افغانستان میں امریکہ کی نزاعی ہچکیاں

یہ آج سے ایک عشرہ پہلے کی بات ہے جب 40ممالک کی جدیدترین ٹیکنالوجی سے لیس افواجِ قاہرہ نائن الیون کے بعد بھوکے بھیڑئیے کی طرح افغانستان پر جھپٹنے کیلئے تیار بیٹھی تھیں ایسے میں صیہونی کنٹرولڈ میڈیاطالبان کی کردارکشی میں سب سے آگے تھا اور اِن'' سرپھروں'' کو اس دجالی ٹیکنالوجی سے ڈرانے کی بھرپورکوششوں میں مصروف تھا ایسے میں امیرالمومنین ملا محمدعمرمجاہدکی طرف سے بی بی سی کے نمائندے کو کی گئی پیشگوئی کہ امریکہ ایک دِن افغانستان سے ذلیل وخوارہوکرنکلے گا آج اپنی پوری آب و تاب سے سچ ہونے جارہی ہے اور امریکہ دس سال تک اپنے نمک خواروں کے ساتھ افغانستان کے پہاڑوں سے سرٹکرانے کے بعد طالبان کوایک حقیقت اور افغانستان کی اصل طاقت ماننے پر مجبور ہے اور اسی مردِ قلندرملاعمر سے مزاکرات کی بھیک مانگ رہاہے جواسے کل تک دنیا کا سب سے بڑا دہشتگردنظرآتا تھا اوروہی امریکہ جو کل تک ملا عمر کو برائی کا محور قراردیتا نظرآتا تھا آج وہی امریکی اونٹ جب طالبان کے پہاڑ کے نیچے آیا ہے تو اسے اپنی اوقات کا پتہ چل گیا ہے اور اسے اپنی عزت اور فوجی بچانے کیلئے ہر صورت جنگ بندی اور امریکی افواج کا محفوظ انخلاءدرکار ہے اور اس کیلئے وہ امیرالمومنین ملا محمدعمرمجاہد کے تلوے چاٹ رہا ہے کیوں اس کی ایک ''ہاں''امریکہ کو اس جہنم سے نجات دلاسکتی ہے افغانستان سے امریکی فوج کا انخلاءکی ایک بڑی وجہ اگرچہ یہ قراردی جارہی ہے کہ اوبامہ نے الیکشن کمپین کے دوران امریکی عوام سے وعدہ کیاتھا کہ وہ اپنے دورِ اقتدارمیں عراق و افغانستان سے امریکی فوج نکالیں گے اور اب جبکہ صدارتی الیکشن قریب ہیں تو اوبامہ نومبرسے قبل ہر صورت اس ''افغانی کمبل''سے جان چھڑانا چاہتے ہیں یہ بات اگرچہ کافی حدتک درست توہے لیکن اس کو افغانستان سے فرار کی واحدہرگز قرارنہیں دیاجاسکتا اس کے علاوہ بھی کئی عوامل ہیں جنہوں نے امریکی تھنک ٹینکس کے دماغوں کی چولیں ہلاکے رکھ دی ہیں مثلاََآپ دیکھیں کہ امریکہ نے افغان وار کی وجہ سے بدترین نقصان اٹھائے ہیں خود امریکہ کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق تقریباََگیارہ ہزار ہے اس کے علاوہ دو سوکے قریب فوجی گاڑیاں ،370ٹینک،سینکڑوں آئل ٹینکراور درجنوں ہیلی کاپٹر اور جاسوس طیارے بھی امریکی غرور و تکبرکے خاک میں ملنے کی داستان دنیا کوسناتے نظرآرہے ہیں اور یہی وہ خوفناک صورتحال ہے جس نے افغانستان کو امریکی فوج کیلئے ایک ڈراؤنا خواب بنا دیا ہے اور فوج کی اکثریت بھاری بھرکم تنخواہوں،بونس ،الاؤنسزاور بے شمارمراعات کے باوجودافغانستان جانے کیلئے تیارنہیں ہوتی جب کہ افغانستان میں موجود فوج کے شدید ڈپریشن کی وجہ سے اعلیٰ حکام کے احکامات نہ ماننے اور خودکشیوں کے واقعات تو آئے روز پیش آتے ہی رہتے ہیں اسی طرح ایک امریکی رپورٹ میں یہ دلچسپ انکشاف بھی کیاگیا کہ افغانستان سے واپس جانیوالے فوجیوں میں سے اکثر کی حالت نارمل نہیں ہوتی انہیں عجیب و غریب دورے پڑتے ہیں،ڈراؤنے خواب آتے ہیں اور ہر وقت حواس باختہ نظرآتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں دماغی امراض کے ہسپتالوں میں داخل کروانا پڑتا ہے۔اس کے علاوہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاءکی دوسری بڑی وجہ امریکی تاریخ کا وہ بڑا مالیاتی بحران ہے جس نے امریکی معیشت کو حالتِ نزع تک پہنچادیا ہے اور ماہرین اس تمام صورتحال کو انہی جنگوں کی کارستانی قراردیتے ہیں جہاں خرچ ہونیوالے بھاری سرمائے نے امریکہ میں بے شمار صنعتوں اور بنکوں کو دیوالیہ کردیا ہے اور امریکی تاریخ میں بیروزگاری کی شرح میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اس کے علاوہ امریکی فوجی انخلاءکی سب سے بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ آئے روز امریکی فوجیوں کے تابوت وہاں پہنچنے سے جہاں امریکی فوج کا مورال ڈاؤن ہورہا ہے وہاں امریکی معاشرے میں بھی حکومتی ناقص خارجہ پالیسیوں کے خلاف بغاوت کا لاوا پروان چڑھ رہا ہے جو کسی وقت بھی پھٹ کرتباہی مچاسکتا ہے اور امریکی انتظامیہ اس سے قبل اس لاحاصل جنگ سے جان چھڑانے کیلئے ہاتھ پاؤں ماررہی ہے۔

برطانیہ و روس کے بعد امریکہ کی شکست اس حقیقت کو روز روشن کی طرح واضح کررہی ہے افغانستان جارح قوتوں کا قبرستان تو بن سکتا ہے اُن کا مفتوحہ علاقہ نہیں ایک روسی جرنیل نے افغانوں کے بارے میں کیا خوب تاریخی جملہ کہا تھا ''جس قوم کو بندوق کی نالی میں جنت نظرآتی ہواسے دنیاکی کوئی طاقت شکست سے دوچارنہیں کرسکتی''
Qasim Ali
About the Author: Qasim Ali Read More Articles by Qasim Ali: 119 Articles with 92316 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.