ا یجنسیاں اور ایک تا ر یخی حقیقت

آج سے تقر یبا پچیس سو سال جب آریہ خا ندا ن نے متحدہ ہند و ستان پر حملہ کیا تھا تو انہوں نے مو جودہ پاکستان کے قبا ئلی علاقوں کو استعمال کیا ۔وفاق کے زیر انتظام یہ قبا ئلی علاقہ تقر یبا 27220 مر بع کلو میٹر پر مشتمل ہے،جس کی آبادی چا لیس لاکھ کے لگ بھگ ہے۔

پاکستان کے شمال سے جنوب کی طرف پھیلا ہوا یہ علاقہ سات ایجنسیو ں پر مشتمل ہے۔تاریخ کے اوراق سے پتہ چلتا ہے کہ جب نو سو ساٹھ عیسوی میں محمود غز نو ی قبا ئلی علاقوں سے دا خل ہو کر پنجاب پر حملہ آور ہوا تو یہا ں اسلام کی شمع رو شن ہو ئی۔ بعد ا زیں غو ری،چنگیز خان اور تیمور خان بھی انہی قبا ئلی علاقوں سے ہو تے ہو ئے ہندوستان میں داخل ہو ئے۔ان سارے اسلامی لشکروں کو ہندوستان میں داخل کرنے والا ہراول دستہ ہمیشہ قبا ئلی لو گو ں پر مشتمل ہوتاتھا۔مگر ان قبا ئلیوں نے کبھی کسی کو اپنے علاقے پر حکمرانی کا حق کسی کو نہیں دیا۔

بابر،اکبر،جہا نگیر یا شا ہجہان جیسے حکمرانوں کو بھی یہ ہمت نہ ہوئی کہ وہ ان علاقوں کو اپنی سلطنت میں شامل کر لیتے۔ رنجیت سنگھ نے تقر یبا چالیس سال تک اپنا پورا زور لگا یا لیکن وہ اپنے عنا ن حکومت کو پشاور اور بنو ں سے آ گے نہ لے جا سکا۔انیسویں صدی کی ابتداءمیں جب رو سیوں نے وسط ایشیائی ر یا ستوں پر قبضہ جما نا شروع کیا تو ہند و ستان میں مو جو د انگر یزوں کو فکر لا حق ہو ئی اور انہو ں نے روس کی یلغار کو رو کنا چا ہا۔افغا نستان جا تے ہو ئے تو ان کو قبا ئلی را ستوں پر سے گزرنے کی جرات نہ ہو ئی بلکہ بلو چستان کے راستے افغا نستان داخل ہوئے۔ جب افغا نیوں نے ان کا جینا حرام کر دیا تو انہو ں نے وا پسی کا سوچا۔ چو نکہ انہیں جلدی تھی اس لئے انہو ں نے مختصر راستے کا انتخاب کیا اور با رہ ہزار لشکر کے ساتھ پشاور روانہ ہو ئے۔جب وہ مو جو دہ قبا ئل کے پہا ڑ وں میں دا خل ہو ئے تو قبا ئلوں نے انہیں گھیر ان کے پورے با رہ ہزار فو ج کو تہ تیغ کر دیا۔بعد ازیں انگریز کما نڈر ا نچیف آک لینڈ اور لا ر ڈ کر زن نے ان قبا ئل کو مطیعؑ کرنے کی لا کھ کو شش کی مگر بے سود،وہ اپنے مقصد میں کا میاب نہ ہو سکے۔

1947 میں جب پا کستان وجو د میں آ یا تو قبا ئل نے خو شی کے ساتھ پا کستان کے ساتھ ا لحا ق کیا مگر شرط یہ رکھی کہ حکمرانی کا طرز وہی رہے گا جو وہا ں ہزاروں سال سے چل رہا ہے۔ وا ضح رہے کہ بھا رت سے جب ہما ری پہلی جنگ ہو ئی تو قبا ئل نے ڈنڈے،کلہا ڑے اور گھریلو ہتھیار لے کر کشمیر پہنچے اور ہمیں مو جودہ آزاد کشمیر کے آ زاد کر نے میں بھر پور مدد فرا ہم کی۔1979 سے 1991 تک روس کو افغا نستان سے نکا لنے کے لئے قبا ئلی علاقہ ہی جہا دیوں کا لا چنگ پیڈ تھی۔

نا ئن الیون کے بعد امر یکیو ں اور ان کے اتحا د یو ں نے قبا ئلیو ں پر مغرب سے حملے کئے جبکہ مشرق سے پا کستان کی سیکیوریٹی افواج کو بد قسمتی سے ان کا سامنا کرنا پڑا۔اب ڈرون حملو ں کی وجہ سے ان علاقوں میں امر یکہ کے خلاف سخت نفرت پا ئی جا تی ہے۔ یہ علاقہ سنگ مر مر،تا نبا، لا ئم سٹون اور کو ئلے کی نعمتوں سے ما لا مال ہے مگر افسوس صد افسوس کہ ہما ری حکو متیں ان قبا ئلی علاقوں کی ترقی کے لئے کچھ بھی نہ کر سکے۔امریکہ اور ان کے اتحادی ان بہا در قبا ئلیوں کے حو صلو ں کو کسی طر یقے سے پست نہیں کر سکا اور نہ کر سکے گا۔ یہ ایک تا ریخی حقیقت ہے کہ ان قبا ئلیوں کو آج تک نہ تو کو ئی شکست دے چکا ہے اور نہ ہی اسے کو ئی محکوم بنا سکے گا۔لہذا امریکہ کو چا ہیے کہ وہ قبا ئیلیو ں سے معافی ما نگتے ہوئے اپنے وطن لوٹ جائے۔اسی میں اس کی بھلا ئی ہے اور یہی سینکڑو ں سال کا سبق ہے۔۔۔۔۔
roshan khattak
About the Author: roshan khattak Read More Articles by roshan khattak: 300 Articles with 285312 views I was born in distt Karak KPk village Deli Mela on 05 Apr 1949.Passed Matric from GHS Sabirabad Karak.then passed M A (Urdu) and B.Ed from University.. View More