ادرک زمانہ قدیم سے خوراک کو
لذیذ بنانے او ر علاج کیلئے استعمال میں ہے۔ ادرک جسم میں گرمی پیدا کرتا
ہے خوراک کو ہضم کرنے میں مدد گار ہے۔ پیٹ کو نرم کرتا ہے او ر قبض کو رفع
کرتا ہے۔ پیٹ او رجگر سے پرانے سدے نکال دیتا ہے۔ ثقیل او ربادی اشیاءسے
پیدا ہونے والی تبخیر کو دور کرتا ہے۔ آنتوں سے غلیظ مادے اور گندی ہوا
نکالتا ہے۔ مقوی باہ ہے اگر آنکھوں میں سوزش ہو اس کی وجہ سے نظر میں فرق
یا کمی آگئی ہو تو ادرک کے پانی میں سلائی ڈال کر آنکھ میں پھیری جاتی ہے۔
اس کے علاوہ نزلہ، زکام ، دمہ ،بلغمی کھانسی، لقوہ، فالج وغیرہ میں بہت
مفید ثابت ہوا ہے۔اگر معدہ مسلسل خرابی کی وجہ سے سست پڑ گیا ہو‘ بھوک کم
او ردیر سے لگتی اور کھانا ہضم نہ ہوتا ہو تو ان سب کیلئے ادرک بہت مفید
ثابت ہوتا ہے۔ادرک کے استعمال سے منہ او رسانس کی بدبو دور ہوتی ہے۔ اور
منہ کا خراب ذائقہ ٹھیک ہوتاہے۔ مکھن کے ہمراہ ادرک کھانے سے بلغم ختم
ہوجاتی ہے ادرک معدہ اور دماغ کے لئے مقوی ہے بھوک کو بڑھاتا ہے حافظہ کی
خرابی کو دور کرتا ہے۔ ادرک جسم سے غلیظ رطوبتوں کو نکالتا ہے۔دمہ کے
مریضوں کو اس کے استعمال سے راحت ہوتی ہے ادرک پیس کر تیل میں ملا کر مالش
کرنے سے پٹھوں کے درد ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ ادرک خون کی نالیوں پر جمی ہوئی
چربی کی تہیں اتاردیتا ہے۔ یہ دل کے فعل کو مضبوط کر کے دوران خون میں سستی
کی وجہ سے پیروں یا دوسرے مقامات پر جمع ہونے والے پانی کو نکال دیتا ہے۔
ادرک کھانے سے بواسیر میں کمی آتی ہے ادرک چبانے سے گلا صاف ہوجاتا ہے۔ادرک
کے پانی میں شہد ملا کر دن میںبار بار چٹانے سے ذیابیطس کے مرض میں فائدہ
ہوتا ہے۔ ادرک کا مربہ بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اگر ادرک کو صحیح ضرورت اور
فائدے کے لئے استعمال کیا جائے تو یقینا بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں لیکن
ادرک روزانہ اور مقدار سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔(اقتباس: عبقری
فائل 1)
اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز معلومات کیلئے عبقری کی فائل پڑھنا نہ بھولیں! |