آج کا مضمون سیاسی ہے نا ذاتی،
بلکہ انسانیت اور معاشرت کی بہتری کے لئیے ہے۔ اس نیت سے کہ اسے پڑھ کر کسی
کی طبیعت اور صحت میں بہتری آئے گی۔ لہٰذا “کول مائنڈ“ ہو کر پڑھیں، کیونکہ
آج کوئی اختلاف کی گنجائش نہیں۔
زیتون کرہ ارض پر موجود تمام نباتات میں سے قدیم ترین تصور کیا جاتا اور
مانا جاتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اسے پسند فرمایا ہے
اور اس کو متعدد امراض کے علاج کے لئیے تجویز بھی فرمایا ہے۔ قرآنَ حکیم
اور احادیث میں کئی مقامات پر اس کا ذکر بھی آیا اور اللہ عزوجل نے اس کی
قسم بھی کھائی۔
مسلم ریاستوں اور علاقوں میں زیتون کثرت سے پایا بھی جاتا ہے اور روزانہ کی
خوراک اور غذا کا حصہ بھی ہے۔ عصرَ حاضر میں غریب آدمی بہت سی پریشانیوں
میں مبتلا ہو کر اپنی صحت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ ذہنی پریشانی براہ
راست معدہ اور نظامَ ہضم کو برباد کر دیتی ہے۔ نتیجے میں انسان فارغ البال
ہو جاتا ہے اور وقت سے پہلے بڑھاپے کا شکار بھی۔ میں نے اپنے قارئین کے
لئیے متعدد کتب اور معلوماتی مواد سے زیتون کے کچھ فوائد جمع کیئے ہیں اور
آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ زیتون کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
سنت سمجھ کر عمل کیجئیے، ثواب کا ثواب اور صحت بھی بھر پور۔ انشاء اللہ
عزوجل
اللہ علیم وحکیم نے زیتون کے درخت کو مبارک یعنی برکت والا کہا ہے ۔نبی
کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے زیتون کو بیشتر بیماریوں کا علاج قرار دیا ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زیتون کی تعریف فرمائی۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ
عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”زیتون کا تیل کھاﺅ
اسے لگاﺅ کیونکہ یہ پاک صاف اور مبارک ہے“ زیتون کے بیشمار طبی فوائد ہیں۔
زیتون کے تیل کی مالش کرنے سے اعضاءکو قوت حاصل ہوتی ہے۔ پٹھوں کا درد جاتا
رہتا ہے۔ عرق النساءکا بہترین علاج ہے۔ زیتون کے تیل کو مرہم میں شامل کر
کے لگانے سے زخم بھر جاتے ہیں۔ ناسور (ہمیشہ رسنے والا پھوڑا) کو مند مل
کرنے میں زیتون سے بڑھ کر کوئی دوا بہتر نہیں۔ زیتون کا تیل تیزابیت کو ختم
کرتا ہے اور جھلیوں کی حفاظت کرتا ہے۔ معدہ میں کینسر یا زخم کی صورت میں
زیتون کا تیل شافی علاج ہے۔ خالی پیٹ زیتون کا تیل زخموں پر دوا کا کام
کرتے ہوئے معدے کو درست کرتا ہے۔ بدن کی خشکی کو دور کرنے اور جلدی امراض
مثلاً چنبل اور خشک گنج میں مفید ہے سانس کے ہر قسم کے امراض کا بہترین
علاج ہے۔ دمہ کے مرض کا اس سے بہتر کوئی علاج نہیں۔ انفلوئزا اور نمونیہ
کیخلاف قوت مدافعت پیدا کرتا ہے۔ زیتون کا تیل کلونجی میں ملا کر ناک میں
ڈالنا نکسیر کے لئے مفید ہے ۔
زیتون ایک درخت ہے جس کا پھل زیتونہ کہلاتا ہے اُس پھل سے جو تیل حاصل کیا
جاتا ہے اُسے روغنِ زیتون کہا جاتاہے۔زیتون اور روغنِ زیتون کے بےشمار خواص
اور فوائد ہیں۔
زیتون اور روغنِ زیتون کے بارے میں کئی احادیث میں بھی ذکر ہے اور بعض
حوالوں سے اسے ستر بیماریوں کے لئے شافی قرار دیا گیا ہے۔
روغنِ زیتون سب سے زیادہ پیٹ کے امراض کے لئے مفید اور شافی ہوتا ہے۔یہبدن
کو گرم کرتا ہے،پتھری کو توڑ کر نکالتا ہے اور قبض کشا بھی ہے۔
معدے کے افعال کو درست کرکے روغنِ زیتون بھوک کو بڑھاتا ہے اور آنتوں میں
پڑے ہوئے سدے بھی کھول دیتا ہے۔پتے کی پتھری بھی روغنِ زیتون کے استعمال سے
ٹوٹ کر خارج ہوجاتی ہے۔
زیتون کا تیل اگر تھوڑی مقدار میں دودھ کے ساتھ ملا کر پیئیں تو اس
سےبتدریج السر سے مکمل طور پر نجات مل جاتی ہے اور معدے کی تیزابیت بھی ختم
ہوجاتی ہے۔
دائمی اور پرانے قبض کو ختم کرنے کے لئے ایک تولہ روغنِ زیتون کو جو کےگرم
پانی میں ڈال کر پیئیں تو دو تین دن کے اندر قبض سے نجات مل جاتی ہے۔
پیٹ کے اندر اگر فاسد مادے پیدا ہو چکے ہوں یا پیٹ میں کوئی زہریلی شئےچلی
جائے تو اُس کا ا*ثر زائل کرنے کی خاطر زیتون کا تیل ہی سب سے موثراور
اکسیر تریاق ہوگا۔
زیتون کے تیل کو کسی نہ کسی صورت میں جو لوگ کھاتے رہتے ہیں وہ کبھی آنتوں
اور پیٹ کے سرطان کا شکار نہیں ہوسکتے۔
تپِ دق جیسے موذی مرض کا علاج بھی بذریعہ روغنِ زیتون شافی انداز میں
کیاجاسکتا ہے۔اس مقصد کے لئے ہر روز تین اونس روغنِ زیتون براہِ راست یا
دودھ میں ملا کر پینا ضروری ہوتا ہے۔یہ عمل تقریباً دو ماہ تک جاری رکھیں
تو اس مرض سے مستقل طور پر نجات مل جاتی ہے۔
روغنِ زیتون کو دمہ کے مرض سے بچنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اس
کےلئے شہد اور زیتون کے تیل کو برابر وزن کے ساتھ گرم پانی میں ملا کر
پیناچاہیے ۔مستقل استعمال سے دمہ ختم ہو جاتا ہے ۔نزلہ زکام اور کھانسی بھی
مستقل طور پر ختم ہوجاتے ہیں۔
زیتون کا تیل پسینہ خارج کرنے کا موجب بنتا ہے۔جسمانی اعضاء کو قوت اور
توانائی بخشتا ہے۔
زیتون کے تیل کو جلد کی متعدد بیماریوں کے علاج کے لئے مجرد حالت میں
یامرہم میں شامل کرکے اکسیر بنایا جا سکتا ہے۔یہ جلد کے تمام بیرونی عوارض
میں مفید ہوتا ہے۔آگ کے جلنے سے بنے ہوئے زخموں ،پھوڑے پُھنسیوں داد اورعام
زخم کے علاج کے لئے بھی زیتون کا تیل لگانا فائدہ مند ہوتا ہے۔زیتون کی
مسلسل مالش سے چیچک اور زخم کے داغ دھبے ختم ہوجاتے ہیں۔
آنکھوں کی کئی بیماریوں اور سرخی و سوزش ختم کرنے کے لئے سلائی سے زیتون کا
تیل آنکھ میں لگائیں تو افاقہ ہوتا ہے۔
بالوں کو گرنے سے بچانے کے لئے سفید ہونے سے روکنے کی خاطر ہر روز بالوں
میں زیتون کا تیل لگانا
سب سے بڑا اور موثر نسخہ ہے۔
زیتون کے تیل کی باقاعدہ مالش کرنے سے جوڑوں کا درد اور لنگڑی کا درد ( عرق
النساء ) بھی بدستور ختم ہوجاتا ہے۔
خواتین اپنے ہاتھوں ،بازوؤں اور چہرے کو نکھارنے کے لئے اور گداز رکھنے کی
خاطر زیتون کے تیل کی مالش کو معمول بنا لیں تو یہ جلد کے لئے نہایت
مفیدہوتا ہے۔
بچھو ،شہد کی مکھی یا بِھڑ وغیرہ کے کاٹے پر روغنِ زیتون ملنے سے جلد ہی
زہر کا اثر زائل ہوجاتا ہے اور درد سے نجات مل جاتی ہے۔
روغنِ زیتون کا موسمِ سرما میں استعمال کرنے سے بالوں سے خشکی سکری دور
ہوجاتی ہے۔
جو لوگ زیتون کے تیل میں کھانا بناتے ہیں وہ لاتعداد عوارض اور بیماریوں سے
بچے رہتے ہیں۔
حکماء کا کہنا ہے کہ روغنِ زیتون میں خرگوش کو گوشت پکا کر کھانے سے عورتوں
میں بانجھ پن ختم
ہوسکتا ہے۔
کلونجی کو بھون کر زیتون کے تیل میں پیس کر مرہم بنا کر اگر پرانی خارش
یافنگس پر لگائیں تو اس سے چند دنوں میں افاقہ محسوس ہوتا ہے۔
غرض یہ کہ زیتون کے روغن میں پکے ہوئے پکوان ،اچار یا مٹھائیاں ذائقے میں
منفرد ہوتی ہے اور معدے پر گراں نہیں گزرتی، زیتون کا تیل صحت اور تندرستی
پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے اور معدے کی فعالیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ |