ماہ رمضان کے13مَدَنی پھول(فضائل رمضان)

گزشتہ سے پیوستہ۔۔
١ کعبہء مُعَظّمہ مُسلمانوں کو بُلا کردیتا ہے اور یہ آکر رَحمتیں بانٹتا ہے۔ گو یا وہ (یعنی کعبہ)کُنواں ہے اور یہ (یعنی رَمَضان شریف ) دریا ،یاوہ (یعنی کعبہ) دریا ہے اور یہ (یعنی رَمَضان ) بارِش۔

٢ ہر مہینے میں خاص تاریخیں اور تاریخوں میں بھی خاص وَقْت میں عبادت ہوتی ہے۔مَثَلاً بَقَر عید کی چند (مخصوص) تاریخوں میں حج ،مُحرَّم کی دسویں تاریخ اَفضل ،مگر ماہِ رَمَضان میں ہر دن اور ہَر َوقت عبادت ہوتی ہے ۔ روزہ عِبادت، اِفطار عِبادت، اِفطارکے بعد تراویح کا اِنتِظار عِبادت، تراویح پڑھ کر سَحَری کے اِنتِظار میںسونا عِبادت ،پھر سَحَری کھانا بھی عبادت اَلْغَرَض ہر آن میں خدا عَزَّوَجَلَّکی شان نظر آتی ہے۔

٣ رَمَضان ایک بَھٹّی ہے جیسے کہ بَھٹّی گند ے لوہے کو صاف اور صاف لَوہے کو مشےن کا پُرزہ بنا کر قیمتی کردیتی ہے اور سونے کو زیور بنا کر اِستِعمال کے لائق کردیتی ہے۔ایسے ہی ماہِ رَمَضان گنہگاروں کو پاک کرتااور نیک لوگوں کے دَرَجے بڑھا تا ہے۔

٤ رَمَضان میںنَفْل کا ثواب فَرض کے برابر ا ور فَرضْ کا ثواب سترّ گُنا ملتا ہے۔

٥ بعض عُلَماء فرماتے ہیں کہ جو رَمَضان میںمَرجائے اُس سے سُوالاتِ قَبْر بھی نہیں ہوتے۔

٦ اِس مہینے میںشبِ قَدْر ہے۔گُزَشتہ آیت سے معلوم ہوا کہ قُرآن رَمَضان میں آےا اور دُوسری جگہ فرمایا-:
اِنَّآ اَنْزَلْنٰہُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِج0
( پ٣٠ ،القدر، ١)
تَرجَمَہء کَنْزُالْاِیْمَان:بے شک ہم نے اِسے شبِ قَدْر میں اُتارا۔

دونوں آیتوں کے مِلانے سے معلوم ہوا کہ شبِ قدْر رَمَضان میں ہی ہے اور وہ غالِباً ستائیسویں شب ہے۔کیونکہ لَیلۃُ الْقَدْر میں نو حُروف ہیں اور یہ لفظ سُورئہ قَدْر میں تین بار آیا ۔جس سے ستائیس حاصِل ہوئے معلوم ہو ا کہ وہ ستائیسویں شَب ہے۔

٧ رَمَضان میں اِبلیس قید کرلیا جاتا ہے اور دَوزخ کے دروازے بند ہو جاتے ہیں جنت آراستہ کی جاتی ہے اس کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔ اِسی لئے اِن دنوں میں نیکیوں کی زیادَتی اورگُناہوں کی کمی ہوتی ہے جو لوگ گُناہ کرتے بھی ہیں وہ نفسِ اَمّارہ یا اپنے ساتھی شیطان (قَرین)کے بَہْکانے سے کرتے ہیں۔

٨ رَمَضان کے کھانے پینے کا حِساب نہیں۔

٩ قِیامت میں رَمَضان و قرآن روزہ دار کی شَفاعت کریں گے کہ رَمَضانتَو کہے گا ، مولیٰ عَزَّوَجَلَّ! میں نے اِسے دن میں کھانے پینے سے روکا تھا اور قُرآن عَرض کرے گا کہ یا ربّ! عَزَّوَجَلَّ میں نے اِسے رات میں تِلاوت و تراویح کے ذَرِیعے سونے سے روکا ۔

١٠ حُضُورِ پُر نُور، شافِعِ یَو مُ النُّشُور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم رَمَضانُ الْمبارَکمیںہر قیدی کو چھوڑدیتے تھے اور ہر سائل کو عطا فرماتے تھے۔ ربّ عَزَّوَجَلَّ بھی رَمَضان میں جَہَنّمیوں کو چھوڑتا ہے۔لہٰذا چاہئے کہ رَمَضان میں نیک کام کئے جائیں اور گُناہوں سے بچا جائے۔

١١ قُرآنِ کریم میں صِرف رَمَضان شریف ہی کانام لیا گیا اور اسی کے فضائل بیان ہوئے ۔ کسی دُوسرے مہینے کا نہ صَراحَتاً نام ہے نہ ایسے فضائل ۔ مہینوں میں صِرف ماہِ رَمَضان کا نام قُرآن شریف میں لیا گیا۔ عورتوں میں صِرفبی بی مریم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا نام قُرآن میں آیا ۔ صَحابہ میں صِرف حضرت سَیِدُنا زَید ابنِ حارِثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نام قُرآن میں لیا گیا جس سے ان تینوں کی عَظمت معلوم ہوئی۔

١٢ رَمَضان شریف میں اِفطار اور سَحَری کے وقت دُعاء قَبول ہوتی ہے ۔ یعنی اِفطار کرتے وَقت اور سَحَری کھا کر ۔یہ مرتبہ کسی اور مہینے کو حاصِل نہیں۔

١٣ رَمَضان میںپانچ حُروف ہیںر،م،ض،ا،ن۔رسے مُراد''رَحمتِ الہٰی عَزَّوَجَلَّ، مِیمسے مُراد مَحبّتِ اِلٰہی عَزَّوَجَلَّ،ضسے مُراد ضَمانِ الہٰی عَزَّوَجَلَّ اَلِف سے امانِ اِلہٰیعَزَّوَجَلَّ،ن سے نُورِ الٰہیعَزَّوَجَلَّ۔اور رَمَضان میں پانچ عِبادات خَصُوصی ہوتی ہیں۔روزہ، تَراویح ، تِلاوتِ قرآن، اِعتِکاف ، شبِ قَدْر میں عبادات ۔تَو جو کوئی صِدْقِ دِل سے یہ پانچ عِبادات کرے وہ اُن پانچ اِنعاموں کا مُستَحق ہے۔
(تفسیر نعیمی ،ج٢ ،ص٢٠٨)

جاری ہے۔۔۔۔

وہ آج تک نوازتا ہی چلا جارہا ہے اپنے لطف وکرم وعنایت سے مجھے
بس ایک بار کہا تھا میں نے یا اللہ مجھ پر رحم کر مصطفی کے واسطے
Abu Hanzalah M.Arshad Madani
About the Author: Abu Hanzalah M.Arshad Madani Read More Articles by Abu Hanzalah M.Arshad Madani: 178 Articles with 371258 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.