور نیکی عمر میں اضافہ کرتی ہے۔ ( ترمذی )
عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم جب دعاء کیلئے ہاتھ اٹھاتے تو جب تک دونوں ہاتھ چہرے پر نہ پھیر لیتے انہیں نیچے نہ کرتے۔ ( ترمذی )
عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہما بیان کرتی ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم ایسی دعائیں پسند فرماتے ہیں جو جامع ہوں، اور باقی کو چھوڑ دیتے تھے۔ ( ابو داؤد )
عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
غیر حاضر شخص کے بارے میں غائبانہ دعاء کو اللہ تعالٰی بہت جلد قبول فرما لیتا ہے۔ ( ترمذی، ابو داؤد )
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
تین دعائیں ایسی ہیں جن کے قبول ہونے میں کوئی شک نہیں۔ باپ کی دعاء۔ مسافر کی دعاء۔ مظلوم کی دعاء۔ ( ترمذی، ابن ماجہ )
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
تین قسم کے لوگوں کی دعائیں رد نہیں ہوتیں۔ افطار کے وقت روزہ دار کی دعاء۔ عادل حاکم کی دعاء۔ مظلوم کی دعاء۔ مظلوم کی دعاء کو اللہ ابر کے اوپر اٹھاتا ہے اور اس کے لئے آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور اللہ تبارک و تعالٰی ارشاد فرماتا ہے۔ میری عزت و جلال کی قسم ! میں تمہاری نصرت و اعانت کروں گا۔ گرچہ کچھ دنوں بعد ہی نصرت ہو۔ ( ترمذی )
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
تم میں سے کوئی شخص دعاء کرے تو یہ نہ کہے کہ، اے اللہ! مجھے بخش دے اگر تو چاہے۔ میرے اوپر رحم فرما اگر تو چاہے۔ مجھے رزق دے اگر تو چاہے۔ بلکہ اس کا پورا یقین رکھے کہ وہ جو چاہے کرے گا۔ اس پر کوئی جبر کرنے والا نہیں۔ ( بخاری )
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
اللہ تعالٰی بندے کی دعاء قبول فرماتا ہے۔ جب تک کہ وہ دعاء کسی گناہ یا رشتہ توڑنے کے سلسلہ میں نہ ہو اور جب تک وہ اس دعاء میں جلدی نہ کرے۔ لوگوں نے پوچھا یارسول اللہ! جلدی کرنے سے کیا مراد ہے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا۔ بندہ یہ کہے کہ میں نے بار بار دعاء کی لیکن میری دعاء قبول نہ ہوئی۔ اس کے بعد وہ مایوس ہو کر بیٹھ جائے اور دعاء چھوڑ دے۔ اسے جلدی کہا جاتا ہے۔ ( مسلم )
جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
اپنی جانوں اپنے مالوں اور اپنی اولاد کیلئے بد دعاء نہ کرو۔ ایسا نہ ہو کہ بارگاہ الٰہی میں وہ ساعت قبول دعاء کی ہو اور تمھاری بد دعاء قبول ہو جائے۔ ( مسلم )
بریدہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ایک شخص کو یہ دعاء مانگتے ہوئے سنا۔ اللٰھم انی اسئلک انت اللہ لاالٰہ الا انت الآ حد الصمد الذی لم یلد ولم یولد ولم یکن لہ کفو احد۔ تو ارشاد فرمایا۔ اس نے اسم اعظم کے ساتھ اللہ سے دعاء مانگی ہے اور اسم اعظم کے ذریعہ جب اللہ سے سوال کیا جائے تو وہ عطا فرماتا ہے اور اس سے دعاء کی جائے تو وہ قبول فرماتا ہے۔ ( ترمذی، ابو داؤد )
اسماء بنت یزید رضی اللہ تعالٰی عنہا بیان کرتی ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
اسم اعظم ان دونوں آیتوں میں ہے۔ والٰھکم الٰہ واحد لآ الٰہ الا ھو الرحمٰن الرحیم۔ اور سورہ آل عمران کے شروع میں ہے۔ آلم ۔ اللہ لا الٰہ الا ھو الحی القیوم۔ ( ترمذی۔ ابو داؤد )
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
جس نے سبحان اللہ و بحمدہ ایک دن میں سو مرتبہ کہا اس کے گناہ مٹا دیئے جاتے ہیں۔ چاہے وہ سمندر کت جھاگ کے برابر ہوں۔ ( بخاری ، مسلم )
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
سبحٰن اللہ۔ الحمدللہ۔ لاالٰہ الا اللہ اکبر کہنا مجھے دنیا و مافیہا سے زیادہ پسند ہے۔ ( مسلم )
ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
ہر نبی کی ایک خاص دعاء ہوتی ہے جو بارگاہ الٰہی میں مقبول ہے۔ اپنی اس دعاء میں ہر نبی نے جلدی کی۔ قیامت کے دن اپنی امت کی شفاعت کے لئے میں نے اپنی وہ دعاء محفوظ کر رکھی ہے۔ میری یہ دعاء میری امت کے ہر اس شخص کو پہنچے گی جس نے اللہ کے ساتھ کوئی شرک نہیں کیا۔ ( مسلم )
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1439488 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.