قائد کا پاکستان اور چور اچکے

قائد اعظم کی قیادت میں برصغیر کے مسلمانوں نے آزاد وطن کے لیے جدوجہد کی تھی اور انہیں یقین تھا کہ ان کی کوششوں کے نتیجے میںایسی نظریاتی ریاست وجود میں آئے گی جو مدینہ جیسی ماڈل ریاست ہوگی مگر 65 سال گزرنے کے باوجود قائد اعظم محمد علی جناح کے خواب کو پورا نہیں کیا جا سکا اور پاکستان اسلامی ریاست نہیں بن سکاآج کا پاکستان ہمارے بزرگوں کے خوابوں کا عکاس نہیں ہے موجودہ حکمرانوں نے قائد اعظم کے سنہری اصولوں سے انحراف کر کے وطن عزیز کو کرپشن کی آماجگاہ بنا دیا ہےہوشربا مہنگائی، بجلی وگیس کی لوڈ شیڈنگ اور قیمتوں میں بے تحاشا اضافے نے قوم کا جینا حرام کررکھا ہے ۔دہشتگردی،ڈراﺅن حملوںاوربیرونی مداخلت کی وجہ سے ملکی سا لمیت اور خود مختاری داﺅ پر لگی ہوئی ہے،روشنیوں کا شہر کراچی قتل گاہ میں تبدیل ہوچکاہے اور بلوچستان بدستورناقص پالیسوں کے سبب سلگ رہاہے ملک میںروزانہ ہونےوالی کرپشن بارہ سے پندرہ ارب روپے تک پہنچ چکی ہے جبکہ ملک پر اندرونی اور بیرونی قرضوں کا حجم گزشتہ پانچ سالوں میں بڑھ کر دوگنا ہوگیا ہے ۔،قوم تعلیم ، صحت اور روزگار کی سہولتوں سے محروم ہے، بجلی اور گیس کے بحرانوں نے معیشت کاپہیہ جام کردیا ہے ملک میں بد امنی کا راج ہے کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ہے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ معمول بن چکی ہے ہر آنے والا دن مایوسی اور مشکلات و مصائب ساتھ لاتا ہے-

موجودہ حکمرانوں 5سال تک مفاہمت کے نام پر اقتدار میں رہے 5سالوں میں ان کے جرائم کی فہرست طویل ہوچکی ہے اس عرصے میں پاکستان کی سلامتی ، آزادی ، خودمختاری اور وقار کو امریکہ کے ہاتھوں گروی رکھ دیا گیا ہے پاکستان کے نیو کلیئر اثاثوں پر قبضے کے لیے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے شعیہ،سنی دیو بندی،بریلوی اور دیگر مکاتب فکر کے افراد کو ایک دوسرے سے لڑانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں ملک کی اقتصادی صورت حال دگر گوں ہے،سی این جی کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا مگر سی این جی مالکان اور حکومت مل کر سپریم کورٹ کے فیصلے کو سبوتاژ کر رہے ہیں کراچی پاکستان کا اقتصادی حب اور منی پاکستان ہے یہ پاکستان کے سر کا تاج ہے اس شہر کو فوجی اسٹبلشمنٹ نے چھین کر قومیت کا نعرہ لگانے والوں کے حوالے کر دیا ہے کراچی کو بد امنی کی آماج گاہ بناکر استعماری قوتوں کے ایجنڈے کو پورا کیا جا رہا ہے بلوچستان پاکستان کا حساس علاقہ ہے مگر یہ صوبہ جل رہا ہے نواب اکبر بگٹی کے قاتل پرویز مشرف پر قتل کا مقدمہ درج کرنے کے بجائے حکمرانوں نے اسے پروٹوکول دے کر روانہ کر دیا ملک میں شفاف اور غیر جانبدرانہ انتخابات ناگزیرہو چکے ہیں بحرانوں میں گھری پوری پاکستانی قوم آج پھر قائد اعظم محمد علی جناح جیسی مخلص اور دیانتدار قیادت کی منتظر ہے جو ان کو مسائل سے نجات دیکر ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کھڑاکردے ۔ ملک بچانے کے لئے آج اسی جذبے کی ضرورت ہے جس کا مظاہرہ قیام پاکستان کے لئے کیا گیا۔ قائداعظم کے اصولوں کو اپناکر کے ہی ہم انہیں صحیح معنوں میںخراج عقیدت پیش کر سکتے ہیںآخر میں فرحت عباس شاہ کی ملکی صورتحال پر ایک غزل آپ بھی پڑھیں اور موازنہ کریں ۔
ایم این اے ،ایم پی اے تے شہہ زور اچکے
ملک اساڈا لٹ کے لے گئے چور اچکے
میڈیا ،پلس،عدالتاں،راٹھ تے افسر شاہی
کافی نے یا دساں ہالے ہور اچکے
خود کش حملے ، بھکھ،ڈرون،قنون تے بھتے
چارے پاسیوںکھچ کے رکھدے ڈور اچکے
اکھ جھپکی تے شہر دی تھاں ویراناں سی
چھڈ گئے کاں تے چک کے لے گئے مور اچکے
اسی سیاستدان سمجھ کے بیٹھے آں
حالانکہ ایہہ سارے صرف نے چور اچکے ۔
rohailakbar
About the Author: rohailakbar Read More Articles by rohailakbar: 830 Articles with 612566 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.